اب جو بکھرے تو بکھرنے کی شکایت کیسی ؟
خشک پتوں کی ہواؤں سے رفاقت کیسی ؟
میں نے ہر دور میں بس اس سے محبت کی ہے،
جرم سنگین ہے اب اس میں رعایت کیسی ؟
اک پتا بھی اگر شاخ سے جدا ہوتا ہے،
کیا کہوں دل پے گزرتی ہے قیامت کیسی ؟
زندگی تجھ کو تو لمحوں کا سفر کہتے تھے،
راہ میں آ گئی صدیوں کی مسافت کیسی ؟
ہوا کے دوش پے رکھے ہوے چراغ تھے ہم
جو بجھ گئے تو ہوائوں سے شکایت کیسی
ﺍﺱ ﭘﺮ ﺑﺰﺭﮒ ﺑﻮﻟﮯ ۔
” ﺗﺐ ﺗﻢ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﮐﮍﻧﺎ ﭼﺎ ﮨﯿﮯ ۔ “
ﻏﻼ ﻡ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮ ﮐﺮ ﭘﻮﭼﮭﺎ۔
ﻭﮦ ﮐﯿﺴﮯ ؟ ﺑﺰﺭﮒ ﺑﻮﻟﮯ۔ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﺎ ﻏﻼﻡ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﻮﮐﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﻭﮦ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﮭﻼﺗﺎ ﮨﮯ ۔ ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﻤﺎﺭ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﻭﮦ ﻣﺠﮭﮯ ﺷﻔﺎ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ۔ ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﻭﮦ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﻣﯿﺮﯼ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ۔ “ ﺟﺐ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻏﻠﻄﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﻣﻌﺎﻓﯽ ﻣﺎﻧﮓ ﻟﻮﮞ ﺗﻮ ﺑﻐﯿﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﺰﺍ ﺩﺋﯿﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺭﺣﻤﺖ ﻭ ﻣﮩﺮﺑﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﺨﺶ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ۔ ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻣﻐﺮﻭﺭ ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﺐ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻏﻼﻡ ﺑﻨﺎ ﺩﯾﮟ ۔ ﺑﺰﺭﮒ ﻓﻮﺭﺍً ﺑﻮﻟﮯ ۔
ﺑﺲ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﮨﻮ ﺟﺎ ۔ ﺍﯾﺴﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻠﮯ ﮔﺎ ۔
ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﺎ ﻏﻼﻡ ﮔﮭﻮ ﮌﮮ ﭘﺮ ﺳﻮﺍﺭ ﻏﺮﻭﺭ ﮐﮯ ﻋﺎﻟﻢ ﻣﯿﮟ ﭼﻼ ﺁ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺰﺭﮒ ﺁ ﮔﺌﮯ ۔ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺱ ﻣﻐﺮﻭﺭ ﻏﻼﻡ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ : ﯾﮧ ﺍﮐﮍ ﺧﺎﻧﯽ ﺗﻮ ﺍﭼﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ۔
ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺍﮐﮍ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ۔
” ﻣﯿﮟ ﻓﻼﮞ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﺎ ﻏﻼﻡ ﮨﻮﮞ “ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺑﮩﺖ ﺑﮭﺮﻭﺳﮧ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺳﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﮞ۔ ﺟﺐ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﻮﮎ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﻮﮞ ۔ ﮐﻮﺋﯽ ﺣﮑﻢ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻓﻮﺭﺍً ﺑﺠﺎ ﻻﺗﺎ ﮨﻮﮞ ۔ “
ﺍﺱ ﭘﺮ ﺑﺰﺭﮒ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ
ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﺗﻢ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻏﻠﻄﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ؟
ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ۔
” ﺍﺱ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﻮﮌﮮ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ “
ﺍﺱ ﭘﺮ ﺑﺰﺭﮒ ﺑﻮﻟﮯ
۔ اس ٹینشن میں میں بھوکا پیاسا رہا، رات رات بھر جاگا اور تو نے " نیچر " کو " نٹورے، نٹورے " بول بول کر مجھے پریشان کر رکھا ہے ۔ ٹھہر تجھے کالج سے ہی ابھی نکلواتا ہوں ۔
کہنے لگا، نہیں سر، میں آپ کے پاؤں پڑتا ہوں، اب میں دوبارہ ایسا کچھ نہیں پوچھوں گا۔ پلیز مجھے کالج سے نہ نکالیں
، میرا "فٹورے"برباد ہو جائے گا...😂
F-U-T-U-R-E 😂
انٹرنیٹ پر ڈھونڈا ۔
دوسرے دن پھر وہی سر، " نٹورے" کا مطلب ؟؟؟
اب پروفیسر صاحب اس سے دوری بنانے لگے اور اسے دیکھتے ہی اس سے کترا کے نکلنے لگے ۔ لیکن یہ ان کا پیچھا چھوڑنے کو تیار ہی نہیں تھا۔
ایک دن پروفیسر صاحب نے اس سے پوچھا جس "نٹورے" لفظ کے بارے میں تم پوچھ رہے ہو، یہ کونسی زبان کا لفظ ہے؟ اس نے جواب دیا - انگلش۔ پروفیسر صاحب نے کہا اسسپیلنگ بولو ۔ اس نے کہا :
😂😂N-A-T-U-R-E. 😂😂
یہ سنتے ہی پروفیسر صاحب کے غصے کی آگ 🔥 ان کے دماغ تک پہنچ گئی
کہنے لگے " حرامخور! ہفتے بھر سے میرے جی کو جنجال میں ڈال رکھا ہے ۔ اس ٹینشن میں میں بھوکا پیاسا رہا
نٹورے"
کالج میں ایک طالب علم نے انگریزی کےپروفیسر سے پوچھا ۔ سر " نٹورے " کا کیا مطلب ہے؟
" نٹورے " ؟؟؟
پروفیسر نے حیران ہوتے ہوئے پوچھا۔
پھر کہا:
" ٹھیک ہے میں تجھے بعد میں بتاتا ہوں ، میرے آفس میں آ جانا۔ " پروفیسر نے اسے ٹالنے کے لیئے کہا۔
یہ وہاں بھی پہنچ گیا، بتائیے سر،
" نٹورے " کا مطلب ؟؟؟
پروفیسر نے کہا میں تجھے کل بتاتا ہوں ۔ پروفیسر صاحب رات بھر پریشان رہے، ڈکشنری میں ڈھونڈا، انٹرنیٹ پر ڈھونڈا ۔
کچھ اس طرح سے.......... نظر انداز ہوگئے
جیسے اضافی حرف تھے تیری زندگی کی کتاب میں
میں وفا نبھا نہ سکا"" تجھے چاہا مگر بتا نہ سکا""
تیری جدائی میں بہت رویا""مگر تیرے سامنے آنسو بہا نہ سکا""
تجھے چاھا میں نے ساری دنیا سے
لیکن جدائی کی لکیر کو ہاتھ سے مٹا نہ سکا""
تیرے بعد بہت آئی خوشیاں
مگر کسی بھی خوشی پر مسکرا نہ سکا.
جب کوئی عورت بچے کی پیدائش کے وقت تکلیف سے چیخ رہی ہوتی ہے تڑپ رہی ہوتی ہے تو میرا دل چاہتا ہے کہ میں اس وقت اس کے شوہر کو لا کے ادھر کھڑا کروں تا کہ اسے پتا چلے اس کی بیوی اس کی نسل کی خاطر کیسے تڑپ رہی ہے تا کہ اسے بعد میں وہ زندگی میں کبھی نا کہہ سکے
کہ تم نے کیا ہی کیا ہے میری خاطر؟؟
تم نے اولاد پیدا کر کے کوئ انوکھا کام نہیں کیا
کبھی اسے گھر سے نکال دینے اور طلاق کی دھمکی نہ دے
ایک پل میں نہ کہہ دے اس کے ماں باپ کو کہ لے جاؤ اپنی بیٹی کو :'
کاش ۔ ۔ ۔
کاش کہ ایک پل میں عورت کو ایک کوڑی کا کر دینے والے مرد بھی اس تکلیف کا اندازہ کر سکیں جو بیس ہڈیوں کے ایک ساتھ ٹوٹنے کے برابر ہوتی ہے :🙁
چاھے اچھی ساتھ میں فوٹو لگا
شعر اچھا ھو تو دونگی داد میں
پہلے اس سے کہہ دیا "رخصت " جناب
ٹوٹ کر روئی ھوں اس کے بعد میں
آئینے میں اپنے جیسی شکل کو
خوش ھوئی ھوں ، دیکھ کر ، برباد میں
جو قسم دی تھی تجھے وہ توڑ کے
کررھی ھوں عشق سے آذاد میں
اب جھٹک دیتی ھوں تیری یاد میں
اپنے فن میں ھوگئی استاد میں
قاف کا دنیا سے رشتہ جوڑ مت
تُو پری زادہ ھے ، آدم ذاد میں
چھوڑ ہجراں کی اذیت ، بھول جا
خوش رھے تو بھی ، رھوں آباد میں
چاھے اچھی ساتھ میں فوٹو لگا
شعر اچھا ھو تو دونگی داد میں
پہلے اس سے کہہ دیا "رخصت " جناب
ٹوٹ کر روئی ھوں اس کے بعد میں
ﺍﺱ ﭘﺮ ﺑﺰﺭﮒ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ
ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﺗﻢ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻏﻠﻄﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ؟
ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ۔
” ﺍﺱ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﻮﮌﮮ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ “
ﺍﺱ ﭘﺮ ﺑﺰﺭﮒ ﺑﻮﻟﮯ ۔
” ﺗﺐ ﺗﻢ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻣﺠﮭﮯ ﺍﮐﮍﻧﺎ ﭼﺎ ﮨﯿﮯ ۔ “
ﻏﻼ ﻡ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﮨﻮ ﮐﺮ ﭘﻮﭼﮭﺎ۔
ﻭﮦ ﮐﯿﺴﮯ ؟ ﺑﺰﺭﮒ ﺑﻮﻟﮯ۔ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﮯ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﺎ ﻏﻼﻡ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﻮﮐﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﻭﮦ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﮭﻼﺗﺎ ﮨﮯ ۔ ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﺑﯿﻤﺎﺭ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﻭﮦ ﻣﺠﮭﮯ ﺷﻔﺎ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ۔ ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﻭﮦ ﮨﺮ ﻃﺮﺡ ﻣﯿﺮﯼ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ۔ “ ﺟﺐ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻏﻠﻄﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ ﻣﻌﺎﻓﯽ ﻣﺎﻧﮓ ﻟﻮﮞ ﺗﻮ ﺑﻐﯿﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﺰﺍ ﺩﺋﯿﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺭﺣﻤﺖ ﻭ ﻣﮩﺮﺑﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﺨﺶ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ۔ ﯾﮧ ﺳﻦ ﮐﺮ ﺍﺱ ﻣﻐﺮﻭﺭ ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﺐ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻏﻼﻡ ﺑﻨﺎ ﺩﯾﮟ ۔ ﺑﺰﺭﮒ ﻓﻮﺭﺍً ﺑﻮﻟﮯ ۔
ﺑﺲ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﮨﻮ ﺟﺎ ۔ ﺍﯾﺴﺎ ﻣﺎﻟﮏ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻠﮯ ﮔﺎ ۔
ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﺎ ﻏﻼﻡ ﮔﮭﻮ ﮌﮮ ﭘﺮ ﺳﻮﺍﺭ ﻏﺮﻭﺭ ﮐﮯ ﻋﺎﻟﻢ ﻣﯿﮟ ﭼﻼ ﺁ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺰﺭﮒ ﺁ ﮔﺌﮯ ۔ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺱ ﻣﻐﺮﻭﺭ ﻏﻼﻡ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ : ﯾﮧ ﺍﮐﮍ ﺧﺎﻧﯽ ﺗﻮ ﺍﭼﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ۔
ﻏﻼﻡ ﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺍﮐﮍ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ۔
” ﻣﯿﮟ ﻓﻼﮞ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﮐﺎ ﻏﻼﻡ ﮨﻮﮞ “ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺑﺎﺩﺷﺎﮦ ﻣﺠﮫ ﭘﺮ ﺑﮩﺖ ﺑﮭﺮﻭﺳﮧ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺐ ﻭﮦ ﺳﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﮞ۔ ﺟﺐ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﻮﮎ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﻮﮞ ۔ ﮐﻮﺋﯽ ﺣﮑﻢ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻓﻮﺭﺍً ﺑﺠﺎ ﻻﺗﺎ ﮨﻮﮞ ۔ “
ﺍﺱ ﭘﺮ ﺑﺰﺭﮒ ﻧﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ
ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﺗﻢ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﻏﻠﻄﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ؟
اپنا حال دل کس کو سنائیں
میٹرک میں ایک لڑکی مجھے بےتحاشا اچھی لگی یہاں تک کہ سکول 8 بجے لگتا تھا اور میں 7 بجے سکول کے گیٹ کے باہر کھڑے ہوکر انتظار کرتا۔
ایک دن بریک میں مجھ سے کہنی لگی زرا کینٹین سے میرے لئیے 2 سموسے اور 1 کولڈرنک لے آنا،میں دھڑادھڑ بھاگ گیا کینٹین کی طرف مگر کولڈرنک کے علاوہ سموسے ختم ھوچکے تھے۔
او بھائ اب کیا کروں خود سے باتیں کررہا تھا اچانک ایک ترکیب ذہن میں آئ سیکیورٹی گارڈ سے کہا بھائ مس شہناز نے کہا پاس والے ھوٹل سے پانچ سموسے لے آئے تو میرے ساتھیوں سموسوں کا بندوبست ھوگیا جب سموسے اور کولڈرنک میں نے اس کے ھاتھ میں دے دیئے تو اس نے کیا کہا پتہ ھے آپ لوگوں کو۔۔۔۔؟😢😢😭😭
ہڈیاں شر شر کرکے چبا رہا ھو ۔
ایک بار میں نے سوچا نیچے دیکھ لوں مگر ہمت نہ ہوئی کہ کہیں وہ مجھے نہ دیکھ لے اور میرا کام تمام کردے
آواز بدستور آرہی تھی اور میری دھڑکنیں تیز سے تیز تر ہوتی جارہی تھیں ۔مگر کب تک اور پھر بلآخر میں نے بھی ڈرائونی فلموں کے ہیرو کی طرح ہمت پکڑی ۔۔۔
بستر سے نیچے اترا اور کانپتے ہاتھوں کے ساتھ سوئچ بورڈ پر لگا سوئچ آن کیا۔
کمرہ بلب کی روشنی میں نہا گیا۔
میں نے جتنی دعائیں یاد تھیں وہ پڑھیں اور خود پر پھونک دی اور پھر ایک لمبی سانس لے کر بستر کے نیچے جھا نکا اور سامنے کا منظر دیکھ کر میں شاک رہ گیا
نیچے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹک بسکٹ کا ایک پیکٹ پڑا تھا جو پنکھے کی ہوا سے شر شر کرتا کھی ادھر جارہا تھا تو کبھی ادھر۔😜😜
رات کے بارہ بجے میں اپنے کمرے میں داخل ہوا ۔۔ پنکھا آن کیا لائٹ بجھائی اور کھٹ یعنی چارپائی پر لیٹ گیا۔
سونے کی کوشش جاری تھی کہ اچانک چارپائی کے نیچے سے شر شر کی آواز سن کر میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے میری زبان جیسے تلو سے چپک کر رہ گئی ۔
میری آنکھوں کے سامنے ایول ڈیڈ ممی اور دا کنجیورس جیسی فلموں کے سین آرہے تھے ۔
میری چارپائی کے نیچے سے ایسی آوازیں آرہیں تھیں جیسے آدم خور روح کسی کی ہڈیاں شر شر کرکے چبا رہا ھو ۔
اگر آپ دکھ تکلیفوں اذیتوں میں
بھی مسکرانے کا ہنر رکھتے ہیں تو😊😂
قسم سے آپ انسان نہیں
بہت بڑی فلم ہیں
معلوم سب کو ہے زندگی بے حال ہے
لوگ پھر بھی پوچھتے کہ کیا حال ہے
تیری صورت کو نگاھوں میں بسا کر رکھوں
دل یہ کہتا ھے تجھے تجھ سے چڑا کر رکھوں
تجھے دیکھوں تجھے چاھوں تجھی سے پیار کروں
تیرے رنگ روپ کو میں سب سے چھپا کر رکھوں
کر لوں قید اپنے دل میں تیرے جیون کو
تجھے میں عشق کی زنجیر پہنا کر رکھوں
کوئی بھی جان نہ پائے تیری آنکھوں کی گہرائی
میں تجھے ایسی کنول جھیل بنا کر رکھوں
دل یہ کہتا ھے تیرے بعد کوئی تجھ سا نہ ھو
میں تجھے آخری تحریر بنا کر رکھوں
اب جو بکھرے تو بکھرنے کی شکایت کیسی ؟
خشک پتوں کی ہواؤں سے رفاقت کیسی ؟
میں نے ہر دور میں بس اس سے محبت کی ہے،
جرم سنگین ہے اب اس میں رعایت کیسی ؟
اک پتا بھی اگر شاخ سے جدا ہوتا ہے،
کیا کہوں دل پے گزرتی ہے قیامت کیسی ؟
زندگی تجھ کو تو لمحوں کا سفر کہتے تھے،
راہ میں آ گئی صدیوں کی مسافت کیسی ؟
ہوا کے دوش پے رکھے ہوے چراغ تھے ہم
جو بجھ گئے تو ہوائوں سے شکایت کیسی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain