کیا کچھ نہیں کیا تھا اٌن کی خاطر۔۔
اٌن کو روشنی پسند تھی ہم نے خود کو جلا دیا۔۔
تیرے ہجر کے جو پہلے آٹھ دس دن تھے ناں۔۔
میری ماں نے مجھ پر درود پھونک کر گٌزارے تھے۔۔
وہ ایک اکلوتا آنسو جو میری موت کی خبر سُن کر۔۔۔
تمہاری آنکھ سے نکلے گا ناں۔۔
وہ میری محبت کا کٌل اثاثہ ہو گا۔۔
مرشد ہمارے لیے زندگی سزا ہے۔۔
مرشد ہمیں موت ہی سکون بخشے گی۔۔
خدا کرے میں مر جاؤں۔۔
خٌدا کرے میرے ٹکڑے بھی نہ ملیں اٌسے۔۔

عجیب دُکھ ہے، اذیت ہے بے، سکونی ہے۔۔
روحِ من، میرے ہم نوا کہاں ہو تم۔۔
لوگ نفرت کے حوالوں سے کہاں سمجھیں گے۔۔
گاؤں کے لوگ ہیں چالوں سے کہاں سمجھیں گے۔۔
بول ناں اور اِن کو بتا عشق نے کھینچا ہے سکون۔۔
لوگ بکھرے ہوئے بالوں سے کہاں سمجھیں گے۔۔
اس خرابے میں کچھ آگے وہ جگہ آتی ہے۔۔
جہاں خواب بھی ٹوٹیں تو صدا آتی ہے۔۔
اٌس کو پردے کا تردُد نہیں کرنا پڑتا۔۔
وہ ایسا چہرہ ہے دیکھیں تو حیا آتی ہے۔۔
مت برس اے بادل اتنے زور و شور سے۔۔
اتنی بارش تو روز ہماری آنکھوں سے ہوتی ہے۔۔
۔
Sad rainy night🌧️🌧️🌧️
ذہنی اذیتیں کوئی نہیں سمجھتا۔۔
سب کہتے ہیں۔۔۔پاگل ہو گئی ہے۔۔

ترس آتا ہے مجھے میری معصوم سی پلکوں پر۔۔
جب یہ بھیگ کے کہتی ہیں رویا نہیں جاتا۔۔
بیٹھے بٹھائے ڈس لیا ہے لہجے نے تیرے۔۔
آ دیکھ میری ساری رگیں نیلی پڑ گئیں۔۔
وہ جو قسمت میں نہیں لکھے ہوتے۔۔
اٌنہی کی آرزو کو عشق کہتے ہیں۔۔
کٌچھ لفظ لکھے ہیں پانی پر۔۔
دریا تیرے شہر سے گٌزرے تو پڑھ لینا۔۔
وہ پہلے صرف میری آنکھ میں سمایا تھا۔۔
پھر آہستہ آہستہ روح تک اٌتر گیا مجھ میں۔۔
ہائے وہ پھول لے کر آئیں گے۔۔
ہائے وہ ڈھونڈیں گے قبر میری۔۔
ہائے مجھ جیسی بے کار لڑکی۔۔
روٹھ بھی جائے تو کوئی منانے نہیں آتا۔۔
باندھا ہے تیرے عشق میں ہم نے احرامِ وفا۔۔
۔
۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain