Damadam.pk
Raja-Rameez's posts | Damadam

Raja-Rameez's posts:

Raja-Rameez
 

آج پھر تیری یاد آئی بارش کو دیکھ کر..
دل پہ قابونہ کرسکا اپنی بے بسی کو دیکھ کر.
روۓ اس قدر تیری یاد میں اے دوست
کہ بارش بھی تھم گئ میرے آنسو کو دیکھ

Raja-Rameez
 

اک تم اور اک بارش دونوں کما ل کرتے ہو
آتے ہو آگ لگانے بجانا بھول جاتے ہو_

Raja-Rameez
 

اتنا بھی خوبصورت نہ ہوا کر اے موسم
اب ہر کسی کے پاس محبوب نہیں ہوتا.

Raja-Rameez
 

کیوں مانگ رہے ہو کسی بارش کی دعا۔
تم اپنے شکستہ در و دیوار تو دیکھو۔

Raja-Rameez
 

برسات کے آتے ہی توبہ نہ رہی باقی۔
بادل جو نظر آئے بدلی میری نیت بھی۔

Raja-Rameez
 

موسم کو بھی میری خبر ہو شاید،
میری طرح وہ بھی آج ٹوٹ کے برسا

Raja-Rameez
 

آج بارش بھی تیرے درد کی طرح ۔
ہلکی ہلکی پر ہوتی جا رہی ہے۔

Raja-Rameez
 

اے بارش ذرا کھل کے برس یہ کیا تماشہ ہے
اتنی رم جم تو ہماری آنکھوں میں روز ہوتی ہے

Raja-Rameez
 

میری بات مانو.
تلخیاں پینا چھوڑو.
اس بارش کے موسم میں.
آؤ مل کر چائے پیتے ہیں.

Raja-Rameez
 

یہ محبتوں میں بارش بڑی لازمی سی شے ہے
چاہے چشم نم سے ٹپکے چاہے آسماں سے برسے

Raja-Rameez
 

کچے مکان جتنے تھے بارش میں بہہ گئے
ورنہ جو میرا دکھ تھا وہ دکھ عمر بھر کا تھا۔

Raja-Rameez
 

سہمی ہوئی ہے جھونپڑی بارش کےخوف سے..
محلوں کی آرزو ہےکہ برسات تیز ہو..

Raja-Rameez
 

ہنس ہنس کے سُنا تی ہے جہا ں بھر کے فسانے
پُو چھوں تیرے با رے میں تو رو دیتی ہے بارش۔

Raja-Rameez
 

جب میں نے اس سے پوچھا تھا
کیا دھوپ میں بارش ھوتی ھے
وہ ھنستے ھنستے رونے لگی
اور دھوپ میں بارش ھونے لگی
نازک سی کلی مرجھا سی گئ
اور رو کر مجھ سے کہنے لگی
تم چھوڑ نہ جانا او ساجن
دل توڑ نہ جانا او ساجن
تم کیا جانو دھوپ کی بارش
تم کیا جانو ہجر کا غم
جب تم دور تھے مجھ سے ساجن
میرے ہاتھ کی چوڑی اورکنگن
جب گیت تمہارے گاتے تھے
مجھے یاد بہت تم آتے تھے
میں ہنستے ہنستے روتی تھی
اور دھوپ میں بارش ہوتی تھی

Raja-Rameez
 

کچھ بھی سنتے ہی نہیں چھوڑ کے جانے والے
پیچھے رہ جاتے ہیں بس روگ کمانے والے
رب بھی رکھ لےگا ترا پردہ بروزِ محشر
عیب اوروں کے زمانے سے چھپانے والے
اس کو بھاتی تھی غزل شوخ سی جبکہ مجھ کو
شعر آتے تھے اداسی کو بڑھانے والے
کیا سمجھتے ہیں کہ خود ہنس کے گزاریں گے دن
خود بھی روٸیں گے یہ اوروں کو رلانے والے
آپ جتنے بھی بھلے پہرے بٹھا لیں اس پر
"دل تو ہر حال چراٸیں گے چرانے والے"
کچھ مری اس لیے دنیا سے نہیں بن پاٸی
مجھ کوآۓ نہیں انداز زمانے والے

Raja-Rameez
 

درد کرتے ہیں سرِشام تلاوت میری
میں ترا سوگ مناتے ہوئے گھر جاتا ہوں
رات ہوتے ہی مجھے نیند پکڑ لیتی ہے
آنکھ لگتے ہی ترے ہجر میں مر جاتا ہوں

Raja-Rameez
 

میں تے فرض اے نوکری سجناں دی
ساہ ساہ قربان کریساں
دکھ دےکےاپنی زندگی نوں
سکھ سجناں توں وار چھوڑیساں
بھاویں غربت در در رول دتا محسوس
نہ ھوون دیساں
میں تے فرض اے نوکری سجناں دی
ساہ ساہ قربان کریساں
دکھ دےکےاپنی زندگی نوں
سکھ سجناں توں وار چھوڑیساں
بھاویں غربت در در رول دتا محسوس
نہ ھوون دیساں
جےوت وی سجن شریک دے بن گۓ
مار آپ نوں آپ چھوڑیساں.

Raja-Rameez
 

چلو مک گئ سنگت خدا حافظ میرا آخری یار سلام اے
نہ خط لکھساں نہ خود آساں میرا آخری وار کلام اے
کر ختم مینوں تیرا ہجر گیا اے ہنڑ پیتا زہر دا جام اے
میری طرفوں نویاں سنگتاں دی تینوں یار اجازت عام

Raja-Rameez
 

تساں رس گۓ اوہ ساڈی غلطی اے میں توڑ مناون آواں،
,
محسوس نہ کرو تاں قسم خدا دی ہتھ پیر تے لاون آواں،،،
دیو ڈھول اجازت زندگی دی اک گل سمجھاون آواں،
جیڑی ھو گئ اے حالت اکھیاں دی اے توڑ وکھاون آواں.

Raja-Rameez
 

اکھیاں ہور کسی نو کی ویکھن۔
جے کھوٹ ایمان وچ کوئ نہیں۔
تیرے دل دیا یار خدا جانے۔
ساڈا ہور جہان وچ کوئ نہیں ۔