(20)
اے لوگوں کے رب اس بیماری کو دور فرما۔شفا عطا فرما۔
تو ہی شفا دینے والا ہَے۔آپ کی شفا کے علاوہ
اور کوٸی شفا نہیں۔ایسی شفا عطا فرما جو بیماری
کو نا چھوڑے ۔
بخاری
(19)
جو شخص ظالِم کو ظالِم جانتے ہُوے بھی اس سے
مددلے وہ اِسلام سے خارج ہے
سُننِ ابی دَاٶدد
(18)
حدیث ہَے کہ”صدقہ اللہ کہ غضب کو
بجھاتا ہَےاور بُری موت سے بچاتا ہے“۔
ترمذی
(17)
مہمان کا دَروازے پر
استقبال کرنا اور اِسی طرح رخصت
کرنا میری سُنت ھے
ابنِ مَاجة
(16)
رسُول ﷺ نے فرمایا
بخار یَا بخار کی شدّت جہنّم کی بَھاپ کا حصہ ہَےاُسکو
پانی کے ذریعے ٹھنڈاکرو۔ (بُخاری ومُسلم)
بخار کے دوران پَانی زیادہ پٸيں۔
(15)
مُسلمان بھاٸی کی مَدد کرو،خواہ وہ
ظالِم ہویا مظلوُم (ظالِم کو ظلم کرنے سے روک کر):
بخاری مُسلم
(14)
پیدل چلنے کے درميان مُسلسل اللہ کا ذِکر کرتے رہیں،
بیمار کےلیۓبہترین ذِکر یہ ہے:۔
لَاحَولَ وَلَا قُوَّاةَاِلَّابِا الّٰلہِ
حدیثِ نبوی ﷺکے مطابق یہ ذکر ٩٩بیماریوں کا علاج
ہَے۔جس میں سے ہلکی بیماری فِکر و پریشانی ہے۔
طبرانی و حاکمہ
(13)
مومن ٗ طعنے نہيں دیتا،لَعنت نہيں کرتا
فُحش نہيں بکتا،اور زبان دَراز نہيں ہوتا
ترمزی_بیھقی
(12)
رسُول اللّٰہﷺکا فرمان ہَے کہ”مسواک مُنھ
کی پاکیزگی ہَے اور رب کی رضا مندی کا ذریعہ
ہَے“۔
(بُخاری ومُسلم)
(11)
منافق کی چار نشانیاں
اَمانت مِلے تو خیانت کرے ٗبات کرے ٗ
تو جُھوٹ بولے ٗ عہد کرے تو توڑڈالے،لڑے
تو گالیاں بکے۔
بُخاری_مُسلمہ
(10)
ہاتھ کی کماٸی اور پاک صاف
تجارت بہترین روزی ہے
مُسندِاحمَد
(9)
ایک حَدیث میں ہے کہ”جبّ بندہ جھوٹ بولتا ہےتو اُسکی بدبُو سے(اعمال لکھنے والا)فرشتہ ایک میل دُور بَھاگ جاتا ہے“۔(ترمذی)جھوٹ بولنا براٸیوں کی جڑ ہے۔
(8)
مشورہ بھی امانت ہے
تِرمذی
(7)
اے لوگو!
اللّٰہ کی طرف توبہ کرو۔میں بھی اُسکی
طرف ہرروز ١٠٠مِرتبہ توبہ کرتا ہوں
مُسلمہ
(6)
اپنے بَھاٸی کی مُصیبت پر خوشی کااِظہار
نہ کرو ممکن ہے کہ اَللّٰہ تعالیٰ اُسےاس سے
نجات دیدےاور تمہیں اِس میں مُبتلا کردے ٗ۔
ترمذی
(5)
سات مرتبہ یہ دعا پڑھ کرمریض پردم کریں
انشا ٕاللّٰہ شفایاب ہوگا :
اَساَلُ اللّٰہَ العَظِيمَ رَبَّ العَرشِ العَظِیمِ اَن یَّشفِيكَ
”میں عظیم اللّٰہ سے سوال کرتا ہوں جو سَارےعرشِ
عظيم کا مالک ہے،کہ وہ تجیھے شفا دے“۔
بخاری
(4)
جو ٗ اپنے مُحسن کا نا شُکرا ہے
وہ اللّٰہ تعالٰی ناشُکرا ہے
تِرمزی_سُننِ ابی دَاٶد
(3)
مُسلمان کو کوٸی بھی مشقت،مُصیبت بیماری،دکھ،
غم،اذيّت یا پریشانی پہنچتی ہے حتّٰی کہ اگر کوٸی کانٹابھی
اسکےچُبھ جاتا ہےتو اللّٰہ تعالٰی اس کے زریعے اس کے گناہوں کو معاف کردیتا ہَے۔(بُخاری ومُسلم)
(2)
اخراجات میں میانہ رَوی
سے مَعاشی مسلہ نِصف رہ جاتا ہَے۔
مُسندِ احمَد
(1)
ہر بیماری الله کی جانب سے ہوتی ہَےرسُول اللهﷺکا فرمَان ہےکہ”الله تعالیٰ اپنے جس بندے کےسَاتھ
بَھلاٸي کرنا چاہتاہَےاُسے اپنی طرف سے بیماری
میں مُبتلا کرتا ہَے“۔(بخاری)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain