میں نے نمک بھی زخموں پر چھڑک کر دیکھا ہے۔۔
اتنا درد نہیں ہوتا جتنا تیری یاد سے ہوتا ہے۔۔
بھول تو جاؤں اٌسے۔۔
پھر میرے پاس رہے گا کیا۔۔

میں روز اٌس کو سمجھاتی ہوں عشق فانی ہے۔۔
وہ پھر بھی خواب محبت کے پِرونے لگتا ہے۔۔
اور ایسے لڑکے سے کون بحث کا خطرہ مول لے۔۔
جو لاجواب ہو جائے تو رونے لگتا ہے۔۔
کچی عٌمر میں دوائیوں پہ چلنے والے۔۔
ہم ناکارہ شخص ہیں۔۔
وہ اپنے بابا کی سب سے ذہین بیٹی تھی۔۔
جِسے آج لوگ نفسیاتی مریض کہتے ہیں۔۔
تیرے ہاتھوں کے سنوارے ہوئے بالوں کا۔۔
آ دیکھ میں نے کیا حال بنا رکھا ہے۔۔

جی میں آتا ہے اِک بار تو چیخوں ایسے مٌرشد۔۔
ساری دّنیا کو خبر ہو کہ میں نے تجھے کھویا ہے۔۔
خالی پڑے ہیں آج میرے ہاتھ دیکھ لو۔۔
کوئی نہیں ہے آج میرے ساتھ دیکھ لو۔۔
ہم جس کو میسر رہے قلب و جان سے۔۔
وہ جاتے جاتے کہہ گئے اوقات دیکھ لو۔۔
ہم سے نہ اٌلجھیے جناب۔۔۔
ہاتھ جوڑے ہیں ۔۔۔ ہار مانی ہے
ایک بات تو سیکھ لی میں نے زندگی سے۔۔۔
زندگی جب ہم سے کٌچھ لیتی ہے تو بدلے میں بہت اچھا سبق بھی دیتی ہے جو ہمیں زندگی بھر نہیں بھولتا۔۔
موتی نہیں پر ریت کا ذرہ تو میں بھی ہوں۔۔
دریا تیرے وجود کا حصہ تو میں بھی ہوں۔۔
اے قہقہے بکھیرنے والے تٌو خوش تو ہے۔۔
ہنسنے کی بات چھوڑ کہ ہنستا تو میں بھی ہوں۔۔
تیرے روئیے نے مجھے۔۔
تیرے بغیر رہنا سِکھا دیا۔۔
تیرے بعد اگر میں ہنسی بھی۔۔
تو فقط اپنی بے بسی پر۔۔
میں خوابوں کو جینے والی لڑکی۔۔۔
مجھے حقیقتوں نے رٌلا دیا۔۔۔
جو لوگ مجھے پاگل سمجھتے ہیں۔۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
سمجھ دار ہیں سہی سمجھتے ہیں۔۔
مٌرشد میں کہہ نہ پائی اٌس سے۔۔۔
مُرشد وہ سب کچھ تھا میرا۔۔
کبھی لگتا ہے پتھر بن گئی ہوں میں۔۔
کبھی یونہی رونے کو دل کرتا ہے۔۔
میں جب اوسان اپنے کھونے لگتی ہوں ۔۔۔ تو ہنستی ہوں۔۔
میں جب تٌم کو یاد کرکے رونے لگتی ہوں۔۔۔
تو ہنستی ہوں۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain