کتنی تحریریں تیری یاد میں بنائی ہوں گی
مٹ گئے ہم لیکن یادیں نہ مٹائی ہوں گی
شبِ طویل بھی کاٹی ہے خود کلامی سے
کوئی شریک میرے رت جگے میں تھا ہی نہیں
توبہ کے آنسو کا کمال یہ ھے کہ
یہ گرتا ھے باہر ھے صفائی اندر کی کر دیتا ھے۔
کنجی تمہیں دی اپنے خزانوں کی خدا نے
محبوب کیا مالک و مختار سرکار بنایا آپ کو
دل بھلاتی نہیں ہے محبتیں اس کی
پڑی ہوئی تھیں مجھے کتنی عادتیں اسکی
میں چاہتی ہوں کوئی مجھ سے بات کرتا رہے
میں چاہتی ہوں کہ اندر کی خاموشی نکلے
واہ رے دل تیرے نخرے
اپنی اوقات نہیں دیکھتا
تنہائی میری سہیلی
تنہائی میرا سب کچھ
میں پوسٹ ووسٹ نہیں کرتی
دل کی بات __ دل سے کرتی
محدود ھے میری زندگی کوئی تو کھو اسے
کوئی چراغ نہیں جو پھر جلائے لے گا مجھے
🍂🍂یوں نہ کہو کہ قسمت کی بات ھے
میری تنہائی میں کچھ تمھارا بھی ہاتھ ھے
تیری غفلتوں کو خبر کہاں🍂
🍂میری اداسیاں عروج پر ھے