انسان یک دم خاموش نہیں ہوتا اسے رفتہ رفتہ رویے اندر ہی اندر مار دیتے ہیں لفظوں اور لہجوں کی کڑواہٹ روح تک کو چھلنی کر دیتی ہے جسم کی تکلیف پھر بھی قابل تحمل ہے مگر وہ اذیت جو روح تک سرایت کر جائے ....... اس کا مداوا کوئی نہیں کر سکتا ، وہ اذیت جو سننے والے کی سماعت کو زخمی اور روح تک کو گھائل کر دے وہ واپس اسی انسان کے پاس ضرور آتی ہے کیونکہ یہ قدرت کا اصول ہے کہ وہ ٹوٹے دل کی آہ جلد یا بدیر ضرور سنتا ہے.......
مجھے شوق تھا تیرے ساتھ کا جو نہ مل سکا، چلو خیر ہے ! میری زندگی بھی گزر گئ تو بھی جا چکا، چلو خیر ہے !! یہ گھٹے گھٹے سے ہیں سلسلے یہ رکے رکے سے ہیں تعلقات نہ میں کہہ سکی، کبھی کھل کےکچھ نہ تو سن سکا، چلو خیر ہے💔
مسکرایا کرو کیونکہ غموں کو اتنا حق نہیں کہ وہ تمہاری سانسوں کو گروی رکھ لیں...!! ان کو اتنا حق نہیں کہ وہ تمہاری آنکھوں کی مسکان چھین لیں.....!! سو دل سے مسکراؤ....!! کیونکہ..! تمہارا رب تمہارے ساتھ ہے.
کبھی خاموش بیٹھو گے کبھی کچھ گنگناؤ گے میں اتنا یاد آؤں گی مجھے جتنا بھلاؤ گے کوئی جب پوچھ بیٹھے گا خاموشی کا سبب تم سے بہت سمجھانا چاہو گے مگر سمجھا نہ پاؤ گے کبھی دنیا مکمّل بن کے آئے گی نگاہوں میں کبھی میری کمی دنیا کی ہر شے میں پاؤ گے میری یادیں میری باتیں بہت تم کو رلائیں گی بہت ہم یاد آئیں گے مگر کس کو ستاؤ گے کہیں پر بھی رہیں ہم محبّت پھر محبّت هے تمہیں ہم یاد آئیں گے ہمیں تم یاد آؤ گے