میری باتوں میں غلاظت دیکھی کہ تم نے مجھ پہ اتنا گھٹیا الزام لگایا میں محبت کرتا ہو تم سے اور تم میری محبت کو ہوس کا نام دے رہی ہو اگر تم میری محبت نہ ھوتی تو اس وقت ضرور میرے ہاتھوں سے ضائع ہو جاتی لیکن تمہارے سامنے یہاں پر میں بے بس ہو میں تمہیں ختم نہیں کر سکتا مین بے انتہا محبت کرتا ہوں تم سے ایک بات اپنے اس چھوٹے سے دماغ میں اچھی طرح بیٹھا لو کے میری ھو تم سر سے لے کر پاؤں تک صرف اور صرف میری ہو آج نہیں تو کل تمہیں اس گھر مین پوری دھوم دھام سے لے کر آؤ گا تمہاری اس غلطی کو معاف کرہا ہو مین لیکن یاد رکھنا یہ تمہاری پہلی اور آخری غلطی تھی جس مین اپنی محبت کے صدقے معاف کرہا ہو لیکن آج کے بعد اگر مین نے تمہارے منہ سے اس طرح کے الفاظ سننے تو زبان کھینچ لوگا جاؤ جا کر تیاری کر لو بہت جلد تمہیں میرے پاس آنا ہیے ہمیشہ کے لیے
اس کی آنکھوں نے مزید اس کا ساتھ نا دیا بے اختیار مین اس کے گالوں پر آنسو گرنے لگی بس کرو زرشے کیو پاگلوں کی طرح روے جارہی ہو میں تمہارے بارے مین کوئ غلط سوچ نہیں رکھتا بلکہ محبت سے زیادہ پاکیزگی کس چیز مین ہیے مین تم سے محبت کرتا ہو دعیوار ہو چہاتا ہو تمہیں شادی کرنا چاہتا ہوں اس کا رونا دھونا بلکل اسے پسند نہ آیا تھا اس نے کونسا غلط حرکت کی تھی یا اس کے ساتھ کوئ ایسی بات کی تھی جس پر وہ یوں رونا دھونا کرہی تھی وہ تو صرف اس سے اپنی محبت کا اظہار کرہا تھا اس مین کچھ بھی غلط کمزکم زراور کو تو محسوس نہیں ھوا تھا مین آپ کو بہت اچھا انسان سمجھتی تھی لیکن مجھے افسوس ہے آپ بھی اسی طرح کے انسان ہیے آپ مجھے بےواقوف سمجھتے ہیں کیا اک کو لگتا ہیے مین اپنی سمجھ نہیں رکھتی آل جیسے امیر لوگ ہم جیسے کو استعمال تو ہوسکتے ہیں لیکن شادی نہیں کر سکتے
آپ کو ایسی گھٹیا حرکت کرتے ھوے شرم نہیں آئ شاہ جی مین تو آپ کی عزت کرتی تھی اور آپ میرے بارے ایسا سوچتے ہیں اسے بہت دکھ ھورہا تھا اس وقت اس کی زبان اس کا ساتھ نہیں دے رہی تھی اسے ایسے الفاظ بولنے مین،،گھٹیا حرکت کیا گھٹیا حرکت کی ہیے مین نے اور کیو شرم آنی چاہیے مجھےہر انسان اپنی زندگی میں محبت جیسے جذبے سے رشنانہ ھوتا ہیے اور مین تم سے محبت کرتا ہو یہ بات کہتے ھوے نہ تو شرم آرہی ہیے اور نا ہی گھٹیا پن دیکھ رہا ہو مجھے تم پسند ہو مین تمہیں اپنی زندگی مین شامل کرنا چاہتا ہو مین تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں ،،بس کر دے شاہ جی خدا کے لیے بس کر دے،کچھ تو خدا کا خوف کریں میرے بارے آپ ایسا سوچ بھی کیسے سکتے ہیں مین نے ہمیشہ آپ کو اپنا مسیحہ سمجھا ہیے میں آل کے بارے مین کبھی ایسا خیال بھی اپنے دماغ مین نہیں لائ اور آپ میرے بارے مین ایسی سوچ رکھتے ہیے
