Damadam.pk
Raja-Rameez's posts | Damadam

Raja-Rameez's posts:

Raja-Rameez
 

اتنا بھی تھوڑا ، میســــــر متـــــ ھوا کر توں مجھے
شہـــــــر بھر میں ، آکسیــــجن کی کمی لگنے لگـے
اس جہانِ رنگــــ و بو کی دلکشی سے کیوں گریز
ایسی بھی کیا درویشیــاں ؟؟ دنیا بری لگنے لگـے

Raja-Rameez
 

میں نے کب چاہا تمہیں غم میں مبتلا دیکھوں
میں نے چاہا ہے.....تمہیں ہنستا ہمیشہ دیکھوں
میری خُواہش ہے کہ اب جس کو میسر ہو تم
اُس کے ہمراہ تمہیں دیکھوں تو باوفا دیکھوں🖤

Raja-Rameez
 

میں خاندان کی پابندیوں سے واقف تھی
خدا کا شکر ہے اس شخص نے وفا نہیں کی
تیرے غرور سے بڑھ کر میری انا ہے مجھے ___
تو پوچھتا ہے محبت کا مجھ سے ،جا، نہیں کی🍁

Raja-Rameez
 

تُم بتاؤ گے مُجھے آگ کی حِدَّت کتنی۔؟؟
عشق ہوجائے تو ہو جاتی ہے شِدَّت کتنی
لوگ مِلتے ہیں بِچھڑتے ہیں چلے جاتے ہیں
ہاں مگر مِل کے بِچھڑنے کی ہے عِدَّت کتنی۔؟

Raja-Rameez
 

کسی شب تو آ میرے خواب میں
تجھے درد سارے ہی سونپ دوں
تجھے کہہ سکوں وہ شکایتیں
جسے لہرِموجِ فراق نے
۔تہہِ آب کب سے دبا دیا
میرے بے خبر تجھے کیا پتا
میری سانس سے ترے درد کا
جو ہے ایک رشتہ بندھا ہوا
۔یہ چراغ زد میں ہواؤں کی
کسی طاق میں ہے دھرا ہوا
جو تھا خواب میر ی حیات کا
کسی راکھ میں ہے دبا ہوا
کسی شب تو آ میرے خواب میں
میرے ہمسفر ذرا دیکھ لے
میرے شب گزیدہ نگاہ میں
ترے بعد درد ہی رہ گئے
میری شاخ ٹوٹی ھے سوکھ کر
میرے پھول زرد ہی رہ گئے🖤

Raja-Rameez
 

نئی ہواؤں کی صحبت بگاڑ دیتی ہے
کبوتروں کو کھُلی چھت بگاڑ دیتی ہے
جو جُرم کرتے ہیں اتنے بُرے نہیں ہوتے
سزا نہ دے کے عدالت بگاڑ دیتی ہے
مِلانا چاہا ہے انساں کو جب بھی انساں سے
تو سارے کام سیاست بگاڑ دیتی ہے
ہمارے پیر تقی میر نے کہا تھا کبھی
میاں! یہ عاشقی عزت بگاڑ دیتی ہے

Raja-Rameez
 

راہ وفا پہ کم ہیں خسارے ہمارے دوست
ہیں اس سفر کے اپنے ستارے ہمارے دوست
کچھ سانپ چاہیے تھے خزانے کے واسطے
اتنے میں آستیں سے پکارے ہمارے دوست
اک دن سنبھل ہی جاتا ہے دنیا سے ہارا شخص
لیکن جو اپنے آپ سے ہارے ہمارے دوست
دشمن کی ہم کو کوئی ضرورت نہیں پڑی
کینہ بہ سینہ پھرتے ہیں سارے ہمارے دوست
ہم نے غزل کی اوٹ سے سب کچھ بتا دیا
لیکن سمجھ نہ پائے اشارے ہمارے دوست

Raja-Rameez
 

بھٹکے ہوئے پھرتے ہیں کئی لفظ جو دل میں
دنیا نے دیا وقت ، تو لکھیں گے کسی دن
جاتی ھے کسی جھیل کی گہرائی کہاں تک !
آنکھوں میں تیری ڈوب کے، دیکھیں گے کسی دن
خوشبو سے بھری شام میں، جگنو کے قلم سے
اک نظم ، تیرے واسطے ، لکھیں گے کسی دن

Raja-Rameez
 

ﺩﻝ ﺟﻮ ﮬﺎﺭﺍ ﺗﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﺑﺎﻗﯽ ﻧﮧ ﺭﮬﺎ
ﻣﯿﺮﮮ ﮬﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﺮﯼ ﺟﯿﺖ ﮔﺌﯽ ﻣﺎﺕ ﮔﺌﯽ
ﮐﺲ ﻟﺌﮯ ﻋﮩﺪ ﮔﺰﺷﺘﮧ ﮐﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﺫﮐﺮ ﮐﺮﻭﮞ؟؟
ﺍﺳﮑﯽ ﻓﻄﺮﺕ ﮬﮯ ﮐﮧ ﺟﺐ ﺭﺍﺕ ﮔﺌﯽ ﺑﺎﺕ گئی🙃🙃

Raja-Rameez
 

*دکھ ترا صبر سے سہتے تو وہی اچھا تھا*
*اشک آنکھوں سے نہ بہتے تو وہی اچھا تھا*
*یونہی بیزار کیا یار محبت نے ہمیں*
*ہم اگر دوست ہی رہتے تو وہی اچھا تھا*
#۔۔۔۔۔؟؟

Raja-Rameez
 

تمھارے دل پر اپنا نام____ نقش کر دیں گے...❤️
اپنی سانسیں دھڑکنیں تجھ پر قرض کردیں گے..💞
یوں شامل کرلیں گے.................. خود کو تجھ میں..
که تم پر اپنی محبت............. ھم فرض کر دیں گے💞

Raja-Rameez
 

میری ستائشی آنکھیں کہاں ملیں گی تجھے
تو آئینے میں بہت بن سنور کے روئے گا
اسے تو صرف بچھڑنے کا دکھ ھے اور مجھے
یہ غم بھی ھے کہ وہ مجھے یاد کر کے روئے گا ۔🖤

Raja-Rameez
 

کُچھ موســـمِ بے رنگ، تو کُچھ زَرد چُھپے ہیں
اِس چَاک گریـــباں میں بــــڑے درد چُھپے ہیں
جل جاتے ہیں دُنیا میں کئی لوگ ٹھٹھر کـــــر
لہجوں میں بھی اَنگارے یہاں سَرد چُھپے ہیں
یہ زخـــــــــم کُریدیں گے تـــــسّلی کے بــہانے
ہــــمدرد کے ملـــبُوس میں بے درد چُھپے ہیں

Raja-Rameez
 

میرے بے ربط خیالات میں کیا رکھا ہے۔۔۔
میں تو پاگل ہوں میری بات میں کیا رکھا ہے۔۔۔
باندھ رکھا ہے تیری یاد نے ماضی سے مجھے۔۔۔
ورنہ گزرے ہوئے لمحات میں کیا رکھا ہے۔۔۔
میری تکمیل تیری ذات سے ہی ممکن ہے۔۔۔
تو الگ ہو تو میری ذات میں کیا رکھا ہے۔۔۔

Raja-Rameez
 

روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے
چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے
ایک دیوانہ مسافر ہے میری آنکھوں میں
وقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے، چل پڑتا ہے
اپنی تعبیر کے چکر میں میرا جاگتا خواب
روز سورج کی طرح گھر سے نکل پڑتا ہے
روز پتھر کی حمایت میں غزل لکھتے ہیں
روز شیشوں سے کوئی کام نکل پڑتا ہے
اس کی یاد آئی ہے، سانسو ذرا آہستہ چلو
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے

Raja-Rameez
 

جانے دو میری اتنی بھی تقدیر نہیں ہے
اور وہ مل جائے کہیں ایسی بھی تدبیر نہیں ہے
وہ میری پوری دنیا ہے مگر اس کے ساتھ تنہا
یار ۔۔۔میری ایک بھی تصویر نہیں ہے🖤

Raja-Rameez
 

میں جو مہکا تو میری شاخ جلا دی اس نے
سبز موسم میں مجھے زرد ہوا دی اس نے
پہلے ایک لمحے کی زنجیر سے باندھا مجھ کو
اور پھر وقت کی رفتار بڑھا دی اس نے
میری ناکام محبت مجھے واپس کر دی
یوں مرے ہاتھ، میری لاش تھما دی اس نے
جانتا تھا کے مجھے موت سکون بخشے گی
وہ ستمگر تھا سو جینے کی دعا دی اس نے
اس کے ہونے سے تھی سانسیں میری دگنی محسن
وہ جو بچھڑا تو میری عمر گھٹا دی اس نے

Raja-Rameez
 

خاموشی کی چادر
سر پہ اوڑھے
ننگے پاؤں
چاند کے پیچھے
بھاگ رہا ہوں
پچھلی ایک صدی سے جاناں
تیری خاطر جاگ رہا ہوں

Raja-Rameez
 

مر چکا ہے دل مگر زندہ ہوں
میں زہر جیسی کچھ دوائیں
چاہییں پوچھتی ہیں آپ، آپ
اچھے تو ہیں جی میں اچھا
ہوں، دوائیں چاہییں

Raja-Rameez
 

دکھ کے عالم میں تبسّم بھی سجا ہونٹوں پر
صرف دامن کو بھگونا ہی نہیں کافی ناں !
اس نے بدلی تھی نظر جب ، تجھے مر جانا تھا
دلِ مضطر تیرا رونا تو نہیں کافی ناں !