Damadam.pk
Raiyama's posts | Damadam

Raiyama's posts:

Raiyama
 

محبت میں ناراضگی نہیں ہوتی ـ ناراضگی کے نام پر لاڈ ہوتے ہیں ـ لاڈ پورے ہو جائیں تو مان بڑھ جاتا ہے اور محبت بھی ـ اور اگر یہ لاڈ پورے نہ ہوں تو مان ٹوٹ جاتے ہیں ـ اور ٹُوٹے ہوئے مان انسان کو کھوکھلا کر دیتے ہیں ـ!*

Raiyama
 

ایسا کیوں ہوتا ہے - جب ہم نیا نیا تعلق بناتے ہیں تو رات دن رابطے میں رہتے ہیں لمحے لمحے کی خیر دیتے ہیں - پھر
آہستہ آہستہ رابطے کم ہوتے جاتے ہیں - پھر ایک وقت آتا ہے تعلق ہی ختم ہوجاتا ھے •
کیا صرف ایک تجسس ہوتا ہے لوگوں کو جاننے کا ؟😢

Raiyama
 

کسی کو بتا بھی نہیں سکتے کوئی چپ کرانے والا بھی نہیں ہوتا کوئی تسلی دینے والا بھی نہیں ہوتا۔سیکڑوں آپ کے چاہنے والے ہوں اس ایک کی کمی کوئی پورا نہیں کر سکتا ۔۔
آپ کتنے ہی لاڈلے کیوں نہ ہوں بالآخر زندگی آپ کو کسی نہ کسی موڑ پر رولائے گی کسی کی کمی تڑپائے گی ۔۔اللہ کرے ایسی محبت کسی دشمن کو بھی نہ ہو ۔۔ 💔💔

Raiyama
 

کیوںکہ آپ اپنی فیملی اپنے دوستوں کے لاڈلے ہوتے ہیں آپ کو یقین ہوتا ہے آپ کو منائیں گے اور وہ کسی طرح منا بھی لیتے ہیں ۔۔لیکن 
جب آپ کو کسی سے محبت ہو جاتی ہے آپ کی انا آپ کی مغروری ختم ہو جاتی ۔ کوئی آپ کو اگنور کرتا ہے تو آپ ناراض نہیں ہوتے دل ہی دل میں جلتے رہتے ان کا غصہ سہتے ان سے بات کرنے کی منتیں کرتے ان سے محبت کی بھیک مانگتے لیکن ان کو کوئی اثر نہیں ہوتا پھر بھی آپ اپنے دل سے ان کی محبت ختم نہیں کر سکتے اس کے لیے دعائیں مانگتے تنہائی میں روتے رہتے۔کسی کو بتا بھی نہیں سکتے کوئی چپ کرانے والا بھی نہیں ہوتا کوئی تسلی دینے والا بھی نہیں ہوتا۔سیکڑوں آپ کے چاہنے والے ہوں اس ایک کی کمی کوئی پورا نہیں کر سکتا ۔

Raiyama
 

پتا ہے جب آپ نارمل زندگی جی رہے ہوتے ہیں بہت خوش ہوتے ہیں۔اگر کوئی اگنور کرتا ہے تو آپ کو کوئی فرق نہیں پڑتا الٹا آپ بھی بھی ان کو اگنور کرتے ہو گھر میں کوئی ڈانٹ دیتا ہے تو آپ پوری فیملی سے ناراض ہو جاتے کسی کی نہیں سنتے جو دل میں آتا ہے کرتے ہیں توڑ پھوڑ یا کسی سے بات نہ کرنا یا کھانا پینا چھوڑ دینا اک چھوٹی سی بات کا آپ سب سے بدلہ لیتے۔جب کوئی دوست دل دکھاتا ہے تو آپ اس کے ساتھ مہینوں بات نہیں کرتے اس کو سوری کرنے کا موقع بھی نہیں دیتے جب کوئی رشتےدار برا بھلا کہ دے تو آپ ان سے رشتہ ختم کر دیتے ان کے گھر آنا جانا چھوڑ دیتے۔ یہاں تک کہ آپ ان کو عید کے دن بھی نہیں ملتے۔۔کیوںکہ آپ اپنی فیملی اپنے دوستوں کے لاڈلے ہوتے

Raiyama
 

یاد پر خزاؤں کے حادثے بھی رکھتا ہوں
خود کو ہے اگر بدلا وقت کے مطابق تو 
وقت کو بدلنے کے حوصلے بھی رکھتا ہوں
بھر کے بھول جاتے ہیں گھاؤ فکر ہے مجھ کو 
زخم کچھ پرانے سو ان سلے بھی رکھتا ہوں
گو کسی بھی منزل کی اب نہیں طلب مجھ کو
ہر گھڑی میں پیروں میں، آبلے بھی رکھتا ہوں
مانتا ہوں ابرک میں، بات یار لوگوں کی
سوچ کے مگر اپنے، زاویے بھی رکھتا ہوں

Raiyama
 

رابطے بھی رکھتا ہوں راستے بھی رکھتا ہوں
لوگوں سے بھی ملتا ہوں فاصلے بھی رکھتا ہوں
غم نہیں ہوں کرتا اب، چھوڑ جانے والوں کا
توڑ کر تعلق میں، در کھلے بھی رکھتا ہوں
موسموں کی بندش سے اب ہوں میں نکل آیا
یاد پر خزاؤں کے حادثے بھی رکھتا

Raiyama
 

تھوڑا مختلف ھے لیکن اتنا بھی
پیچیدہ نہیں مزاج ہمارااااااااا
جو سمجھ گیا تو پرخلوص ٹھہرے
جو نہ سمجھا تو مغرور۔ ٹھہرے

Raiyama
 

تیری "وفا" کو ہم نے بھلایا کب تھا،،
دن "جدائی" کا دل سے مٹایا کب تھا،،
دل لگا کر "بھول" جانے کی تیری عادت تھی،،
ہم نے تیرے سوا کسی اور کو "دوست" بنایا کب تھا.

Raiyama
 

بہت رویا تھا،جب میں پیدا ھوا تھا۔
اور ھنس رہی تھی یہ دنیا۔
مگر ایک دن بدلا لوں گا۔
ھنستا ھوا جاوں گا،اور روئے گی یہ دنیا۔💛

Raiyama
 

نا جانے کیا کہا تھا ڈوبنے والے نے سمندر سے۔
کہ لہریں آج تک ساحل سے اپنا سر پٹختی ہیں

Raiyama
 

محبــت* اس سـے
نـہیں کـی جـاتی جو
*خـوبصـورت* ہـو
*خـوبصورت* وہ
ہـوتا ہـے جس سـے
*محبت* ہو جاتی ہـے

Raiyama
 

اور سامنے والے کو آپ کے لُٹنے کا .. ذرہ بھر افسوس تو کیا خیال بھی نہیں ھوتا یہ خسارہ سراسر آپ خُوداکیلے اپنی رضا اپنی مرضی سے قبول کرتے ہیں ..
اور آپ اُس کا گِلہ بھی سامنے والے سے نہیں کر سکتے ..کسی کی زندگی میں رہنے کے لئے
بھیک نا مانگا کریں .. کھل کر بات کریں اور اپنا دامن صاف رکھیں ..
پھر بھی نظر انداز ھوں تو .. خاموشی سے ایک طرف ھو جائیں ..
اسی کو عزت نفس کہا جاتا ھے ...!!

Raiyama
 

کُچھ مُحبتوں میں سارا خسارا صرف آپ کا ھوتا 
ھے ..
آپ کی اَنّا ..
آپ کی عزت ..
آپ کا وقار ..
شان عزت ..
نفس غرور مان نام ..
اور سب سے بڑھ کر آپ خُود ایسے لُٹتے ہیں کہ ساری عُمر خالی ہاتھ اور خالی دامن کے سوا کُچھ نہیں بچتا ..
اور سامنے والے کو آپ کے لُٹنے کا

Raiyama
 

اس کے والدین نے داماد سے ضمانت کی طور پر پانچ لاکھ ۔ یا دس لاکھ بھی نہیں لکھوایا تھا ۔ ایسی عورتیں نصیب والے مردوں کو ملتی ہیں جو صرف خاوند سے پیار کرتی ہیں ان کی نظر میں پیسوں کی کوٸی اہمیت نہیں ہوتی ۔ایسی بیویاں معاشرے کے لیے رول ماڈل ہیں ۔جن کی وجہ سے ہمارہ معاشرہ چل رہا ہے ۔۔۔۔۔۔
چاہت خلوص کی کچھ کم نہ تھی
کم شناس لوگ دولت پر مر گۓ

Raiyama
 

پھرخاوند نے بیس ہزار دیۓ بیوی نے منہ نہیں دیکھایا ۔پھر پچیس ، تیس ، چالیس حتی کہ خاوند نے پچاس ہزار دیا بیوی نے منہ نہ دیکھایا ۔ خاوند نے تنگ آ کر پورا بٹوہ بیوی کے حوالے کر دیا جس کے اندر ایک لاکھ روپے تھے پھر بھی بیوی نے منہ نہیں دیکھایا ۔۔۔۔خاوند نے بیوی سے کہا ۔۔
“ آپ کو اور کیا چاہیے ” بیوی نے کہا ۔۔۔ایک وعدہ
خاوند نے کہا ”کون سا وعدہ“
”بیوی نے کہا مجھ سے ایک وعدہ کرو مجھے کھبی چھوڑوں کے تو نہیں “
خاوند نے شادی کی پہلی رات بیوی کو نہ چھوڑنے کا وعدہ کر لیا ۔ یہ لڑکی کوٸی عام لڑکی نہیں تھی بلکہ اس نے ایم اے اردو کر رکھا تھا اور اس کے والدین نے داماد سے ضمانت کی طور پر پانچ لاکھ ۔ یا دس لاکھ بھی نہیں لکھوایا تھا ۔

Raiyama
 

شادی کی پہلی رات خاوند کمرے میں داخل ہوا اور کمرے کا دروازہ بند کر کے بیوی کے قریب آ کر بیٹھ گیا ۔ سب سے پہلے اس نے اپنی بیوی کو سلام کیا اس کے بعد پانچ ہزار حق مہر دینے لگا ۔ بیوی نے کہا ” میں نے حق مہر نہیں لینی میں آپ کو معاف کرتی ہوں ” خاوند نے دوسری بار حق مہر دینے کی کوشش کی بیوی نے یہ ہی جواب دیا ، پھر خاوند نے تیسری بار حق مہر دینے کی کوشش کی بیوی نے پھر وہ ہی جواب دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔
خاوند نے وہ پیسے اپنے بٹوے میں رکھ دیۓ اور چند منٹوں کے لیے سوچوں میں گم ہو گیا کہ کتنی توکل والی اور وفا والی بیوی ہے جو پیسوں سے زیادہ مجھے ترجیح دے رہی ہے ۔۔۔۔
اس کے بعد خاوند نے منہ دیکھاٸی کے لیے بیوی کو پانچ ہزار دیۓ بیوی نے منہ نہ دیکھایا ۔ پھر خاوند نے دس ہزار دیۓ بیوی نے منہ نہ دیکھایا ، پھر خاوند نے پندرہ ہزار دیۓ

Raiyama
 

گِرانے کو کھڑے ہیں اب سہارا پوچھنے وا
یہ کھڑکی اب نہیں کُھلتی مکیں جانے کہاں گم ہیں
قمر کو چاہنے والے ، ستارہ پوچھنے والے
بتانا یہ بھی تھا اُن کو بَھنور ہے اُس کنارے پر
سنا ہے مر گئے سارے کِنارہ پوچھنے والے
محبت ہو چکی ہم کو کوئی اِدراک ممکن ہے۔ ۔؟
کھڑے ہیں سب مساجد میں کفارہ پوچھنے والے
ضبط ہے انتہا مجھ میں مگر کتنا کروں آخر
کہیں سے لوٹ آئیں وہ خدارا پوچھنے والے
✍🏻........ اشفاق احمد صائم

Raiyama
 

بہت سے لوگ ہیں مُجھ سے خسارہ پوچھنے والے
تمہارا نام نہ لے کر تمہارا پوچھنے والے
تیرے ترکِ تعلق نے بہت سے لوگ چھینے ہیں
تیری نِسبت سے آتے تھے ہمارا پوچھنے والے
بتاؤ کیا کہوں اُن کو سبب کیا ہے جدائی کا ؟
میرے در پر کھڑے ہیں وہ دوبارہ پوچھنے والے
تیرے ہونے سے دیواریں بھی مجھ کو تھام رکھتی تھیں
گِرانے کو کھڑے ہیں اب سہارا پوچھنے والے
یہ کھڑکی اب نہیں کُھلتی مکیں جانے کہاں گم ہیں

Raiyama
 

", تم نے دیکھا ہے فقط آنکھوں کو ,"
تم نے آنکھوں میں کہاں دیکھا ہے.۔!!!!!