اب ایسا بنا لیا ہے خود کو
جیسا ہونے کا الزام دیا تھا
ساتھ مختصر تھا.🥀
یادیں مستقل رہیں گی
ان کا الزام لگانے کا اندازہ ہی ایسا تھا
ہم نے خود ہی اپنے خلاف گواہی دے دی
اپنے وحشت زدہ کمرے میں!!
ایک لاوارث پڑی زندہ لاش ہوں میں
دلِ گمشدہ کبھی مل ذرا
،مجھے وقت دے،میری بات سن
میں پلٹ جاوں یا اب بھی تیرا رستہ دیکھوں
تجھ پر لازم تھا مجھے__کچھ تو بتا کر جاتے
تم اگر مان بھی لیتے خطائیں اپنی
میں نے پھر بھی کیا تیرا بگاڑ لینا تھا
موبائل دور پھینک کر کمرے کی لائٹ بند کر کے کسی کونے میں بیٹھ کر بنا آواز کے رونا بھی کسی کسی کو آتا ہے اصل میں اِسے کہتے ہیں اپنی ذات کا انتقال
ایک حقیقت
بات کہوں ان بیٹیوں کو ہنسنے سے بولنے سے پاگل پن سے نہ روکا کریں، ان کو مسکرانے دیا کریں. اگر سارا گھر سر پہ اٹھا لیں تو بھی کچھ نہ کہا کریں، بھائیوں کے ساتھ مذاق کریں تو بھی کرنے دیا کریں. مقدر کے کھیل بڑے انوکھے ہوا کرتے ہیں جب تقدیر کا تھپڑ وجود پر پڑتا ہے ناں تو یہی لڑکیاں، یہی بیٹیاں، یہی شہزادیاں، یہی پریاں، یہی بہنیں، مسکرانا تو دور کی بات ہے بولنا تک بھول جاتی ہیں اور یہ وقت سب سے بڑا ظالم ہے جو ان سے وجود سے خوشیوں کو نچوڑ کر لے جاتا ہے اور کبھی واپس نہیں لوٹاتا پھر ان کے پاس فقط پچھتاوے اور آنسو بچتے ہیں. یہ نصیب سے ہار جاتی ہیں
کچھ لوگ محبت کے لیے
بنے ہی نہیں ھوتے
بسس، دو چار دن کسی کو اچھے لگ سکتے ہیں
لیکن! محبت ♥️ ان کا مقدر نہیں ھوتی،
شاید، میرا شمار بھی انہی لوگوں میں ھوتا ھے
Life is boring without _______!
Agy Jo apka keyboard boly 😁
میں کسی شام چلی جاؤں گی منظر سے
لوگ بہل جائیں گے کچھ روز پریشان ہو کر
سلجها ہوا سا فرد سمجهتے هیں لوگ
الجها ہوا سا مجهہ میں کوئی دوسرا بهی هے
میں تُمھارے قابل نہیں ہوں🙂
یہ کہہ کر جان چُھڑائی جاتی ہے آج کل
Reality of today world.
تو یہ جو آپ کی اور میری سستی کی‘ کام کو ٹالنے کی عادت ہے نا‘ اس سے نکلنے کے لیے پہلی چیز تو نماز ہے۔ اس لیے کہ نماز آپ کو زبردستی اٹھاتی ہے۔ اذان سنتے ہی آپ جو بھی کر رہے ہوں، آپ کو اسے چھوڑ کے اللہ کی خاطر اٹھنا پڑتا ہے۔نماز آپ کو ایک ڈسپلن میں لاتی ہے۔ آپ کو اپنے نفس (ایمرجنسی بریک)کو مار کے خود کو ایک روٹین کا پابند کرنا سکھاتی ہے
عورت مرد سے زیادہ پیار کی بیماری میں مبتلا ہے ، لیکن وہ اسے چھپانے کا طریقہ بہتر جانتی ہے
انتظار میں بیٹھی ہو مرشد😢🙈
آئے گی کسی شہزادے کی ریکویسٹ
نہ کوئی نام، نہ چہرہ، نہ رابطہ، نہ فراق
کسی کا پھر بھی مجھے انتظار رہتا ہے
کوئی وعدہ نہیں پھر بھی انتظار تھا تیرا,,,
دور ھونے _______پر بھی اعتبار تھا تیرا,,,
نا جانے کیوں بے رخی کی تم نے ھم سے,,,
کیا کوئی ھم سے زیادہ بھی طلبگار تھا تیرا
اور ہم اس معاشرے میں جی رہے ہیں جہاں امپورٹنٹ باتیں ڈرائنگ روم کی بجائے گیٹ پر خدا حافظ کہتے وقت کی جاتی ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain