اس نے پو چھا کہ کیا پسند ہے تمہیں
میں بہت دیر تک اُسے دیکھتا رہا۔
رکھ میرے ہا تھ پر اپنے ہا تھ کا بھروسہ
کہ اب ہم بچھڑیں تو موت آ جا ئے۔
اشعا ر کے پردوں میں ہم جس سے مخاطب ہیں
وہ جان گئے ہو ں گے ہم نام نہیں لکھتے۔۔۔۔
آج پھر سر محفل مسکرا کے ہم نے...
اداس دل کو ____ اذیت بخشی ہے...
تھوڑی محبت تو اسے_______بھی ہوگی مجھ سے
اتنا وقت صرف دل توڑنے کیلئے کون برباد کرتا ہے...
ذلیل کر کے جس فقیر کو تونے رخصت کیا....
وہ بهیگ لینے نہیں تجھے دیکھنے آیا تھا
بڑے اداس بیٹھے ہو آج؟
کہو تو دل دوں،
کھیل کر توڑ دینا،
غضب کا پیار تھا اُس کی اُداس آنکھوں میں.
محسوس تک نہ ھوا کہ ملاقات آخری ہے...
کچھ بھی نہیں ملا بس ایک سبق دے گئ محبت
خاک ہو جاتا ھے انسان خاک کے بنے انسان کےپیچھے.
خیال یار میں بیٹھے ہوئے وہ لوگ ہیں ہم
جنہیں زمانہ سمجھتا ہے کوئ کام ہی نہی
شام ھوتے ہی چراغوں کو بجھا لیتا ھوں
دل ہی کافی ھے تیری یاد میں جلانے کے لٸے
کوئی مفت بھی دے تو مت لینا
دل ابھی اور بھی سستے ہونگے....
وہ بڑے شوق سے اعلان سنا کرتی تھی
اسے یقین تھا ایک روز میں مر جاؤں گا
اک روز کا صدمہ ہو تو رو لیں اے دل
ہم کو ہر روز کے صدمات نے رونے نہ دیا
وقت یکساں نہیں رہتاکبھی سن لے اے دوست
کبھی خود بھی روپڑتے ہیں اوروں کو رلانے والے ۔
تمہیں معلوم ہے جاناں !کہ تم بھی ایک قاتل ہو
میرے اندرکااک ہنستاہواانسان تم نے مارڈالاہے۔
یہ بھول ہے اس کی کہ آغاز گفتگوہم کریں گے وصیؔ
ہم جوخودسے بھی روٹھ جائیں تو صدیوں خاموش رہتے ہیں۔
کرنے ہیں اگر شکوے محبوب سے وصی
پھر چھوڑ دے محبت کوئی اور کام کر
اس عید پے سو چتا ہوں کیا تحفہ دوں تجھ کو
دل جو دے دوں تو سنبھالو گے کیا ؟
اگر مجھ سے بچھڑنے کا نہیں ہے غم اسے
تو خاموش راتوں میں اکثر جاگتا کیوں ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain