Damadam.pk
Qswa's posts | Damadam

Qswa's posts:

Qswa
 

جیسا وہ لوگ سوچتے ہیں ویسا کچھ نا ہو ھو سکتا ہیے وہ شخص ایک اچھا انسان ثابت ھو جاے لیکن ضروری نہیں کہ ہر دعا پوری ھو وہ نہیں جانتے تھے ان کی یہ دعا پوری ھو گی یا نہیں لیکن اپنی بیٹی کے وہ سوائے دعاؤں کے اور کچھ نہیں کرسکتے تھے گاڑی نظروں سے اوجھل ھونے کے بعد بھی وہ کتنی دیر خالی سڑک کو دیکھتے رہے گاڑی میں مسلسل اس کی سسکیوں کی آواز گونج رہی تھی جب کہ وہ بڑے آرام سے بیٹھا اس کے ساتھ سفر انجوائے کرہا تھا اسے تو جیسے اپنے ساتھ بیٹھے سسکیاں لیتے اس وجود کی کوئ پرواہ ہی نہیں تھی وہ تو شاہد اپنی جیت کا جشن منا رہا تھا لیکن وہ معصوم سی لڑکی ماتم کرہی ٹھی آج وہ اس شخص کے ساتھ رخصت ھو کر آئ تھی جو اس کے والدین کا قتل تھا جس نے اس کے پاس کچھ بھی نا چھوڑا تھا وہ تباہی ھو کر اس کے ساتھ ائ تھی

Romantic Novels image
Q  : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 7 - 
ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 7❣️❣️❣️
Q  : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 7❣️❣️❣️ - 
ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 7❤️❣️❤️ آج کے لیے اتنی ہی کافی ہے ❣️❤️❣️❣️❤️
Q  : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 7❤️❣️❤️ آج کے لیے اتنی ہی کافی ہے - 
Qswa
 

اس کا انداز اسے بلکل پسند نہیں آیا تھا ہا اس کی بدعائیں سر آنکھوں پر تھی جانتا تھا وہ مجبور سی لڑکی سوائے بدعائیں دینے کے اور کر ہی کیا سکتی ہیے لیکن اس کا لہجہ اس کا انداز اسے غصہ دلا رہا تھا ایک وہ اس سے اتنے سال چھوٹی اوپر اس ان کا تعلق ایسا تھا جس مین تم کہنے کی کنجائش نہیں نیکلتی تھی اور وہ اسے یوں بدلحاظی سے تم کہرہی تھی انسان عمر سے نہیں اپنے کاموں سے بڑا بنتا ہیے اور تم ایک بہت ہی جھوٹے انسان ھو تم میری نظر میں کبھی بڑے انسان نہیں بن سکتے تم ایک قاتل ھو ایک دھوکے باز انسان ھو جب تم آسانی سے مجھ تک نہیں پہنچ پائے تو تم نے یہ ولا کام شروع کر دیا یہی ہیے تمہاری اور تمہارے خاندان کی حقیقت تم لوگ دولت کے لیے کیسی بھی حد تک گر سکتے ھو بتاؤ کتنی جائیداد ہیے میرے نام میں ابھی سب کی سب تمہارے نام کردو گی اور پہر خدا کے لیے میری جان چھوڑ دینا

Qswa
 

مین تمہاری طرح قاتل تو نہیں ہو لیکن میں جانتی ہوں میرا حساب اللہ ضرور لے گا کتنی تکلیف تم نے مجھے دی ہیے اس سے دگنی تکلیف ملے گی تم تڑپو گے تو گے لیکن کوئ تم پر ترس نہیں کھاتے گا ساری زندگی سکون نہیں اے گا تم نے مجھ سے میرا سب کچھ چھین لیا تم نے مجھے برباد کر دیا اللہ تمہیں بھی برباد کرے گا وہ چینخ چینخ کر اسے بدوایں دے رہی تھی لیکن وہ تو خاموشی سے کھڑا اسے سن رہا تھا، تمہاری ساری باتیں بلکل صحیح ہے مجھے تمہاری کیسی بات کا برا نہیں لگرہا لیکن یہ تم کیا ھوتا ہیے کیا میں تمہیں کوئ چھوٹا سا بچہ نظر آرہا ہو جیسے تم تم کہکر پکارو گی اور میں تمہیں خاموشی سے سنتا رہو گا نو سال بڑا ہو تم سے مجھے یہ تم لفظ بلکل پسند نہیں ہیے آج تک میرے دادا نے مجھے تم کہ کر نہیں پکارا اور تمہاری ہمت کے تم مجھے یوں بدلحاظی سے پکارو گی وہ برہم ھوا تھا

Qswa
 

اور نکاح تمہارا بچپن میں ہی مجھ سے ھو گیا ہیے اور مزید یہ لمبے چکروں میں پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے وہ نکاح بہت سارے گاوا حان کی موجودگی میں ھوا تھا میں مزید فارملٹیز پوری نہیں کر سکتا اخری رسم ادا کرتے ہیے اور واپس گھر چلتے ہیےسو دادا دادی آپ میری بیوی کی آخری رسم ادا کرے تاکہ اس کی کوئ خواہش ادھوری نا رہ جائے وہ بڑے مزے سے اس کے گرد اپنا بازو پھیلاتا اسے اپنے قریب کتے ھوے دادا دادی سے بول رہا تھا اس کے لہجے میں کیسی طرح کی کوئ سچائ نہیں تھی یہ انسان مکمل بناوٹی تھا صاف لگ رہا تھا کے وہ اس کے جزبات کا مزاق بنا رہا ہیے،، اللہ پاک تمہیں کبھی معاف نہیں کریے گا جو تم نے میرے ساتھ کیا ہیےنہ یہ سب کچھ تمہارے ساتھ ھو گا اللہ کرے تمہیں کبھی سکون نا ملے تم ساری زندگی بے سکون رہو اللہ تم سے سب سے عظیم رشتے چیھن لیے جس طرح تم نے مجھ سے زرشے چھینی ہیے

ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ
Q  : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ - 
Qswa
 

وہ اس کی مسکراہٹ پر مسکرا نا سکی تھی کیونکہ اس کی مسکراہٹ بہت پھیکی سی تھی جس گھر میں چاچی بیگم ہو وہاں کچھ اچھا ھو سکتا ہیے کیا نہیں نا بس انہیں کی ڈانٹ سن کر آرہی ہو تم تیار ھو نا بھائ بس باہر آتے ہی ھونگے وہ زیادہ دیر انتظار نہیں کرتے معلوم ہیے نا تو پہر چلو چلدی سے چادر لے لو میں بھی تیار ہو وہ بات ٹالتے ھوے بولی تو زرشے بھی خاموشی سے اپنی چادر اوڑھنے لگی یقیآ باہر جو بھی بات ھوئ تھی وہ اسے بتانے والی نہیں تھی ،،کبھی کبھی اسے عنایہ پہ ترس اجاتا تھا عجیب طرح کی زندگی گزار رہی تھی وہ جہاں سے اسے محبت تو مل رہی تھی لیکن اندر ہی اندر اذیتیں کاٹ رہی تھی اور وہ خاموشی سے ان اذیتوں کو برداشت کرہی تھی بنا کیسی سے کوئ گلہ کیے بنا شکواہ کیے

Qswa
 

اس کی غلطی کوئ چھوٹی سی غلطی نہیں تھی لیکن کیا جو سزا اسے مل رہی تھی وہ چھوٹی سی تھی وہ اپنا سب کچھ ھوا کر یہاں ائ تھی وہ کل بھی خالی تھی اور آج بھی خالی ہاتھ تھی،نجانے زراور اس کے لیے لڑتے ھوے چاچی سے کیا کہرہا تھا لیکن وہ خاموشی سے وہاں سے پلٹ ائ اسے مزید کچھ نہیں سننا تھا اخرکب تک یہ سب کچھ برداشت کرتی اب انتہا ھو رہی تھی،،،،،،وہ اپنی کمرے میں آئ تو زرشے پہلے سے ہی اس کی منتظر تھی اسے دیکھ کر اس نے فوراً اپنے چہرے پر مسکراہٹ سچا لی یقیناً وہ زراور کی گاڑی باہر دیکھ کر ہی یہاں ائ ھو گی کیونکہ اس نے کہا تھا جیسے ہی زراور بھائی گھر اے گے تم جلدی سے حویلی اجانا تاکہ ہم لوگ باہر جا سکے اس نے اپنی کتابوں کے لیے لیسٹ بھی دن میں بنا لی تھی کیا ھوا تم پریشان لگرہی ہو سب ٹھیک تو ہیے وہ اس کی مسکراہٹ پر مسکرا نا سکی تھی

Qswa
 

اس کے اچانک رونے پر چاچی نے بات ہی بدل دی یہی تو مسلہ تھا اس کا وہ کیسی سے بتمیزی نہیں کر سکتی تھی ورنہ جواب تو اس کے پاس بہت تھے ہاں اس کی وجہ سے دو بیٹے اس گھر نہیں آتے تھے ایک کو گھر سے نکالا گیا تھا جس نے اس کی زندگی برباد کی تھی اور دوسرا اپنا نام دے کر ہمیشہ کے لیے اسے بے سہارا چھوڑ گیا تھا سوال اس کے پاس بھی تھا کیا جنہیں اس گھر سے نکالا گیا وہ بھی اس کی طرح بے چین ہیے کیا انہیں بھی غم ساری رات سونے نہیں دیتے لیکن وہ یہ سوال پوچھنے کی ہمت نہیں رکھتی تھی مکزم شاہ جیسی اس گھر سے نکالا گیا وہ پر سکون تھا اپنے زندگی مزے سے گزار رہا تھا اس نے اس کی زندگی برباد کر دی لیکن پہر بھی اپنی منزل حاصل کر چکا تھا اور شناور شاہ ہاں وہ اس کی گناہ گار تھی مانتی تھی کے اس نے غلطی کی تھی اور اس کی غلطی کوئ چھوٹی سی غلطی نہیں تھی

Romantic Novels image
Q  🔥 : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ - 
Qswa
 

تو عنایہ کا پورا منہ کھول گیا،کیا کہا آپ نے مطلب آپ میرے ساتھ شوپیگ پر جانا بھول گے اب تو آپ کو ڈنر بھی مجھے باہر ہی کروانا ھو گا میں زرشے کو بول آکر سہی ہو تیار ھونے کے لیے اور آپ پورے کپڑے پہن لے اور یوں آدھے ننگے ھو کر نا گوما کریں وہ اس کی بنیان ٹراؤزر دیکھ کر بولی جس پر زراور نے اسے گھورا تھا وہ صرف کمرے میں ہی اسے کپڑے پہنتا تھا ورنہ باہر تو وہ شلوار قمیص پہنا ہی پسند تھا،، لڑکی تجھے کوئ شرم حیا ہیے کے نہیں کیا کرہی تھی تو رات کے اس وقت بیچارے کے کمرے میں کیو ڈورے ڈال رہی ہیے اس پر میں پوچھتی ہو کیا قصور ہے اس بیچارے کا جو توں اس کو آزاد نہیں چھوڑتی پہلے ایک بھائ کو گھر چھوڑنے پر مجبور کر دیا اب کیا دوسرے کو بھی نکلوا کر دم لیں گی ملزم کی طرح توں دفہ ھو گی اس گھر سے تو سکون ملے گا منحوس جس دن سے توں اس گھر میں ائ ہیے بیکھر کر دیا

ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 6 ❤️❤️❣️❤️
Q  : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 6 ❤️❤️❣️❤️ - 
Qswa
 

آپ بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں اپنی بیٹی کے لیے لیکن اگر اس سے بہتر رشتے منتظر ہو تو آپ ایسا نا کریں چاچا زرشے خوبصورت ہیے اور پڑھیں لیکھی بھی اسے رشتوں کی کمی نہیں ہیے رشتوں کے نام پر قربان نا کرے بہتر ہیے آپ اس کے لیے وہ فیصلہ کرے جو اس کی زندگی بھر کے لیے مناسب ھو صرف اپنے رشتے کو مضبوط کرنے کے لیے اس کی زندگی کی ڈور کمزور نا کریں وہ انہیں دیکھتے ھوے سمجھانے والے انداز میں بولا تو جعفر اکبر خان نے ہاں میں سر ہلادیا وہ کیا فیصلہ کرنے والے تھے وہی جانتے تھے اس سے تو صرف مشورہ لینے سے تھے، ہاں لیکن ان کی چھوٹی سے ملاقات نے اسے بے چین کر دیا تھا اگر انہوں نے اس رشتے کے لیے ہاں کردی تو نہیں نہیں ایسا نہیں ھو سکتا وہ اپنی محبت کو خود سے دور نہیں کر سکتا تھا اسے جلد سے جلد کوئ فیصلہ کرنا تھا جو اس کی اور زرشے کی زندگی کے لیے مناسب ھو

Qswa
 

اس کے تو وہمو گمان میں بھی نا تھا کہ ڈرائیور چاچا یہ بات کرنے اے گے اس سے، انکار کردیں آپ اس سے جذباتی ھو کر کہا جبکہ اس پر وہ حیرانگی سے اس کی طرف دیکھنے لگے جیسے انہیں اس بات کی امید ہی نہ تھی میرا مطلب ہیے انکار کر دے رزشے کے لیے اس سے بہتر رشتے سے گے اور وہ ابھی پڑھ رہی ہیے اور جب تک اس کی پڑھائ مکمل نا ھو جاے تب کے اس کی شادی کا فیصلہ کرنا ٹھیک نہیں ہے اور وسے بھی وہ بارہ جماعتیں پڑھا ھوا شہر میں دکان چلانے والے انسان کو آپ کیسے اپنی بیٹی کے لیے بہتر سمجھ سکتے ہیے جبکہ میرے خیال میں اس کے ولد نے آپ سے آپ کی جائیداد چیھن کر آپ کو گھر سے نکال دیا تھا رشتے مظبوط کرنا الگ بات ہیے پرانی باتیں بھول جانا الگ بات ہیے لیکن اگر آپ اک بار دھوکہ کھا چکے ھو تو بات بار دھوکے کی طرف نا جاتے آپ بہتر فیصلہ کرسکتے ہیے

ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 6 ❤️❤️❤️❣️
Q  : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ قسط نمبر 6 ❤️❤️❤️❣️ - 
ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️❤️
Q  : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️❤️ - 
ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️
Q  : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ - 
ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️
Q  : ناول جان عقشم رائیٹر اریج شاہ ❣️ -