آج چائنہ کا دکھی شعر ہو جائے
چونگ چی چونگا پونی پانیا چوئیا
🤕🤕ہائے مرشد 😭😭
چگا تا چولچی یویگ یگا چپگا چوگ 🤧🤧🤧🤧
شوہر باتھ روم میں گیا🥱😂🤧😷
اور نہانے کے بعد اواز لگائی.....😂
"ارے سنو.... ذرا تولیہ دے دینا "😑😒
بیوی : (چلاتے ہوئے ) 🙄😕
"ہمیشہ بنا تولئے کے نہانے چلے جاتے ہو🙄
اب میں چائے بنائوں یا تولیہ دوں🙄🙄
"بنیان بھی دھو کے نل پہ ٹانگ دیتے ہو🙄 وہ بھی میں اٹھائوں🙄🙄🙄
نہانے کے بعد وائیپر بھی نہیں چلاتے🙄
کل لائیٹ بھی کھلی چھوڑ دی تھی تم نے🙄🙄
گیلے گیلے باہر نکلو گے تو
پورے گھر میں گیلے پیروں کے نشان بنا دو گے😕😑😒
پھر اس پہ مٹی پڑے گی تو سب جگہ گندگی ہو جائے گی🙄🙄🙄
ایک بار نوکرانی اس پہ پھسل گئی تھی🤕 پھر تین دنوں تک نہیں ائی تھی🥱😂😑
میرا کیا حال ہوا تھا کام کر کر کے"😷🤧🥱
شوہر : (دل ہی دل میں)
" سالا...... نہا کے غلطی کردی ...
یا شادی کر کے".🤣🤣
دل پریشاں ہے کیا کیا جائے
عقل حیراں ہے کیا کیا جائے
شوقِ مشکل پسند اُن کا حصول
سخت آساں ہے کیا کیا جائے
عشقِ خوباں کے ساتھ ہی ہم میں
نازِ خوباں ہے کیا کیا جائے
بے سبب ہی مری طبیعتِ غم
سب سے نالاں ہے کیا کیا جائے
باوجود ان کی دلنوازی کے
دل گریزاں ہے کیا کیا جائے
میں تو نقدِ حیات لایا تھا
جنس ارزاں ہے کیا کیا جائے
ہم سمجھتے تھے عشق کو دشوار
یہ بھی آساں ہے کیا کیا جائے
وہ بہاروں کی ناز پروردہ
ہم پہ نازاں ہے کیا کیا جائے
مصرِ لطف و کرم میں بھی اے جونؔ
یادِ کنعاں ہے کیا کیا جائے
جون ایلیا
شام تنہائی ڈس رہی ہے مجھے
درد کے بادلوں نے گھیرا ہے
لَو چراغوں کی تیز تر کر دو
شہرِ دل میں بڑا اندھیرا ہے
محسن نقوی🖤
❤️❤️❤️❤️
پاس رہ کر جُدائی کی تُجھ سے۔۔!
دُور ہو کر تُجھے تلاش کیا۔۔!
مَیں نے تیرا نشان گُم کر کے۔۔!
اپنے اندر تُجھے تلاش کیا۔۔!
؎ جونؔ ایلیا 🖤
یہ دنیا اتنی تیز کیو ہیے ہمشیہ ہر کوئ ہر کیسی سے دو قدم سے آگے ہی کیو ھوتا ھے 😭😭😭؟؟؟
https://www.facebook.com/groups/NovelBank/permalink/2081130868890156/?app=fbl
یہ لیکنس لے ناول کا جان عقشم
اسلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ ❤️❣️ گڈ باے دوستوں ہمیشہ کے لیے آپ سب لوگ بہت اچھے ھو مین سب کو یاد رکھو گی باے اللہ ھافظ
اسلام علیکم دوستو آپ سب کو عید کی خوشیاں بہت مبارک ھو اللہ پاک آپ کو ہمیشہ خوش رکھے لیکن پلیز خوشی رولز کے مطابق منائیں آپ کی خوشی سے کوئ پریشان نہ کو میرا مطلب کے آپ کے طریقے سے کیونکہ ہمارے ادھر کیدھر بہت سے اسے لوگ ہیے جو شور برادشت نہیں کر سکتے اور اپنی تیاری کو اتنا نا اہمیت دے کے کوئ غریب اپنے آپ کو کم تر سمجھے شکریہ جی
عید مبارک ❤️❤️❤️❤️❤️
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میری طرف سے آپ کو بہت بہت عید مبارک اللہ پاک آپ کے لیے اس عید پہ بہت سی خوشیاں لائے اور ہر مصیبت سے دور رکھے ❤️❤️
لیکن آپ نے اپنے اس پاس کے لوگوں کا بھی خیال رکھنا ہیے دوسرو کے بچوں کا جیسے اپنے بچوں کا رکھتے ہیے کہی کیسی غریب کی اولاد نا رو رہی ہو ❤️❤️❤️