آخر تم میری پہلی بیوی ھو وہ بڑے مزے سے اس کے سر پر دھماکا کر رہا تھا جبکہ وہ پوری آنکھیں کھول کر اسے دیکھ رہی تھی تھوری دیر پہلے ولا ڈر بھی اس کے دماغ سے نیکل چکا تھا اس وقت تو صرف وہ اس شخص کی چار شادیوں کے بارے میں سوچ رہی تھی،،،،،،،وہ بے حد غصے میں نظر آرہی تھی جبکہ وہ آرام سے کھڑا اسے دیکھ رہا تھا اس کا غصہ بھی اسے اچھا لگ رہا تھا اس کا یوں ڈرس لے کر انا اسے بورا لگرہا تھا کہیں وہ یہ ڈرس واپس تو نہیں کرنے والی تھی اگر کرنے بھی والی تھی تو وہ کونسا اسے لینے کا ارادہ رکھتا تھا وسے تو اس نے خود ہی وعدہ کر لیا تھا یہ ڈرس اسے پہنا کر ہی دم لے گا اور اسے ہرانا آسان تو ہرگز نہیں تھا سوری شاہ جی مجھے آپ کے کمرے مین اس طرح آنا پڑا لیکن اس وقت میرے دماغ میں بہت عجیب طرح کی سوچے آرہی ہیے مین نہیں جانتی یہ سب کچھ غلطی سے ھوا ہیے غلط فہمی ہیے کوئی
اس شخص کو مخاطب کرنے کی بھی یہی وجہ تھی کے وہ تھوری دیر پہلے اپنے سر پر منڈلانے والی موت کو بھول جانا چاہتی تھی لیکن اسے ہرگزد یہ اندازہ نہ تھا کہ سامنے کھڑا یہ ادمی اس کی بات کا کوئ اور ہی مطلب نیکال لیں گا اتنی ہی ہیے جتنی اسلام میں جائز ہے تمہیں زیادہ پریشان ھونے کی ضرورت نہیں ہے مین نا جائز کام نہیں کرتا وہ اسے دیکھتے ھوے اس کے سر پر دمکھا کر گیا تھا تو کیا مطلب تھا اس کی بات کا کیا وہ اسلام کے مطابق چار شادیوں سر انجام دے چکا تھا کیا وہ اس کی چھوتی بیوی تھی کیا،،کیا،،، آپ نے چار شادیاں کر رکھی ہیے وہ اپنا سوال زیادہ دیر خود تک محدود نہ رکھ سکی مین نے کہا نا تمہیں فیقر کرنے کی ضرورت نہیں ہے تمہیں تمہارے مکمل حقوق ملے گے تمہارے ساتھ کیسی طرح کی کوئ زیادتی نہیں ھوگی بلکہ تمہیں تو زیادہ حقوق ملے گے آخر تم میری پہلی بیوی ھو
میرے دادا جان مجھ سے ملنے تک کے لیے راضی نہیں صرف تمہاری وجہ سے تمہاری وجہ سے مین اپنی فیملی خاندان سے دور یہاں رہ رہا ہو اور اب جب تک تم میرے ساتھ حویلی نہیں چلتی دادا جان کبھی میری شقل نہیں دیکھے گے وہ اس کا بازو پکڑ کر اسے اندر گھسیٹتے ہوئے لے جارہا تھا جب کہ عنائش اسے سن ہی کہا رہی تھی اس کا سارا دھیان تو باہر بیٹھے ان دو جانوروں پر تھا جن کے آرام سے بیٹھنے پر بھی ان کی غراہٹ کی آواز اندر تک آرہی تھی اگر یہ شخص تھوری دیر تک اور نہ آتا تووہ ان دونوں کا ڈنر بن چکی ھوتی ایک بات تم میری جان کھول کر سن لو لڑکی مین تمہیں آخری بار سمجھا رہا ہو میری پہنچ سے دور جانا تمہارے لیے ممکن نہیں ہے تو بہتر ہیے تم ان سب چیزوں کو قبول کر لو اگر تمہارے ذہن میں بدلہ لینے کا پلان آرہا ہیے کہ تم مجھ سے اپنے ماں باپ کی موت کا بدلہ لینا چاہتی ہو
مین نے تم سے کہا تھا نا کے باہر مت نیکلنا لیکن شاہد تم نے میری بات کو سمجھا ہی نہیں تھا اگر ان دونوں کو اندازہ نہ ھوتا نا کے تم میری دشمن نہیں ھو تو اب تک یہ تمہارے ٹکڑے ٹکڑے کر چکے ھوتے اور مین تمہاری لاش ڈھونڈ رہا ھوتا لیکن مین تمہیں مرنے نہیں دے سکتا اس لیے نہیں کہ مجھے تم سے کوئ مطلب ہے مجھے تمہاری نہ آج ضرورت تھی نہ آگے کبھی پیش اے گی لیکن حویلی میں تمہیں ضرور لے کر جاؤ گا وہ بھی صیحیح سلامت اور جب تک مین تمہیں حویلی لے کے دادا جان کے سامنے پیش نہ کردو تب تک مین تمہیں مرنے نہیں دے سکتا سچ کہو تو تمہاری حرکتوں پر دل کرتا ہیے کہ مین اپنے ہاتھوں سے تمہارا گلا گھونٹ کر تمیں ختم کردو لیکن صرف اپنے دادا جان کی وجہ سے مجبور ھو گیا ہو میں آج تک کیسی کے سامنے اتنا بے بس نہیں ھوا جتنا تمہاری وجہ سے ھو گیا ہو
وہ کبھی بھی ان دونوں شیروں کے منہ کا نوالہ بک سکتی تھی وہ اپنی پوری جان لگاتے ھوے بھاگنے کی کوشش کرہی تھی وہ اپنی پوری کوشش کرہی تھی درازے پر جا کر دروازہ اندر سے بند کرلے لیکن یہ دونوں شیر اسے اس طرف جانے ہی نہیں دے رہے تھے وہ نہ جانے کتنی دیر اپنی جان کے لیے لڑتی لیکن دروازہ کھول کر کیسی کی گاڑی اندر داخل ھوئ اور گاڑی رکتے دیکھ کر وہ دونوں شیر پیچھے کی طرف ہٹ کر دور بیٹھ گے ایسا لگا جیسے یہاں کچھ ھوا ہی نہیں مکرش شاہ اپنی گاڑی سے اترتا استہ استہ قدم اٹھاتا ان دونوں شیروں کے پاس آیا تھا جب کے اس کی نظر سامنے کھڑی لڑکی پر پڑی تھی جیسے اپنے ڈوبتے اور جوتو تک کا حوش نہیں تھا وہ تھوڑی دیر پہلے والی صورتحال کو بہت اچھی طرح سمجھ گیا تھا وہ لب بیجتھا بہت غصہ سے اس کی طرف بڑھا مین نے تم سے کہا تھا نا کے باہر مت نیکلنا
اور وہ جانتی تھی اس شخص کا مقابلہ اسے خود ہی کرنا پڑھے گا کوئ نہیں اے گا اسے بچانے کے لیے اس کا دل چاہ رہا تھا کے وہ اک بار اس حویلی سے نیکلنے کی کوشش ضرور کرے لیکن پہر اسے اس آدمی کی بات بھی یاد آجاتی ہیے کہ اس گھر میں اس کے گارڈ کے ساتھ ساتھ باہر کوئ اور بھی ہیے جہنیں وہ اپنا دوست کہرہا تھا جو اس کے دشمنوں کی چیر پھاڑ کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں یقیناً اس نے کوئ پالتوں جانور پال رکھے ہو گے شاہد اس کے پاس کتے ھونگے جن کا وہ ذکر رہا تھا جانوروں سے تو اسے خود بھی بہت زیادہ ڈر لگتا تھا اس نے کبھی آج تک خود جانور پال نے کے بارے مین سوچا بھی نہیں تھا لیکن وہ جانتی تھی وہ لوگ اتنے بڑے جانور نہیں ھونگے جتنے بڑے حیوان کے ساتھ اسے زندگی گزرانے پر مجبور کیا جارہا ہیے وہ ایک کوشش تو ضرور کرہی سکتی تھی اسے یہ موقع دوبارہ نہیں ملے گا
اور پہر اک ہی گھر میں اک ہی کمرے مین رہنا اس آدمی کا مقصد دولت حاصل کرنا تھا تو پہر اسے اپنے ساتھ رہنے پر مجبور کیو کرہا ہیے کیا دولت کا بھوکا انسان حواس کا پوجاری تھا نہیں مین تمہیں اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دوں گی مکرش شاہ چاہیے تم کچھ بھی کیو نا کر لو تم اس جائز رشتے کے نام پر میرے ساتھ کچھ غلط نہیں کر سکو گے تم دولت تو حاصل کرسکتے ھو مجھے نہیں مین تمہیں کبھی تمہارے غلیظ ارادو مین کامیاب نہیں ہو نے دوں گی تم اگر میرے پاس سے تو منہ کی کھاؤ گے یاد رکھنا تم کبھی بھی مجھے حاصل نہیں کر پاؤ گے چاہے کچھ بھی کیو نہ ھو جاے وہ اپنی ہی سوچو میں بری طرح الجھی جارہی تھی اسے آنے والے وقت کا ڈر بھی تھا لیکن وہ اپنے آپ کو مظبوط کرنے کی ہر ممکن کوشش کرہی تھی اور اس شخص کے سامنے ہارنے کے لیے ہرگر تیار نہیں تھی