Damadam.pk
Offline's posts | Damadam

Offline's posts:

Offline
 

جھیل سیف الملوک نے پوچھا
.
.
جو تیرے ساتھ ھے، پری ھے نا؟

Offline
 

تم سرسوں کے تیل سے لتھڑے ہوئے بالوں کے ساتھ بھی خُوبصورت ہو۔۔۔۔

Offline
 

بس دیکھ کر ہی اُس کو پرندے اُتر گئے
.
.
اُس کو تو "آؤ ، آؤ" بھی کرنا نہیں پڑا

Offline
 

جھیل سیف الملوک دیکھی ہے؟
.
.
تم اس سے بھی خوبصورت ہو

Offline
 

تُمہیں خبر ہے! تُمہارے.... ہونے سے
.
.
اُجاڑ رستوں پہ.... پھول کِھلتے ہیں

Offline
 

کیا آپ نے دیکھا ہے جب تعلقات کے درمیان سے محبت نکل جاتی ہے تو گفتگو کیسے رسمی سی ہو جاتی ہے، پھیکے پھیکے سے بے جان لہجے اس قدر سرد ہو جاتے ہیں کہ دور دور تک ان کی حرارت ہی محسوس نہیں ہوتی، کسی بھی گرمجوشی سے خالی فقط ضرورت کی بات کی جاتی ہے، اک دوجے سے نہ دکھ درد کو بیان کیا جاتا ہے اور نہ ہی خوشی و خوشخبریاں بانٹی جاتی ہیں محبت کیا مر جاتی ہے تعلق کی روح ہی ختم ہوجاتی ہے اور قریب سے قریب تر رشتہ بھی پرائے سے پرایا ہو کر رہ جاتا ہے۔
شب بخیر ۔۔ ۔

Offline
 

مجھے کچھ اس طریقے سے بھی وہ ممتاز کرتا ھے
.
.
سبھی لوگوں میں بس مجھ کو نظر انداز کرتا ھے

Offline
 

اُس کے قابل نہیں تھے ہم سو ہم نے پھر
.
.
آنکھ پونچھی ، درد سمیٹا ، دل اٹھایا ،کوچ کیا

Offline
 

میں تمھاری بکھری ہوئی ہنسی جمع کروں گا جو آسمان کے نیچے آوارہ گھومتی ہے۔۔۔۔
شب بخیر ۔ ۔۔ ۔

Offline
 

میں عرصہ دراز سے بھول جانے کے مرض میں مبتلا ہوتا جا رہا ہوں۔ مگر میں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں تمھارے شہر کا نام کبھی نہیں بھولونگا۔ میں یہ اعتراف جرم ضرور کروں گا کہ تمھارے شہر آنے کے تمام ارادے ملتوی کر چکا ہوں۔ میں نے جتنی محبت تم سے کی اگر اس کا آدھا بھی ان سے کی ہوتی جنھوں نے مجھ سے کی ہے تو میں نروان پا چکا ہوتا۔ مگر المیہ یہ تھا کہ مجھے تمھارے لمس کے علاوہ کائنات میں کچھ نہیں چاہیے تھا۔ میں فنا ہونے کا مطلب سمجھ گیا تھا۔
میں غیر سنجیدہ اور غیر یقینی قسم کے جھوٹ بولنے کے مرض میں مبتلا ہوتا

Offline
 

جا رہا ہوں۔میں نے کچھ دیر پہلے ہی کسی سے جھوٹ بولا ہے کہ مجھے کسی اور سے محبت ہو گئی ہے۔
تمھارے شہر کو جانے والے تمام رستوں پر میں نے اپنے قدموں کے نشان چھوڑے ہیں اور تختہ سیاہ پر غلط پتہ لکھا ہے میں چاہتا ہوں تمھارے شہر جانے کا ارادہ کرنے والے تمام لوگ بھٹک جائیں

Offline
 

ہمارے پاس کیا ہے ..؟
کسی کے پاس منظر ہے،
سنہرے روپ سا منظر ،
کسی کے سامنے حدِ نظر،
صحرا ہی صحرا ہے۔۔
کسی کے پاس،
تاروں کی قبا پہنے،
دمکتا آسمان ہے، دیر تک فرصت سے تکنے کو....
ہمارے پاس کیا ہے؟
ہمارے پاس تو بس دور تک پھیلے ہوئے تم ہو

Offline
 

تم اگر مجھے مل جاؤ،
تو میں ان سب کو،
جو کہتے ہیں کہ ملی ہوئی چیز کی قدر نہیں ہوتی،
عملی طور پر غلط ثابت کر دوں

Offline
 

وعدہ کیا تھا اس نے کسی شام کا کبھی
.
.
ہم آج تک ہیں گھر میں چراغاں کیے ہوئے

Offline
 

خوش نوائی مثال تھی اس کی
.
.
بات کرتا تھا زخم بھرتا تھا
شب بخیر ۔۔ ۔۔۔

Offline
 

کیاخوب کہاکسی نے۔
اگر پھول دینے سے محبت بڑھتی ۔۔۔۔۔تو مالی سارے شہر کا محبوب ھوتا

Offline
 

آپ کو چاہے کتنی ہی زبانیں کیوں نہ آتی ہوں، بچھڑتے وقت آپ کی زبان پر رونے، چیخنے اور سسکیاں لینے کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا۔
شب بخیر ۔۔ ۔

Offline
 

تم اس وقت کیا کرو گے جب تمھیں ادراک ہو گا کہ تم نے اپنے کمرے میں موجود جس مکڑی کو مار دیا تھا وہ آخری لمحات تک تم کو دوست سمجھتی رہی تھی۔

Offline
 

اپنے محلے کے ڈاکٹر سے کہا میرے سینے میں جلن ہو رہی ہے
اس نے پوچھا کیا کھایا تھا.
میں نے کہا کیک ہی کھایا تھا.
ڈاکٹر کہتا،
اگلی بار جب کیک کھائو تو موم بتی اوپر سے اتار لینا

Offline
 

یادیں ہمارے پسندیدہ لمحات کی لاشیں ہوتی ہیں مگر ہم انھیں دفناتے نہیں کیونکہ ہمیں ان کے مرنے کا یقین نہیں ہوتا _________
منقول