میں تمام یاد کی موتیوں کو
رکھے ہوں آنکھوں کی قید میں
تیرا حکم مجھ کو ملے اگر
تو میں قیدیوں کو رہا کرو
غرض کہ کاٹ دیئے زندگی کے دن اے دوست
وہ تیری یاد میں ہوں یا تجھے بھلانے میں
😧حشر میں اے خدا نہ دینا
پھر سزا کوئی زندگی جیسی
سوچ دا کیڑا اندروں اندری
پورا بندہ ٹک _ جاندا اے
دنیا راضی _ ہو نئیں سکدی
بندا مکدا _ مک جاندا اے