رات بھررات کو اک بار جگا یا جا ئے
اس کو معلوم توہوہم پر گزرتی کیا ہے۔
دُور رہنے سے محبت بڑ ھتی ہے فرازؔ
یہ کہہ کر وہ شخص شہر چھو ڑ گیا۔
پسند نہ آ ئے ہمارا ساتھ تو ہمیں بتا دینا
محسو س بھی نہ کر پا ؤ گے اتنا دُور چلے جا ئیں گے۔
کل میں نے اس کو دیکھا تو دیکھا نہیں گیا
مجھ سے بچھڑ کے وہ بھی بہت غم سے چُو ر تھا۔
کل میں نے اس کو دیکھا تو دیکھا نہیں گیا
مجھ سے بچھڑ کے وہ بھی بہت غم سے چُو ر تھا۔
وہ چلا گیا مجھے چھوڑ کر میں بدل نہ پایا عادتیں
اسے سوچنا اسے چاہنا میرا آج بھی معمول ہے
یہ کس محبت کے خو اب دیکھتے ہو تم بھی
یہا ں وفا کا تذکرہ بھی اب گناہ لگتاہے۔
وہ کیا گیا کہ، در ودیوار ہی گئی محسن
اک شخص لے گیا میری دنیا سمیٹ کر
تجھ سے پہلے بھی کئی زخم تھے سینے میں مگر
اب کے وہ درد ہے دل میں کہ رگیں ٹوٹتی ہیں
کر لی نا تسلی دل توڑکر
میں نے کہا تھا اس میں کچھ نہیں تیرے سوا
اک شخص پابند کر گیا مجھے لمحوں کی قید میں
آنکھوں میں اپنی یاد کے پہرے بیٹھا گیا
دیکھی ہے بے رخی کی آج انتہا ہم نے
ہم پر نظر پڑی تو محفل سے اٹھ گئے
غم بھی دئیے تو یوں کہ نہ واپس لئے کبھی
ان کے ہماری ذات پہ احسان ہی رہے
ہم اپنے درد کا شکوہ ان سے کیسے کریں فراز
محبت تو ہم نے کی ہے وہ تو بے قصور ہے
جی تو چاہتا ہے کبھی آگ لگا کر دل کو
پھر کہیں دو ر کھڑے ہو کر تماشا دیکھوں
تحریر میں آجائے اگر لفظ جدائی
محسوس یوں ہوتا ہے قلم ٹوٹ رہا ہے
پھر نہ ہمت ہو ئی سوا لوں کی
اتنا مختصر جواب ملا۔
محبت کی حقیقت سے ہم خوب واقف تھے
بس یو نہی شو ق سا تھا زندگی برباد کرنے کا۔
پیا ر وہ ہے جس میں کسے کے ملنے کی امید بھی نہ ہو
پھر بھی انتظار اُسی کا ہو۔
کس کس ادا سے مانگا ہے تمہیں رب سے
آ ہ ! کبھی مجھے سجدوں میں سسکتا ہوا دیکھ۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain