پتہ ہے میں کی میں کیا چاہتی ہوں کوئی ایسا جس کے لیئے صرف میں خاص رہوں۔ جسکی روح تک میرے لیئے میسر ہو۔۔۔۔۔ جس کے لیئے میں ہی اکیلی ہُوں۔ جس کی محبت کا دائرہ مجھ تک رھے اور میرے علاوہ اُسکا کوئی اور نہ ہو۔ میری زندگی میں وہ آخری ہو۔ اُسکی محبت میرا آخری اثاثہ ہو اور میں اُسکا کُل جہاں۔ کیوں کہ مُجھ سے میرے من پسند چیزوں اور من پسند شخص تقسیم نہیں کیئے جاتے۔ میں ہر جذبہ مخلص رکھتی ہوں۔ اور ہر تعلق مخلص ہی چاہتی ہوں۔ جو میرا ہو اُسکے ہزاروں سے رابطہ ہوں تو میں خود اکیلی ہو جاتی ہوں۔ کیوں کہ مجھے وہ چاہیئے جس کے لیئے صرف میں ہُوں۔ اور میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مجھ سے جُڑے لوگ خودکو خاص سمجھیں ۔ میں اُنکو خاص سے خاص تر بنا دوں۔ میں بہت اہمیت دیتی ہوں اور چاہتی ہوں ۔ مجھے بھی ویسا ہی توجہ ملے جتنی میں دیتی ہوں۔ اتنی ہی مجھے بھی ملے۔
ایک بوڑھی عورت گواہی دینے عدالت میں پیش ہوئی تو وکیل استغاثہ نے گواہ پر جرح شروع کی۔ بڑھیا قصبے کی سب سے قدیمی مائی تھی۔اور دنیا کا سرد گرم خوب جانتی تھی۔ وکیل استغاثہ بھرپور اعتماد سے مائی کی طرف بڑھا اور اس سے پوچھا: مائی بشیراں، کیا تم مجھے جانتی ہو؟ مائی بشیراں: ہاں قدوس۔ میں تمہیں اس وقت سے اچھِی طرح جانتی ہوں جب تم ایک بچے تھے۔ اور سچ پوچھو تو تم نے مجھے شدید مایوس کیا ہے۔ تم جھوٹ بولتے ہو۔ لڑائیاں کرواتے ہو، اپنی بیوی کو دھوکہ دیتے ہو، طوائفوں کے پاس بھی جاتے ہو ، تم لوگوں کو استعمال کر کے پھینک دیتے ہو۔ اور پیٹھ پیچھے ان کی برائیاں کرتے نہیں تھکتے۔ تم نے سپر مارکیٹ والے کے دس ہزار ابھی تک نہیں دئے - شراب پیتے ہو ، جوا بھی کھیلتے ہو اور تمہارا خیال ہے کہ تم بہت ذہین ہو حالانکہ تمہاری کھوپڑی میں مینڈک جتنا دماغ بھی نہیں ہے۔
ایک نیک بخت خاتون کا سبق آموز قصہ میں ایک جاننے والے کے گھر گیا تو وہاں ایک بڑا سبق آموز قصہ رونما ہوا جو آپ کے گوش گزار کرنا چاہتا ہوں۔ میں ان کے ڈرائینگ روم میں جا کر بیٹھا تو کچن ڈرائینگ روم کے ساتھ اٹیچ تھا جس کی وجہ سے کچن میں ہونے والی گفتگو کو تھوڑا غور کرنے سے سنا جا سکتا تھا۔ دو خواتین گفتگو کر رہی تھیں جس سے مجھے اندازہ ہوا کہ یہ دونوں اس گھر کی دلہنیں ہیں۔ ان دونوں کی گفتگو نے مجھے ایک بہت بڑا سبق سکھایا۔ ایک خاتون دوسری سے کہہ رہی تھی کہ ”تم پر کتنا ظلم ہوتا ہے سارا دن تم سے گھر کے کام کرواتے رہتے ہیں، ہر کوئی تمھیں نوکر کی طرح سمجھتا ہے شائد اس لئے کہ تم مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتی ہو اور مجھے دیکھو گھر میں سارا دن رانیوں کی طرح راج کرتی ہوں کوئی مجھے کچھ نہیں کہتا، جس کو کام ہوتا ہے وہ تمھیں کہتا ہے، تمھیں ان لوگوں نے گھر کی
ایسا کرتے ہیں ایک ملاقات رکھ لیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چائے کی پیالیاں، کچھ سوغات رکھ لیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🥀☕🍂☕🥀 میں بھی اداس ہوں تم بھی گُم سُم جاناں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محفلِ مشاعرہ اِس شام رکھ لیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🥀☕🍂☕🥀 تم آئے ہو بڑی چاہ سے بادل کے لیے سو لے جاؤ ، ہم برسات رکھ لیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🥀☕🍂☕🥀 کچھ تو بھرم رہے کہ ہم بھی کبھی ساتھ رہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم تحفتاً ایک دوسرے کی عادات رکھ لیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🥀☕🍂☕🥀 زندگی نے ہم دونوں کو بہت غم دیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تم رکھو خوشیاں ، ہم تجربات رکھ لیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🥀☕🍂☕🥀 کچھ ایسا کرتے ہیں کہ یہ ملاقات یاد رہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم قیدِ غزل میں یہ لمحات رکھ لیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain