جس شخص کی غلطی غلطی نہ لگے
کتابِ عشق کی تفسیر میں اُسے محبوب کہتے ہیں
کتنے دھبے ،چھوڑ گئے نا
حرف تیرے ،تیزاب جیسے
کوئی تو ہو جو تسلّیوں کے حروف دے کر
رگوں میں بہتی، ازیّتوں کا غرور توڑے...!!!
کہے دو شراب سے کہ اپنے نشہے پر اتنا غرور نہ کر ۔۔۔۔
شراب سے زیادہ نشہ تو میرے ؛ مجبو ب کے ہونٹوں میں ہے
جب تجھ سے ہی نا راس آئی ہمیں
پھر کسی اور سے کیسے محبت کرتے
یہ عشق کا روگ جاتا نہیں خدا کی قسم
گلے میں ڈال کے سارے تعویز دیکھے ہیں
لوگ جانیں گے تجھے میرا حوالہ دیکر
میرا ہونا تیرے ہونے کی نشانی ہو گا
اترتا نہیں موت سے پہلے
عشق ایسا بخار ہے سائیں
اب وہ کسی اور سے کہتے ہونگے....! تم سے بچھڑیں گے تو مر جایئں گے..!
میں تم سے اپنی قبر پہ اپنی فاتحہ کا حق بھی چھین لوں گا یہ میری زندگی کی آخری وصیت ہوگی 😥😥😥💔💔💔
ﺑﮍﮮ ﻋﺠﯿﺐ ﺳﮯ ﻟﮩﺠﮯ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﻮ
ﮨﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺳﺎﺭﯼ ﻧﺸﺎﻧﯿﺎﮞ ﺗﻢ ﻣﯿﮟ..
چُراؤ نظریں، چُھڑاؤ دامن، بدل کے رستہ ، بڑھاؤ اُلجھن,,,
تمھیں دعاؤں سے پھر بھی میں نے، جو پالیا، تو کیا کرو گے ؟؟
جب تجھ سے ہی نا راس آئی ہمیں
پھر کسی اور سے کیسے محبت کرتے
___!! تیری سوچ میں ہی گزر گئ
__!! وہ جو عمر تھی بڑے کام کی!_
ہر کسی کے نام پر نہیں گونجتی صاحب
دھڑکنیں ❤__بڑی بااصول ہوتی ہیں
سنا ہے اتنی مدت میں۔۔۔۔۔۔ تو پتھر بول پڑتے ہیں
تیری تصوير میرے ساتھ باتیں کیوں نہیں کرتی!
یوں نہ دیکھا کیجئیے خدا کے لئیے. 😘
بڑھ گئی محبت تو مصیبت ہو گی 👌
جن کے جانے سے جان جاتی تھی,
انکا جانا بھی ہم نے دیکھا ہے..
آخری بات اس کی یاد آئی..
اب کوئی گفتگو نہیں ہوگی
اسی کا ذکر پھر چھیڑو__کہ آنسو ٹوٹ کر نکلیں
مجھے دل کے سبھی پردے، نمی سے پاک کرنے ہیں۔!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain