Damadam.pk
Raja-Rameez's posts | Damadam

Raja-Rameez's posts:

Raja-Rameez
 

تُم کو وحشت تو سِکھا دی ہے، گُزارے لائق
اور کوئی حُکم؟ کوئی کام، ہمارے لائق؟
معذرت!مَیں تو کسی اور کے مَصرف میں ہوں
ڈھونڈ دیتا ہوں مگر کوئی تمہارے لائق
ایک دو زخموں کی گہرائی اور آنکھوں کے کھنڈر
اور کُچھ خاص نہیں مُجھ میں نظارے لائق
گھونسلہ، چھاؤں، ہرا رنگ، ثمر، کچھ بھی نہیں
دیکھ! مُجھ جیسے شجر ہوتے ہیں آرے لائق
دو وجوہات پہ اُس دل کی اسامی نہ ملی
ایک، درخواست گزار اتنے؛ دو، سارے لائق
اِس علاقے میں اجالوں کی جگہ کوئی نہیں
صِرف پرچم ہے یہاں چاند ستارے لائق
مُجھ نکمے کو چنا اس نے ترس کھا کے عمیر!
دیکھتے رہ گئے حسرت سے بچارے لائق.......

Raja-Rameez
 

چھوڑ جانے کو مری راہ میں آتا کیوں ہے
آ ہی جاتا ھے تو پھر چھوڑ کے جاتا کیوں ھے
آسرا اجنبی دیوار بھی دے دیتی ھے
یار شانے سے مرا ہاتھ ہٹاتا کیوں ھے
روز ہاتھوں سے ترے گر کے فنا ہوتا ھوں
دشتِِ ہستی سے مرا نقش اٹھاتا کیوں ھے
کس سے پوچھوں کہ شبِ ماہ نہ آنے والا
چاندنی بھیج کے اُمّید جگاتا کیوں ہے
میں تو ویسے ہی تجھے مٹ کے ملا کرتا ھوں
دل کے شیشے سے مرا عکس مٹاتا کیوں ہے
رائگانی میں کئی بار خدا سے پوچھا
میں اگر کچھ نہیں بنتا تو بناتا کیوں ہے
اب تو اُس آخری انکار کو مدت گذری
اب بھی اُس حسنِ جفا کیش سے ناتا کیوں ہے
لے پھر اب خود ہی اُٹھا قضیہء دین و دنیا
میری جب سُنتا نہیں ، بیچ میں لاتا کیوں ہے

Raja-Rameez
 

کوئی بھی آدمی پورا نہیں ہے
کہیں آنکھیں، کہیں چہرا نہیں ہے
یہاں سے کیوں کوئی بیگانہ گزرے
یہ میرے خواب ہیں رستہ نہیں ہے
جہاں پر تھے تری پلکوں کے سائے
وہاں اب کوئی بھی سایا نہیں ہے
زمانہ دیکھتا ہے ہر تماشہ
یہ لڑکا کھیل سے تھکتا نہیں ہے
ہزاروں شہر ہیں ہمراہ اس کے
مسافر دشت میں تنہا نہیں ہے
یہ کیسے خواب سے جاگی ہیں آنکھیں
کسی منظر پہ دل جمتا نہیں ہے
جو دیکھو تو ہر اک جانب سمندر
مگر پینے کو اک قطرہ نہیں ہے
مثالِ چوبِ نم خوردہ، یہ سینہ
سلگتا ہے، مگر جلتا نہیں ہے
خدا کی ہے یہی پہچان شاید
کہ کوئی اور اس جیسا نہیں ہے

Raja-Rameez
 

آہستہ آہستہ بیماریوں میں ڈھل رہا ہوں میں
کرو مجھ پر بھی نظر کرم کہ مر رہا ہوں میں
تھام لو میرا ہاتھ اور لے جاؤ ساۓ تلے
تیرے عشق کی آگ میں تنہا جل رہا ہوں میں
تجھے کھونے کے ڈر سے گزرتی نہیں راتیں
وقت رک سا گیا ہے کیسے چل رہا ہوں میں
سوچتا ہوں کہ شاید وہ چاہنے لگے ہے مجھے
جس قدر ان سے محبت کر رہا ہوں میں
ڈر لگنے لگا ہے مجھ کو کہی مرہی نہ جاؤ پہلے
یوں تیزدار کانٹوں پر کیسے چل رہا ہوں میں
اک بار ہاتھ میرا بس تھام لو نہ
رکھ کر ہاتھوں میں ان کے سر کیسے مر رہا ہوں میں

Raja-Rameez
 

تمہیں مجھ پر دسترس ہے پھر بھی تم میری کیوں نہیں ہوتی۔
ہم تو پورے کے پورے تمہارے ہے تم آدھی بھی نہیں ہوتی۔
تمہیں دیکھنے کے بعد آنکھوں میں خوشی تو ہوتی ہی نیند نہیں ہوتی۔
تمہیں یاد کرتے رہنا میری عادت ہے بن گئی۔
تمہیں بھول جانے کی ہم سے کوشش بھی نہیں ہوتی۔
حُسن میں دیکھے تو حوروں سے بھی حسِین ہو۔
تمہیں دیکھنے کی خواہش میری کم نہیں ہوتی۔
سَر سے دوپٹہ گِرے، سورج ڈوبے، شام ڈھلے بس بات یہ ہے عاقِب
ان کی ذلفیں بکھر جائے اگر میرے شہر میں سحر نہیں ہوتی۔

Raja-Rameez
 

ترے گلے میں جو بانہوں کو ڈال رکھتے ہیں
تجھے منانے کا کیسا کمال رکھتے ہیں
تجھے خبر ہے تجھے سوچنے کی خاطر ہم
بہت سے کام مقدر پہ ٹال رکھتے ہیں
کوئی بھی فیصلہ ہم سوچ کر نہیں کرتے
تمہارے نام کا سکہ اچھال رکھتے ہیں
تمہارے بعد یہ عادت سی ہو گئی اپنی
بکھرتے سوکھتے پتے سنبھال رکھتے ہیں
خوشی سی ملتی ہے خود کو اذیتیں دے کر
سو جان بوجھ کے دل کو نڈھال رکھتے ہیں
کبھی کبھی وہ مجھے ہنس کے دیکھ لیتے ہیں
کبھی کبھی مرا بے حد خیال رکھتے ہیں
تمہارے ہجر میں یہ حال ہو گیا اپنا
کسی کا خط ہو اسے بھی سنبھال رکھتے ہیں
خوشی ملے تو ترے بعد خوش نہیں ہوتے
ہم اپنی آنکھ میں ہر دم ملال رکھتے ہیں
زمانے بھر سے بچا کر وہ اپنے آنچل میں
مرے وجود کے ٹکڑے سنبھال رکھتے ہیں
کچھ اس لیے بھی تو بے حال ہو گئے ہم لوگ
تمہاری یاد کا بے حد خیال رکھتے ہی

Raja-Rameez
 

اس کو منانے کے سو طریقے مجھے آتے تھے
مگر وہ شخص جانا چاہتا تھا ۔۔سو جانے دیا

Raja-Rameez
 

خرید کر جو پرندے اُڑائے جاتے ہیں
ہمارے شہر میں کثرت سے پائے جاتے ہیں
میں دیکھ آیا ہوں اِک ایسا کارخانہ جہاں
چراغ توڑ کے سورج بنائے جاتے ہیں
یہ کون لوگ ہیں پہلے کبھی نہيں دیکھے
جو کھینچ تان کے منظر پہ لائے جاتے ہیں
اے آسماں تجھے اُن کی خبر بھی ہے کہ نہيں
جو دن دیہاڑے زمیں سے اٹھائے جاتے ہیں
یہ ساری فِــلم ہی اچّھـی طـــرح بنی ہوئی ہے
مگر جو سِِــین اچانک دکھائے جاتے ہیں
میں اِس لیے بھی ســمندر سے خوف کھاتا ہوں
مجھـے نصاب میں دریـا پڑھائے جاتے ہیں
کہیں مِلیں گے تو پھر جان جاؤ گے
ہـم ایسـے ہیـں نہيـں جیسـے بتائے جاتے ہیں

Raja-Rameez
 

چھوڑ جانے کی تکلیف معاف سہی
لیکن ۔۔💔
ذہنی بربادی کا گناہ نہیں بخشوں گا۔😔😥

Raja-Rameez
 

پھر یوں ھوا کسی سے محبت ھو گئی مجھ کو
اسکی..... عادت سی ھوگئی مجھ کو...
میری باتیں اثر کرنے لگیں اس پر
اس نے... دوست بنا لیا مجھ کو....
ہزاروں باتیں ہونے لگیں درمیان ہمارے
رات.... بھر جاگنا پڑ گیا مجھ کو...
اپنی دنیا سمجھ لیا اس کو میں نے
سب سے منقطع ھونا پڑ گیا مجھ کو..
......وہ چھوڑ گيا مجھ کو
اکیلے.......رہنا پڑگیا مجھ کو....
زندگی میں................ طاق راتیں آگئیں
رب سے.............. مانگنا پڑگیا مجھ کو...
.......زندگی موت جیسی لگتی تھی......
پھر یوں ھوا زندہ رہ کے ........مرنا پڑگیا مجھ کو......!!!

Raja-Rameez
 

میری تصویر بھی دیکھی تو کہا شرما کر
یہ بُرا شخص ہے اس کی نہیں نیت اچھی
!،۔،🔥ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم🔥،۔،!

Raja-Rameez
 

💔دل کی بستی ویران کر کے چلا گیا
.
جو شخص کہتا تھا بڑا پیار ہے تم سے _💔

Raja-Rameez
 

آئینہ پوچھتا ہے ایسے تعارف جیسے
میں کسی اور کی صورت پہ اتر آیا ہوں.......!!!!!!

Raja-Rameez
 

ایک تجھ سے تعلق ختم ہونے کے بعد
میں نے چن چن کے تعلق ختم کیئے

Raja-Rameez
 

*محبّت ایک سے کریں گے*
*مگر لاجواب کریں گے🖤*

Raja-Rameez
 

جنگ پر نکلتا ہوں ڈھال بھول جاتا ہوں
میں عجب شکاری ہوں جال بھول جاتا ہوں
وصل میں بھی رہتی ہے بھولنے کی بیماری
ہونٹ چوم آتا ہوں گال بھول جاتا ہوں
💔

Raja-Rameez
 

*💕شوہر کے لباس سے بیوی کی نفاست کا اور بیوی کے لباس سے شوہر کی غیرت کا پتہ چلتا ہے💕*

Raja-Rameez
 

نگاہِ شوق کسی رُخ سے مطمئن نہ ہُوئی
ہر ایک شے میں نظر آئی کچھ کمی مجھ کو
میں اِک چراغِ سرِ دشتِ نامُرادی تھا
ہَوائے شہرِ تمنّا بُجھا گئی مجھ کو

Raja-Rameez
 

محفل میں فرشتے ہی فرشتے نظر آئے
میں نے فقط پوچھا تھا گناہگار کون ہے...!!!

Raja-Rameez
 

کچھ اس طرح سے ڈائری مکمل کی میں نے
پہلے صفحے پر تم ___آخری پر ہم لکھ دیا