ﺟﺐ ﻭﮦ ﮐﮩﺘﺎ ﺗﮭﺎ " ﻧﮩﯿﮟ ﻟﻮﭨﻮﮞ ﮔﺎ " ﻟﻮﭦ ﺁﺗﺎ ﺗﮭﺎ
ﺍﺏ ﻭﮦ ﭼﭗ ﭼﺎﭖ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﻟﻮﭨﮯ ﮔﺎ ﻧﮩﯿﮟ..🖤
ﺍﮮ ﭼﺎﻧﺪ ﮐﯽ ﮐﺮﻧﻮﮞ ﺟﺎﺅ ﻧﺎ ,
ﺗﻢ ﺍﺱ ﮐﻮ ﭼﮭﻮ ﮐﺮ ﺁﺅ ﻧﺎ .
ﻭﮦ ﮐﺐ ﮐﺐ ﮐﯿﺎ ﮐﯿﺎ ﮐﺮﺗﺎ ھﮯ,
ﻭﮦ ﺟﺎﮔﺘﺎ ﮬﮯ ﯾﺎ ﺳﻮﺗﺎ ﮬﮯ ,
ﻭﮦ ﮐﺲ ﺳﮯ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﮐﺮﺗﺎ ﮬﮯ ,
ﻭﮦ ﺷﺎﻡ ﮐﻮ ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﺘﺎ ﮬﮯ ,
ﻭﮦ ﺭﺍﺕ ﮐﻮ ﮐﯿﺴﺎ ﺩﮐﮭﺘﺎ ﮬﮯ ,
ﺟﺐ ﺳﻮﮰ ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﺘﺎ ﮬﮯ ,
ﺟﺐ ﺟﺎﮔﮯ ﮐﯿﺴﺎ ﻟﮕﺘﺎﮬﮯ ,
ﺗﻢ ﭼﭙﮑﮯ ﭼﭙﮑﮯ ﺟﺎﺅ ﻧﺎ
" ﻣﯿﺮﮮ ﭼﺎﻧﺪ " ﮐﻮ ﭼﮭﻮ ﮐﺮ ﺁﺅ ﻧﺎ...
... مجھ میں صرف میں ہوں...
.... کوئی اور ہوتا تو ہم ہوتے...
اداس لوگوں کی بستیوں میں
وہ تتلیوں کی تلاش کرتی
وہ ایک لڑکی
وہ عام چہرہ
وہ کالی آنکھیں
وہ کرتی رہتی ہزار باتیں
مزاج سادہ
وہ دل کی اچھی
وہ ایک لڑکی
وہ محبتوں کا نصاب جانے
وہ جانتی ہے عہد نبھانے
وہ اچھی دوست
وہ ایک لڑکی
وہ جھوٹے لوگوں کو سچا سمجھے
وہ ساری دنیا کو اچھا سمجھے
وہ کتنی سادہ
وہ کتنی پگلی
وہ ایک لڑکی !
سجنے سنورنے کی عمر میں اک لڑکی ۔۔
نصرت سنتی ہے ، جون پڑھتی ہے 🥀♥
سب نے کہا بھول جاؤ
لیکن یہ نہیں بتایا کہ کیا بھولوں
•درد۔۔!
•اذیت۔۔!
•ہجر۔۔!
•تکلیف۔۔!
*ﻋﯿﻦ ﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﺨﺺ ﺫﺭﺍ ﺳﺎ ﺗﮍﭘﮯ*
*ﻣﯿﮟ ﮨﻮﮞ ﺑﯿﻤﺎﺭ ، ﯾﮧ ﺍﻓﻮﺍﮦ ﺍﮌﺍ ﺩﮮ ﮐﻮﺋﯽ"*
*
.
.
Good morning
- " کب تک کسی کے سوگ میں روئیں گے بیٹھ کر،
ہم خود کو کئی بار یہ سمجھا کر رو پڑے
مکمل صرف کہانیاں ہوتی ہیں
محبتیں ہمیشہ ادھوری رہ جاتی ہیں--
غم کے دریا سے نکالے کوئی
مجھے جینا ہے بچا لے کوئی
اسے کہنا۔۔
محبت تو بچھڑ کر بھی
سدا آباد رہتی ہے
محبت ہو کسی سے تو
ہمیشہ یاد رہتی ہے
محبت وقت کے بے رحم
طوفان سے نہیں ڈرتی
اسے کہنا
بچھڑنے سے محبت تو نہیں مرتی
"نگاہیں ہم کو ڈھونڈیں گی نا جانے ہم کہاں ہونگے"
کبھی کبھی میں اتنے ڈپریشن میں ہوتی ہوں کہ نہ چاہتے ہوئے بھی موت کی تمنا کر بیٹھتی ہوں۔🙂
محبت اور عزت کی تمیز نہیں
اور شہر بھرا پڑا ہے ہیر رانجھوں سے
اگر وہ زندگی میں فقط ایک بار میرا ہو جاتا
تو میں زمانے کی کتابوں سے لفظ بے وفائی مٹا دیتی ۔۔
درد کے ترازو پر ۔۔! !
کس کے غم کہاں تک ھیں ؟؟
شدتیں کہاں تک ھیں ؟؟
کچھ عزیز لوگوں سے ،،،
پوچھنا تو پڑتا ھے ۔۔ ! !
آج کل محبت کی ،،،
قیمتیں کہاں تک ھیں ؟ ؟
ایک شام چلے آٶ ۔۔
کھل کے حال دل کہہ لیں ۔۔ ! !
کون جانے ، ،
سانسوں کی مہلتیں کہاں تک ھیں؟
تیرا دُکھ بھی نہیں رہا مجھ کو •
مجھ کو اس بات کا بڑا دُکھ ہے •
وہ مجھ کو دیکھ رہا ہے بڑی محبت سے ۔۔
ہائے وہ مجھ کو تصویر سے کوئی نکال دے باہر ۔۔
آئی میرے حصے میں فقط اُن کی بے رخی ۔۔
سب اُلفتیں جناب کی اوروں کے لیے ہیں ۔۔
تمہیں یاد ہے نہ ؟؟؟
جب میں رات کو بستر پر سونے کے لیےآتی تھی تو تمہیں کال کرتی تھی اور تم سے بات کرتے کرتے نیند آجایا کرتی تھی باتیں بھی تو تم دنیا جہاں کی کیا کرتے تھے اپنے دوستوں سے لے کر میری دوستوں تک کسی کو نہیں بخشتے تھے پھر جب میں تمہیں کہتی تھی کہ مجھے نیند آرہی ہے تو تم کہتے تھے کہ سو جائیں نا
مگر کال نہیں بند کرنی اور میں کال بند کیے بغیر ہی سوجایا کرتی تھی اور تم سوئے ہوئے میری سانسوں کی آوازیں سنا کرتے اور خود بھی سو جایا کرتے تھے جب میں صبح اٹھ کر کل ٹائم دیکھا کرتی تھی تو حیران رہ جایا کرتی تھی اگلے دن بھی مجھ سے پہلے تو جاگ جایا کرتے تھے اور صبح بخیر کا میسج بھی تمہارا ہی ہوتا تھا
زندگی بے انتہاء خوبصورت تھی لیکن آج مجھے تکیے توڑ موڑ کر بھی نیند نہیں آتی پتہ نہیں تم نے
مجھ سے کس بات کا انتقام لیا ۔۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain