ہم نے کہا اگر بھول جاؤ ہمیں تو کمال ہو جائے
ہم نے تو فقط بات کی اس نے کمال کر دیا
کبھی کافر کبھی مجرم بنا شہر منافق میں
سزائے موت لی اس نے یہاں جس نے وفا مانگی
کرو پھر سے کوئی وعدہ کبھی نہ پھر بچھڑنے کا
تمہیں کیا فرق پڑتا ہے ، بچھڑنے میں مکرنے میں
دل کی ضد ہو تم ورنہ
ان آنکھوں نے بہت لوگ دیکھے ہیں
ہر وقت کا ہسنا تجھے بربادنہ کر دے
تنہائی کے عالم میں کبھی رو بھی لیا کر
مت پوچھئے میرے بیتے لمحوں کی کہانی
مبتلا ہیں آنکھیں درد میں اور رویا نہیں جاتا
جُدائی اتنی بھی آ سا ن نہیں صاحب
میں نے پتھر بھی روتے دیکھے ہیں۔
یو نہی امید دلاتے ہیں زمانے والے
کب لو ٹ کے آ تے ہیں چھو ڑ کے جا نے والے
سُنو ! کو ئی خریدار ہے نظر میں
مفلسی کے دن ہیں وفا بیچنی ہے۔
اگر تم بھو لنا چا ہتے ہو تو بھو ل جاؤ
ہمیں تمہیں بھلانے میں شا ید زمانہ لگے
تیرے بعد اب کون رو کے گا ہمیں
ہم خو د کو جی بھر کے بر باد کریں گے
یونہی نہیں ہوتی بھیڑ جنازوں میں صاحب ہر شخص اچھا لگتا ہے چلے جانے کے بعد
ﺁﺅ ﮔﮯ ﻧﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﻨﺎﺯﮮ ﭘﺮ۔۔۔؟ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﻮﻥ ﺳﺎ ﺭﻭﺯ ﺭﻭﺯ ﻣﺮﻧﺎ ﮨﮯ ۔۔۔
عمر بھر کی تنہائی کا واسطــہ ہے تجھے اب جنازے پہ آ کے کوئی تماشــہ نہ کرنا........................
جسم و جاں تو بیچ ہی ڈالا😍 اب مجھے بیچنی ہے لاش اپنی😢
ہوا کے تیز جھونکے سے وہ ٹہنی ٹوٹ جاتی ہے جسے اپنی بلندی پر زرا بھی ناز ہوتا ہے
بنت حوا با حیا لگنے لگیں ہیں شہر میں موسم سرما تیری ٹھنڈی ہواؤں کو سلام
نفرتوں کا کوئی گواہ نہیں محبت کے لوگ ثبوت مانگتے ہیں
مل جائے گا ہم کو بھی کوئی ٹوٹ کے چاہنے والا
اب شہر کا شہرتو بے وفا نہیں ہوتا
بچهڑے کا وہ پہلے سے ارارہ کر چکا تها.....
اسےبس میری طرف سے بدگمانی چاہیۓ تهی....
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain