اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر
کیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں
اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فرازؔ
جیسے دو شخص تمنا کے سرابوں میں ملیں
جب میں تمہیں نشاط محبت نہ دے سکا
غم میں کبھی سکون رفاقت نہ دے سکا
جب میرے سب چراغ تمنا ہوا کے ہیں
جب میرے سارے خواب کسی بے وفا کے ہیں
پھر مجھ کو چاہنے کا تمہیں کوئی حق نہیں
تنہا کراہنے کا تمہیں کوئی حق نہیں
جون ایلیا
یہ حوریں تم سے جلتی ہیں؟
اچھا !! اتنی سندر ہو کیا؟
ہائے اتنا میٹھا لہجہ
تم اردو کی ٹیچر ہو کیا؟
یہ تیری پوجا کرتی ہیں
تم پریوں کی رہبر ہو کیا؟
اف دوزخ سے دھمکاتی ہو
تم واعظ کی دختر ہو کیا؟
تم سے پوچھیں تو کھلتے ہیں
تم پھولوں کی افسر ہو کیا؟
بھٹکے ہوئے پھرتے ہیں کئی لفظ جو دل میں
دنیا نے دیا وقت ، تو لکھیں گے کسی دن
جاتی ھے کسی جھیل کی گہرائی کہاں تک !
آنکھوں میں تیری ڈوب کے، دیکھیں گے کسی دن
خوشبو سے بھری شام میں، جگنو کے قلم سے
اک نظم ، تیرے واسطے ، لکھیں گے کسی دن
ایسا ٹوُٹا ہے تمنّاؤں کا پندار، کہ بس
دِل نے جھیلے ہیں محبّت میں وہ آزار، کہ بس
ایک لمحے میں زمانے مِرے ہاتھوں سے گئے
اِس قدرتیز ہوئی وقت کی رفتار، کہ بس
تو کبھی رکھ کے ہمَیں دیکھ تو بازار کے بیچ
اِس طرح ٹوُٹ کے آئیں گے خرِیدار، کہ بس
کل بھی صدیوں کی مُسافت پہ کھڑے تھے دونوں
درمیاں آج بھی، پڑتی ہے وہ دیوار کہ بس
یہ تو اِک ضد ہے کہ مُحسن میں شِکایت نہ کروں
ورنہ اِتنے مجھے شِکوے ہیں مِرے یار، کہ بس
لوگ کہتے ہیں جِینا محال کر گئے
ہم نے کچھ نہ کیا اور کمال کر گئے
اپنی زندگی تھی جو گُزار کر گئے
لوگ ہماری زندگی سے ملال کر گئے
ہم بھی شریف ذادے تھے شہر میں
مگر، بدنام ہمکو ہمارے خیال کر گئے
تھوڑا تھوڑا ہی میسر رھے کافی ھے مجھے
وہ میرا سارے کا سارا نہیں ___ھونے والا
چند لمحوں کی رفاقت ھی میرے کاسے میں؟
اس محبت پہ گزارا نہیں______ ھونے والا
پہلی پہلی ھی محبت____ مجھے کافی ھے
اب مجھے عشق دوبارا نہیں ___ھونے والا
💔
آج رویا جائے کچھ ہونے پر
کچھ نہ ہونے پر رویا جائے
آج رویا جائے بے بسی پر
تیری ہنسی پر رویا جائے
رویا جائے کچھ پا لینے پر
کچھ کھو دینے پر رویا جائے
اور رویا جائے اپنے ہونے پر
تجھے کھونے پر رویا جائے
بھر جائیں گے جب زخم تو آؤں گا دوبارہ
میں ہار گیا جنگ مگر دِل نہیں ہارا
اپنے لیے تجویز کی شمشیرِ برہنہ
اور اُس کے لیے شاخ سے اِک پھول اُتارا
**
*سیاہ پوش*🖤
فنا کے بعد بھی مجھ کو ستا رہا کوئی
نشاں بھی قبر کا میری مٹا رہا ہے کوئی
میرے خدا مجھے تھوڑی سی زندگی دے دے
اداس میرے جنازے سے جا رہا ہے کوئی
اے میری حسرت ارماں زرا ٹہر جاو
کہ بے نقاب تصور میں آ رہا ہے کوئی
اندھیری رات کے تارو نہ جھلملاو تم
خدائی سو گئی آنسو بہا رہا ہے کوئی
فرشتوں عرش سے لا لا کے پھول برساو
قبر کو دلہن بنا رہا ہے کوئی
*سیاہ پوش*🖤
🍂
مجھے بہت پسند ہے ۔۔۔۔!!
سردی کی پہلی دستک،..
اداس سرسراتی ٹھنڈی ہوائیں ۔۔،
اداسی میں ڈوبی شامیں ۔۔۔!!
پتوں کا گرنا ۔۔۔۔؟؟
سورج کی آخری جھلک ۔۔۔!!!!
اور...!!!!
رات کی تاریکی میں
بادلوں میں چھپا چاند..
اور جب ہم فوت ہو جایں گے ----
تو تم رونے والا ڈرامہ مت کرنا ----💔
#💔.
دلاسہ ہم کو دینے کا 🥀
تماشا خوب کرتے ہو🔥
اتنا حیران تھا میں سامنے پا کر اس کو
ایک پل کے لیے اس کو بھی لگا "میں تو گیا"
دے تو دوں تجھ کو مرا مصرعہِ دل لیکن یار
تو اگر اس کو نبھا ہی نہ سکا ، میں تو گیا
بلندیوں پہ ہمیشہ ہمیں نہیں رہنا
ہم آفتاب ہیں اور شام کی اذاں تک ہیں
ہماری پشت پہ سورج تو تم نے دیکھ لیا
ہمارے سائے بھی دیکھو کہاں کہاں تک ہیں
🖤🌓
تمہارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو..!!
میں دل کسی سے لگا لوں اگراجازت ہو..!!
تمہارے بعد بھلا کیا ہیں وعدہ و پیماں
بس اپنا وقت گنوا لوں اگر اجازت ہو..!!
تمہارے ہجر کی شب ہائے کار میں جاناں
کوئی چراغ جلا لوں اگر اجازت ہو.🔥🔥🔥
کبھی یوں بھی آ میرے روبرو... تجھے پاس پا کے میں رو پڑوں۔۔۔
مجھے منزل عشق پہ ہو یقیں۔.. تجھے دھڑکنوں میں سنا کروں۔۔۔
کبھی سجالوں تجھ کو آنکھوں میں ... کبھی تسبیحوں پہ پڑھا کروں...
کبھی چوم لوں تیرے ہاتھوں کو ... کبھی تیرے دل میں بسا کروں ...
یار من۔۔۔ کوئی بات سنا۔۔۔
آج لفظوں کا نشہ کرنا ہے مجھے
تیرے سحر میں گم ہو کے .. تجھے سننا ہے مجھے۔۔ کوئی قصہ ایسا چھیٹر کے لفظ لفظ نس نس میں
گھلتا جاۓ ۔۔۔
او پاگل
یہ من پاگل اور پاگل ہوتا جائے..
اس رات کی کوئی سحر نا ہو
بس صرف تیرا سحر ہی سحر ہو۔
وہ رستے ترک کرتا ہوں
وہ منزل چھوڑ دیتا ہوں.
جہاں عزت نہیں ملتی
وہ محفل چھوڑ دیتاہوں.
مجھے مانگےہوئےسائے
ہمیشہ دھوپ لگتےہیں.
میں سورج کے گلے پڑتاہوں
بادل چھوڑ دیتا ہوں.
تعلق یوں نہیں رکھتا
کبھی رکھا,کبھی چھوڑا
جسے میں چھوڑتا ہوں پھر
مسلسل چھوڑ دیتاہوں🥀🥀
اے یار مرے تُو! ہونٹ ہلا
اور باتیں دل کی کھول سہی!
میں ہر دم مست الست رہوں
کچھ لفظ زباں سے بول سہی!
اے یار مرے تُو! آنکھ اُٹھا
یہ اندھی آنکھیں روشن ہوں!
یہ ہجر کا عقدہ کھل جائے
تیری صورت کے بس درشن ہوں!
اے یار مرے تُو! ہنستا جا
دکھ درد الم سب ٹل جائیں!
تُو میرا نام پکارے جب
یہ لوگ سنیں اور جل جائیں!
اے یار مرے تُو! شعر سنا
اِن مصروں میں کچھ جان آئے!
سب لفظ دما دم رقص کریں
کوئی رمز تجھے بھی تڑپائے...................!🍂
پائل کبھی پہنے کبھی کنگن اسے کہنا
لے آئے محبت میں نیا پن اسے کہنا
میکش کبھی آنکھوں کے بھروسے نہیں رہتے
شبنم کبھی بھرتی نہیں برتن اسے کہنا
اک پل سے زیادہ نہیں دنیا کی مسہری
اک شب سے زیادہ نہیں دلہن اسے کہنا
گھر بار بھلا دیتی ہے دریا کی محبت
کشتی میں گزار آیا ہوں جیون اسے کہنا
رہ رہ کے دہک اٹھتی ہے یہ آتش ِ وحشت
دیوانے ہیں صحراؤں کا ایندھن اسے کہنا
اس حبس میں ورنہ تو ہوا تک نہیں آتی
یہ تو ہے دریچوں کا بڑا پن اسے کہنا
کچھ لوگ کبھی لوٹ کے گاؤں نہیں آتے
کچھ لوگ بھلا دیتے ہیں بچپن اسے کہنا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain