ہم جو تم سے ملے ہیں اتفاق تھوڑی ہے 🌸 مل کر تم کو چھوڑ دیں اتفاق تھوڑی ہے اگر ہوتی تم سے دوستی ایک حد تک تو چھوڑ دیتے 🌻 پر ہماری تم سے دوستی کا حساب تھوڑی ہے اب تم ڈھونڈو گے میری اس غزل کا جواب 🌼 یہ میرے دل کی آواز ہے کتاب تھوڑی ہے
بے وجہ گھر سے نکلنے کی ضرورت کیا ہے 🌼 موت سے آنکھیں ملانے کی ضرورت کیا ہے 🍁 سب کو معلوم ہے باہر کی ہوا قاتل ہے 🌸 تو یونہی قاتل سے الجھنے کی ضرورت کیا ہے 🌺 ایک نعمت ہے زندگی اسے سنبھال کے رکھو 🌷 قبرستان کو سجانے کی ضرورت کیا ہے 🍂 دل کو بہلانے کیلئے وجہ گھر میں ہی کافی ہے 🌹 یونہی گلیوں میں بھٹکنے کی ضرورت کیا ہے 🌻
اؙسے کھونے سے ڈرتا تھا 🌸 بہت رونے سے ڈرتا تھا پھر اک دن سمجھ آیا 🍁 کہ رویا ان کو جاتا ہے 🌻 بچھڑ جائے مقدر سے کہ کھویا ان کو جاتا ہے 🌼 جو حاصل ہوں میسر ہوں جو دانستہ بچھڑ جائے 🌺 اؙسے رویا نہیں کرتے جسے پایا نہیں اب تک 💓 اؙسے کھویا نہیں کرتے
جانتا ہے نا تؙو کیا ہے دل میں میرے 💓 بن سنے گن رہا ہے 🌼 نا تؙو دھڑکنے آہ نکلی ہے تو چاند 🌙 تک جائے گی 🌸 تیرے تاروں سے 🌟 میری دعا آئے گی اے نبی صلى الله عليه وسلم 💓 ہاں کبھی تو صبح ☀ آئے گی جب تلک تؙو سنے گا نا دل کی ❤ در سے تیرے 😇 نا جائے سوالی بھر دو جھولی میری یا محمد 🙏 لوٹ کر میں نا جاؤں گا خالی
تیرے نور ہی کا کمال ہے 🌸 جو ہے کائنات 🌍 میں ہر جگہ تیرے نور ہی کا کمال ہے 🌼 کے چمک 🌠 اٹھے میری ہر دعا تیرا نور ہی تو جمیل ہے 🌷 پؙرنور مولا 💓 من کو نور سے بھر دے