اور پھر جب ہم واپس آنے لگے تو اس کی آنکھوں سے آنسوں نہیں رُک رہے تھے
میرے ہاتھ چوم کر کہنے لگی کہ تیرا قصور نہیں ہے میری قسمت کا قصور ہے جو میں چوڑیاں بیچنے والی کے گھر میں پیدا ہوئی
بڑی مشکل سے ہم سب نے اسے چپ کرایا اور پھر ہم واپسی کے لیے نکل آئے
میں کار کے شیشے میں سے دیکھ رہا تھا کہ وہ تب تک دیکھتی رہی جب تک ہماری گاڑی اُسکی نظروں سے دور نہیں ہوئی وہ ہماری آخری ملاقات تھی
پھر ایک دن میرا اُس سے ملنے کو دل کیا تو میں اُس کے گاؤں چلا گیا
continued
سب لوگ دیکھ رہے تھے میری بہت بے عزتی ہوئی
لوگوں کا مجمع لگ گیا
دوستوں نے بولا کہ چلو ایک دفعہ ہو آتے ہیں
میں نے ہاں کر دی تو وہ بھاگ کر گاڑی میں بیٹھ گئی
اُس کا گھر پچاس کلومیٹر دور تھا سارے راستے وہ بہت خوش تھی
ہم اُس کے گاؤں پہنچ گئے وہاں سب گھر کچے تھے لیکن صفائی پکے گھروں سے بھی زیادہ تھی
سب لوگ مجھے عجیب نظروں سے دیکھ رہے تھے
ہم اُن کے گھر پہنچے تو اُس کی سب سہیلیاں جمع ہوگئیں
پھر اُس نے ہمارے لیے کیا مزے کا کھانا بنایا
اُس کے گھر والوں نے مجھے بتایا کہ یہ لڑکی تو سارا وقت تمہارے نام کی تسبیح کرتی رہتی ہے
continued
خوشی کے مارے وہ کہنے لگی کہ میری دعا رنگ لے آئی
"تیرا دیدار ہوگیا، ساڈی عید ہوگئ"
میں جب بھی دربار پر آتی تھی،تجھے مانگتی تھی
اب تیرے لیے بیٹھی ہوں شادی نہیں کی
پھر اُس کی آنکھوں میں آنسوں آگئے
کہنے لگی بھیک منگنا،چوڑیاں بیچنا میرا قصور تو نہیں ہے نا
یہ تو میری قسمت کا، میرے نصیب کا قصور ہے
تو سزا مجھے کیوں مل رہی ہے؟
وہ سب کے سامنے میرے گلے لگ کے رونے لگی
کہنے لگی کہ ایک دفعہ میرے ساتھ میرے گھر چلو
میرے پاؤں پکڑ لیے
continued
ایک چوڑیاں بیچنے والی کو مجھ سے پیار ہوگیا اُسکی کیا کمال محبت تھی
وہ جہاں بھی جاتی وہاں کی مشہور چیز میرے لیے تحفے میں لاتی تھی
وہ میری خاطر میرے شہر میں چار سال تک رہی روزانہ میری منتیں کرتی اور روتی رہتی تھی
"کہتی ہوتی تھی کہ میرے نال شادی کر لے"
میرے لگاتار انکار پر وہ واپس اپنے آبائی گاؤں جھنگ چلی گئی
کچھ عرصے بعد میں اپنے دوستوں کے ساتھ باہو سلطان کے مزار پر گیا
میں اُدھر مزار کے باہر کھڑا تھا کہ پیچھے سے کسی نے میرا بازو پکڑا دیکھا تو وہی چوڑیاں بیچنے والی تھی
continued
وہ دس کروڑ کی گاڑی میں آکر بکروں کا گوشت نوش فرمانے کے بعد کرسی پہ اگر بیٹھتا ہے اور دو گھنٹوں سے بھوکے پیاسے بیٹھے لوگوں کو غریبی اور بھوک و افلاس کے فائدے بتانے لگتا ہے اور وہی لوگ واہ واہ کرکتے ہوئے منہ سے جاگ نکال رہے ہوتے ہیں 🙂
کیا بنگلادیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد نے جماعت اسلامی پر پابندی لگاتے وقت یہ سوچا ہوگا کہ وہ اتنا ذلیل ہو کر نکلیں گی اور جماعت اسلامی سے پابندی بھی ہٹ جائیں گی؟
میں اتنا ڈرپوک ہوں کہ ایک مہینے سے روز ارادہ کرنے کے باوجود بھی اسے سے اپنی محبت کا اظہار نہ کر سکا اور شاید اب اسے دیکھنے کے لئے ایک مہینہ انتظار کرنا پڑھے یا پھر شاید کبھی بھی اسے دوبارہ دیکھ نہ پاؤ 😵
پنجاب پولیس کے تحویل میں موجود ملزم کو چھڑوانے کے لئے اس کی ساتھیوں نے فائرنگ کی جس سے ملزم مر گیا اور پنجاب پولیس کے اہلکار معجزانہ طور پر بچ گئے 🙂
ہر جعلی مقابلے کے بعد کی روداد یہی ہوتی ہے۔
آج شاید میں نے اسے آخری بار دیکھا پھر کبھی نہیں دیکھ پاؤں گا شاید یہی یک طرفہ محبت کی آخیر ہے جو کہ محبت کے اظہار کے بنا ہی گزر گئی 🙂
ایک نئی زندگی کا آغاز کرکے ایک نئی محبت تلاش کریں گے
آپ سے محبت کرنے والا کبھی آپ کو نظر انداز نہیں کرے گا 🙂
وسائل پر قابض لوگ غریبوں کو بتاتے ہیں کہ بھوک خدا کی طرف سے امتحان ہے
قابل نفرت ہے وہ " واعظ " جو بھرے ہوۓ پیٹ سے منبر پر بھوکوں کو صبر کی تلقین کرتا ہے.
خلیل جبران
اگر کوئی آپ کا پسند کرتا ہے تو وہ کبھی بھی آپ کو دیر سے جواب نہیں دے گا 🙂
رات کو آپ کی یاد گلے سے لگا کر صبح کرتے ہیں ہمیں ڈر ہے کہی پاگل نہ کو جائے ____
میں پٹواری ہوں مجھے انٹرنیٹ کی رفتار سے کوئی مطلب نہیں ہے اگر کسی چیز سے مطلب ہے تو وہ بس ایک پلیٹ بریانی 🙂
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain