Damadam.pk
Offline's posts | Damadam

Offline's posts:

Offline
 

لوگو! جان رکھو کہ حرص و ہوس انسان کو دست نگر بنا دیتی ہے اور بے رغبتی آدمی کو غنی بنادیتی ہے نیز گوشہ گیر رہنے سے بُرے ساتھیوں سے امن رہتا ہے یہ بھی سمجھ لو کہ جو خدا سے ان معاملات میں راضی نہ ہو سکا جن میں قضائے الٰہی اس پر گراں گزری ہو وہ حسبِ منشا ہونے والے معاملات میں خاطر خواہ شکر ادا کرنے سے محروم رہا۔ تمہیں معلوم ہونا چاہئیے کہ ﷲ کے ایسے بندے بھی ہیں جو باطل سے کنارہ کش رہ کر اسے مٹا دیتے ہیں اور حق کا چرچا کرکے اسے زندہ رکھتے ہیں ان کو شوق دلوایا گیا تو انکو رغبت پیدا ہوگئی ہے اور

Offline
 

انکو ڈرایا گیا تو وہ لرزتے رہتے ہیں ایک بار ڈر کر وہ کبھی خود کو خطرے سے باہر نہیں سمجھتے۔ انہوں نے ایسی حقیقتوں کا پتا پالیا ہے جسکا مشاہدہ انہیں نصیب نہیں ہوا۔ پھر وہ ایسے مقام پر جا پہنچے جہاں سے کبھی نہیں ہٹے موت نے انہیں مخلص اور یکسو بنا دیا ہے جو کچھ ان سے چھن گیا ہے اس سے کنارہ کش ہوگئے اور اسے اختیار کرلیا جو انکے پاس سدا باقی رہے گا زندگی انکے لئے ایک نعمت ہے اور موت انکے لئے ایک اعزاز ہے"۔

Offline
 

آپ سب کو میری طرف سے بھی خیر مبارک

Offline
 

یہ جنت نہیں دُنیا ہے یہاں منفی رویے آئیں گے منفی بول آئیں گے سن کر سہ جاؤ مُسکرادو

Offline
 

داستان غم دل ان کو سنائی نہ گئی
بات بگڑی تھی کچھ ایسی کہ بنائی نہ گئی
سب کو ہم بھول گئے جوش جنوں میں لیکن
اک تری یاد تھی ایسی جو بھلائی نہ گئی
عشق پر کچھ نہ چلا دیدۂ تر کا قابو
اس نے جو آگ لگا دی وہ بجھائی نہ گئی
پڑ گیا حسن رخ یار کا پرتو جس پر
خاک میں مل کے بھی اس دل کی صفائی نہ گئی
کیا اٹھائے گی صبا خاک مری اس در سے
یہ قیامت تو خود ان سے بھی اٹھائی نہ گئی

Offline
 

" حالات کی کٹھنائیوں کے باوجود آپکے چہرے کی مُسکراہٹ بتاتی ہے کہ آپ کمزور حریف نہیں- "

Offline
 

الصبرُ علاج لکلی شییء
Patience is the cure for everything.
شب بخیر

Offline
 

تُم یقیناً ، وہیں پہ رہتے ہو
پُھول،خُوشبُو جہاں سے لاتے ہیں

Offline
 

کتنا مزہ آتا ہے رات کو کچن میں جاؤ تو برتن جب اچانک رولا ڈال دیتے ہیں

Offline
 

لڑکی : میں تم سے پیارکرتی ہوں
لڑکا میں بھی
لڑکی : تم مجھ سےکتناپیارکرتےہو
لڑکا : جتنا تم مجھ سےکرتی ہو
لڑکی دفع ہوجاؤ میں سمجھی تم مجھ سے سچا پیار کرتے ہو کمینے

Offline
 

میں کہیں بھی کسی نگر میں رہا
تیرے آسیب کے اثر میں رہا
وہ بھی پاگل ہوا جُدا ہو کر
عُمر بھر میں بھی پِھر سفر میں رہا
ایک جادُوگری تو تھی تُجھ میں
میں بھی کُچھ دِن ترے اثر میں رہا
بِھیگتا ڈُوبتا رہا دِل میں
تیرا چہرہ مری نظر میں رہا
پیش کش مان لی زمانے نے
اور اِک میں، اگر مگر میں رہا

Offline
 

ماموں کا اپنا ایک فلسفہ تھا وہ مجھ سے اکثر کہا کرتے تھے
لوگوں کو اپنے سے اچھا صلہ لے لینے دو، اُنھیں تمھیں ٹھگ لینے دو
اگر تم اُن سے جھگڑا نہیں کرو گے، مباحثہ نہیں کرو گے۔ تو وہ صلح جو ہو جائیں گے
ہتھیار پھینک دیں گے۔ اچھے اور شریف ہو جائیں گے
اور یقین کرو بیٹا، انسان اچھا اور شریف ہونا چاہتا ہے لیکن اُس کو موقع نہیں ملتا۔ کم از کم تم اُنہیں اچھا ہونے کا موقع ضرور فراہم کرنا-
اشفاق احمد زاویہ " خدا سے زیادہ جراثیموں کا خوف"

Offline
 

کوئی آکر پوچھے تمہیں کیسے بھلایا ہے
تمہارے خط کو اشکوں سے شبِ غم میں جلایا ہے
ہزاروں غم ایسے ہیں اگر سلتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا تمہی ملتے تو اچھا تھا
تمہیں جتنا بھلایا ہے تمہاری یاد آئی ہے
بہارِ نو جو آئی ہے وہی خوشبو سی لائی ہے
تمہارے لب میری خاطر اگر ہلتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا تمہی ملتے تو اچھا تھا
جہاں پھولوں کو کھلنا تھا وہیں کھلتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا تمہی ملتے تو اچھا تھا......

Offline
 

تمہارے ﻗﺪﻣﻮﮞ ﮐﯽ ﺁﮨﭧ ﺳﮯ ﯾﻮﮞ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ
.
.
.
تم ﻣﯿﺮﯼ ﭘﻮسٹوں ﮐﮯ ﺁﺱ ﭘﺎﺱ رہتی ہو

Offline
 

سوچتا ہوں کہ بہت سادہ و معصوم ہے وہ ،
سوچتا ہوں میں اُسے واقفِ اُلفت نہ کروں ...

Offline
 

ﺍﯾﮏ ﺑﺰﺭﮒ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺳﺮِ ﺑﺎﺯﺍﺭ ﭼﻠﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﺴﯽ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﭨﺨﻨﮯ ﭘﺮ ﮈﻧﮉﮮ ﺳﮯ ﭼﻮﭦ ﻟﮕﺎﺋﯽ ﺩﺭﺩ ﺍﻭﺭ ﻏﻀﺐ ﮐﯽ ﮐﯿﻔﯿﺖ ﻣﯿﮟ ﭘﻠﭧ ﮐﺮ ﺟﻮ ﻣﺎﺭﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﺍﯾﮏ ﻧﺎﺑﯿﻨﺎ ﺍﭘﻨﮯ ﮈﻧﮉﮮ ﺳﮯ ﺭﺳﺘﮧ ﭨﭩﻮﻝ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ..
ﻏﺼﮯ ﮐﯽ ﮐﯿﻔﯿﺖ ﺟﮭﭧ ﺳﮯ ﺷﻔﻘﺖ و مہربانی ﻣﯿﮟ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮨﻮﮔﺌﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺱ ﻧﺎﺑﯿﻨﺎ ﮐﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﭘﮑﮍﻟﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﻮ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﻨﺰﻝ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﮐﺮ ﺁﯾﺎ -
ﺍﺱ ﺩﻥ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﺣﺴﺎﺱ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺟﺐ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﺎ ﻧﻘﻄﮧ ﻧﻈﺮ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺟﺬﺑﺎﺕ ﺑﮭﯽ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﮨﻤﯿﮟ ﺁﺝ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﻧﻘﻄﮧ ﻧﻈﺮ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮨﮯ، ﺟﺬﺑﺎﺕ ﺧﻮﺩ ﮨﯽ اچھے ﮨﻮ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ- ﺍﻥ ﺷﺎﺀ اللّٰہ

Offline
 

آپ ہی اپنے لیئے باعث آزار ہیں ہم
نہ ہم ہوتے نہ دل ہوتا نہ دل آزاریاں ہوتیں
شب بخیر

Offline
 

"وہم"
.
وہ نہیں ہے
تو اُ س کی چاہت میں
کس لیے
رات دن سنورتے ہو
خود سے بے ربط باتیں کرتے ہو
اپنا ہی عکس نوچنے کے لیے
خود اُلجھتے ہو، خود سے ڈرتے ہو
ہم نہ کہتے تھے
ہجر والوں سے ، آئینہ گفتگو نہیں کرتا

Offline
 

لکھوں تو کیا __؟ ؟؟ تخیل تو سو رہا ھے ابھی سوچوں کی طنابیں سر پھری ہیــــــــں محبت کے دیس میں خوشیاں دھونڈنے نکلی ہیــــــــں ___
لیکن میں جانتا ہوں محبت کے دیس میں خوشیوں کی عمریں ہمیشہ کم ہی ہوتی ہیــــــــں اور غموں کی عمریں دراز ہوتی ہیــــــــں ہاں ایک کام ہو سکتا ھے اگر تم کر سکوں تو میں تم کو بتاتا ہوں ____
ایسا کروں جاو میر سے کہوں میرے پاس لفظوں کا قحط پڑ گیا ھے کچھ لفظ ادھا دے مجھے نہیں تو جا کر غالب کی منت کرو نا مانے تو ہاتھ پکڑ لینا شاعر سمجھ کر رعايت کر دے گا __
اچھا چلو ایک کم کروں تم ہی کچھ لفظ ادھار دے دو دل کے آپریشن کے لیے ادھار ضروری ھے وقت کالا جادو ھے تم اس کے زیر اثر ہو عاشق کا یہ ادھار سودا مہنگا پڑگیا مجھے تین آنسوؤں کے بدلے ڈیڑھ لفظ

Offline
 

اے موسم گر یہ چل اب کی با ر ہم ہی تیری انگلی پکڑ تے ھیں
تجھےگھر لے کے چلتے ھیں
جہا ں ہر چیز ویسی کی ویسی ھے جیسی اسے تو چھو ڑ آیا تھا
کو ئی بھی منظر نہیں بد لا
تیر ا کمر ہ بھی ویسا کا ویسا ھے
جس طر ح تو نے اسے دیکھا تھا
جس طر ح تو نے اسے چھو ڑا تھا
تیرے بستر کے پہلو میں رکھی میز پر دھر ا کا فی کا وہ مگ جس کے کنا رے پر وسو سو ں اور خو اہشو ں کی جھا گ کے دھبے نما یا ں ھیں