وہ تو کیسی طرح کا کوئ کپڑا لے کرہی نہیں آئ تھی بس دادی نے جو کہنگن اس کے ہاتھ میں پہنانے تھے بس وہی اس کے ہاتھ مین موجود تھا ورنہ جو کپڑے وہ ملتان کے کر جانے والی اسے وہ اٹھانے کی مہلت نہ دی گی تھی یہ ساتھ مین ڈیسنگ روم ہیے تمہاری ضرورت کی ہر شے موجود ہے وہاں جتنا بھی لیڈز سامان ہیے سب تمہارا ہیے مین نے تمہارے آنے سے پہلے ہی تمہاری شوپینگ کر لیتھی وہ واش روم کی طرف بڑھتا اسے کہتا آگے بڑھ گیا تھا۔جبکہ عنائش نے اک نظر ڈریسنگ روم کی طرف دیکھا تھا اگر ساری زندگی اس شخص کے ساتھ رہنا تھا تو اس کی دلائ ھوئ چیزی استعمال کر نے مین کونسا قباحت تھی اس نے ڈرینسگ روم مین قدم رکھا تو اسے ہر طرف انتائ خوبصورت ڈیزائن سوٹ لگے نظر اے اک سے اک ڈریس انتہائی خوبصورت اور قیمتی تھا اس شخص نے کہا تھا یہاں موجود ہر چیز اس کی ہیے
اس کی آنکھ کھولی تو اپنے آپ کو مظبوط حصار میں پاپا اس کی پکڑ انتہائی سخت تھی اس نے اپنے شکنجے میں کیسی تکیے کی طرح قید کر رکھا تھا خود کو یوں قید پا کر عنائش کے دل کی دھڑکن نے سپیڈ پکڑی لی آج سے پہلی اس نے اپنی قریب اس مرد کو محسوس نہیں کیا تھا خود کو اس کے مظبوط حصار مین دیکھ کر وہ جلدی سے اس سے دور ھونا چاہتی تھی لیکن مقابلہ شدید ایسا نہیں چاہتا تھا وہ اس انداز سے اسے لگاے سو رہا تھا جیسے کوئ چھوٹا سا معصوم بچہ اپنے کھولنے کے کھو جانے کہ ڈر سے لگاتا ہیے اس نے بڑی مشقل سے اس کے دونو ہاتھوں کو اپنے اوپر سے اٹھانے کی کوشش کی تھی لیکن وہ زرا سا کسمسا کر اک بار پہر سے سختی سے اپنی باہوں میں بیجھتا اس کی گردن میں چہرہ چھپا گیا اور اس کی یہ حرکت عنائش کے دل کی دھڑکن مزید تیز کر گی تھی اپنے گردن پر وہ اس کی گرم سانسوں کا لمس محسوس کرہی تھی
ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 10
وہ بڑے مزے سے اس کے سامنے لہراتے ھوے اپنا ڈرس دیکھا رہی تھی جبکہ وہ سارے دن کا تھاما ہارا واپس گھر آیا تھا وہ اپنے ساتھ کچھ اچھے کی امید رکھتا تھا لیکن عنایہ کو اس ڈرس مین دیکھ کر غصے سے اس کی آنکھیں سرخ ہو نے لگی تھی نہیں مجھے نہیں جانا تم جاؤ مین جارہا ہو آپنے کمرے مین آرام کرنے کے لیے اور اس محترمہ سے کہنا صبح وقت پر اجاے اسے تنخوا مین چھٹیاں کتنے کی نہیں دیتا وہ غصے سے کہتا سیڑھیاں چڑھ گیا جبکہ عنایہ اس کے لہجے پر پریشان ہو گی تھی اس سے اتنا غصہ کس بات پر آیا تھا وہ سمجھ نہیں پائے لیکن سمجھ گی تھی ضرور کیسی سے لڑ بھڑ کر آیا ہیے یا کیسی بات کو لیں کر بہت زیادہ ٹن شن مین ہیے
اس لیے بہتر ہیے کہ وہ اس بارے میں ایسا نہ سوچے اور یہی سے اپنے قدم پیچھے ہٹا لے وہ کیسی سے دشمنی مول لینے کے بارے مین سوچ بھی نہیں سکتی تھی اس کے ماں باپ نے اتنے سال حویلی میں گزارے تھے اور وہ اس حویلی کے بیٹے کے ساتھ اس طرح کا تعلق بنا کر اپنے ماں باپ کی عزت کو دو کوٹی کی نہیں کرسکتی تھی ،تم بہت بری ھو بہت زیادہ بری ہو مین نہیں بولتی تم سے وہ ڈریس اٹھا کر اٹھ کھڑی ھوئی جبکہ اس کے ساتھ ہی زرشے آٹھ گی تھی اس کے چہرے پر اک گہری مسکراہٹ تھی کیونکہ وہ جانتی تھی اس نے عنایہ کو بہت آسانی سے منا لیا ہیے ہاں جانتی ہو مین بہت بری ہو اور اس بہت بری سہلی کی سالگرہ پر ٹائم سے پہنچ جانا کیونکہ تمہارے علاوہ کیسی کو نہیں بلایا وہ پیار سے اس کے گال چومتے ھوے بولی تو عنایہ مسکرا دی،،، پانچ بجے کا وقت تھا جب اس کی واپسی ھوئ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain