یادوں کی کتابوں کو سامنے رکھ کر
میری عیدیں بند کمرے میں گزر جاتی ہیں
عید ملنے ضرور آ ؤں گا
وعدہ کرکے مکرگیا کوئی۔
ہٹا کر زلف چہرے سے نہ چھت پر شام کو آ نا
کہیں کو ئی عید نہ کرلے ابھی رمضان با قی ہے۔
میں تو اس دن منا ؤ ں گا عید
ختم جس ر و ز یہ جدائی ہو گی ۔
ہر کسی کے لئے کہا ں ہو تی ہیں عید کی خو شیاں
مسر تیں لاتا ہے کہاں سب کے لئے عید کا چاند۔
اس عید پے سو چتا ہوں کیا تحفہ دوں تجھ کو
دل جو دے دوں تو سنبھالو گے کیا ؟
رو ٹھنے والے اگر اجازت ہو تو
عید کے روز ، ملنے آ جاؤں۔
مجھ کو تیری نہ تجھ کو میری خبر جا ئے گی
عید اب کے بھی دبے پا ؤ ں گزر جائے گی۔
اب جو ہچکیاں آئے تو پانی پی لینا
یہ وہم چهوڑ دینا تجهے یاد کیا ہم نے
پھر کسی پر نہیں اٹھتی وہ آنکھیں
کہ جن آنکھوں میں فنا ہوتی ہے محبت
ہم تو فنا ہو گئے انکی آنکھیں دیکھ کر
نہ جانے وہ آئینہ کیسے دیکھتے ہونگے
کون دے گا سکون آنکھوں کو
کس کو دیکھوں کہ نیند آ جائے
جو ذراکسی نے چھیڑاچھلک پڑیں گے آنسو
کوئی مجھ سے یو ں نہ پوچھے تیرا دل اداس کیوں ہے۔
کِسی نے ترتیب وار رکھے ہیں
میرے آنسوبڑی محبت سے۔
Earn USDT without Any investment
اُس کی آنکھوں کا پھیلتاکاجل
میرے شکوے بہاگیاسارے۔
بے دردزمانے کا بہاناسا بناکر
ہم ٹوٹ کے روتے ہیں تیری یاد میں اکثر۔
جب میری ذات سے جی بھر جائے تو بتادینا
میں آنکھ سے آنسوکی طرح خود ہی نکل جاؤں گا۔
چاند نکلا تو میں لوگوں سے لپٹ لپٹ کر رویا
غم کے آنسو تھے جو خوشیوں کے بہانے نکلے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain