Damadam.pk
RajaAyyanAli's posts | Damadam

RajaAyyanAli's posts:

RajaAyyanAli
 

میں لوگوں سے متاثر نہیں ہوتا،سوائے
ان کے جو اچھی'چائے بنا لیتے ہیں
tEa time😉

RajaAyyanAli
 

مجھے عنگلش نہیں عاطی میں قیا قروں
😕😕

RajaAyyanAli
 

تمھیں کیا پتا"ڈنگر"کا تم پنجابی تھوڑی ہو
😒😋😉😉

اگر خواہشوں کے اگے کوئی جہاں ہے تو رب کریں وہ جہاں میری بہن کو مل جائے
آمین
اسلام علیکم
R  : اگر خواہشوں کے اگے کوئی جہاں ہے تو رب کریں وہ جہاں میری بہن کو مل جائے آمین - 
RajaAyyanAli
 

آج کی آخری پوسٹ میری امی کے نام
😊😇😇🙂☺
اے میری امی
میں تیری کن کن احسانات کا ذکر کرکے اپنے قلب کو تسلی دوں
تیری کون کون سی مشقت اور صبر کو یادوں کا جامہ پہناؤں، ایام لاشعوری کے احسانات کا ذکر کروں یا شعور کی چادر پہنے ہر ہر آن میں تیری امید افزا کلمات کا تصور کروں حقیقت تو یہ کہ تیری ایک بھی احسان کی ادائیگی کے لیے احسان کا پیمانہ الفاظ کے پیمانے پر بھاری ہے
امی تم نے وطن کی مالوف دھرتی کی تحفظ کی قسم لی تھی وہ تو پہلی ترجیح ہے میری, جب خلوص و محبت سے بحر بیکراں جھنڈے کو دیکھتا ہوں تو جان قربان ہونے کو جی چاہتا ہے."امی" یہ دھرتی بھی تیرے ماند ہے یقین مانیے میں اسکی محافظت کروں گا
Good night
🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰🇵🇰

RajaAyyanAli
 

یوں میں ھار جاتا ھوں وہ جیت جاتی ھے
😕
وہ کھتی ھے، یہ سارے لوگ کیوں باتیں بناتے ھیں
میں کھتا ھوں، مری جاں یہ محبت کا مقدر ھے
میں کھتا ھوں، محبت کائناتی گیت ھوتی ھے
وہ تھوڑا گنگنا کے آنسوؤں میں ڈوب جاتی ھے
وہ مجھ سے پوچھتی ھے ،بے سرو سامان کب سے ھو
میں اس سے پوچھتا ھوں، اس قدر نادان کب سے ھو
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، کون لاوارث ہے مقتل میں
میں کھتا ہوں وھی جو قتل کرنے کے لیے آئے
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، شھر کی حالت کا کیا ہوگا
میں کھتا ھوں، کوئی دن میں بلائیں لوٹ آتے ہیں
وہ مجھ سے پوچھتی ھے ،کربلا کیا پھر بپا ہو گی
میں کھتا ہوں،نھیں اب اس قدر تنہا نہیں کوئی
وہ بولی، درد کے اس پار بھی اک درد ہوتا ہے
میں اس کے بعد کتنی دیر تک کچھ بھی نہیں بولا
یوں وہ مجھ سے جیت جاتی ہے
The End

RajaAyyanAli
 

وہ مجھ سے پوچھتی ھے، خواب کی تعبیر کے بارے
میں اُس سے پوچھتا ہوں، عقل کی جاگیر کے بارے
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، زندگی کے راز کے بارے
میں اُس سے پوچھتا ہوں، دھڑکنوں کے ساز کے بارے
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، رات اور دن کی مسافت کیا
میں کہتا ہوں، یہ سائے ہیں کسی قیدی مسافر کے
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، ہم اگر کچھ بھی نہیں ہیں تو
میں کہتا ہوں، نہیں ہونا بھی ہوتا ہے جہانوں میں
وہ مجھ سے پوچھتی ہے،عقل کیا ہے اور دل کیا ہے
میں کہتا ہوں کہ بس اک اختلافِ عملِ پیہم ہے
وہ کہتی ہے کہ دیوانوں کا کوئی کیا بھروسہ ہے
میں کہتا ہوں، بھروسے کے لئے دنیا ہی کیا کم ہے
وہ کہتی ہے، کسی کو مت بتا دینا مرے بارے
میں کہتا ہوں، مگر اک گیت کو ، اک چاندنی شب کو
وہ کہتی ہے، سُنو عیان مجھے تم سے محبت ہے
میں کہتا ہوں، مری جاں تم تو خود میری ریاضت ہو
Next last

RajaAyyanAli
 

وہ کہتی ہے، ہوئیں رات سے آنگن میں بیٹھیں ہیں
میں کہتا ہوں، گھٹن اپنا اثر دکھلا کے چھوڑے گی
وہ کہتی ہے خموشی فرش پر سائے بناتی ہے
میں کہتا ہوں، اداسی وہم بنتی جارہی ہو گی
وہ کہتی ہے کہ پرچھائیں بھی اب ہمراز لگتی ہے
میں کہتا ہوں کہ تنہائی نے پاگل کر دیا ہو گا
وہ کہتی ہے مری چھت پر ہیولے رقص کرتے ہیں
میں کہتا ہوں کہ یہ تو وسوسوں نے بھیس بدلا ہے
وہ کہتی ہے، کوئی روتا ہے گلیوں کے اندھیروں میں
میں کہتا ہوں، جدائی پھر رہی ہو گی مصیبت میں
وہ مجھ سے پوچھتی ہے ، کیا ہے کچھ حیران لگتی ہو
میں کہتا ہوں، کہ خود کو خواب میں ہے مطمئن دیکھا
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، کیا ہے اتنے مطمئن کیوں ہو
میں کہتا ہوں، کہ خود کو خواب میں حیران دیکھا ہے
Continued

RajaAyyanAli
 

وہ بولی، کائناتیں اس قدر سمٹی ھوئی ھیں کیوں؟
میں بولا، اس قدر وسعت کھاں سے آئی ھے تم میں؟
وہ بولی، بے سروپا زندگی سے کیا ھوا حاصل؟
میں بولا، کچھ بھی ھو،کچھ نہ بھی ھو، آخر اجل تو ھے
محبت میں سفر کتنا ضروری ھے ، وہ کھتی ھے
میں کھتا ھوں، محبت میں کھیں ٹھرا نہیں جاتا
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، آشیانے جل گئے ھوں گے
میں کھتا ھوں، کہ شاید اتفاقاً بچ گئے ھوں گے
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، آج پھر گولی چلی ھوگی
میں کھتا ہوں، کہ ھاں کچھ میتیں آئیں ھیں بستی میں
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، آج بھی کچھ بم پھٹے ھوں گے
میں کھتا ھوں، کوئی کھرام تو برپا تھا سڑکوں پر
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، پھر عدالت مر گئی ھو گی
میں کھتا ہوں کہ مجرم تو بذاتِ خود ھی منصف ھیں
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، بادشاہِ وقت کیسا ہے
میں کہتا ہوں، بہت ہی مطمئن رہتا ہے بے چارہ
Continued

RajaAyyanAli
 

وہ کھتی ہے، بَلائیں جب بھی میرا نام لیتی ہیں
میں کھتا ھوں، تجھے میری دعائیں تھام لیتی ھیں
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، مجھ سے باتیں کیوں نہیں کرتے
میں کھتا ہوں، ابھی تو دیکھنے کی منزلوں پر ھوں
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، شام کیا ویران ہوتی ھے
میں کھتا ہوں، کہ یہ تو ھجر کی پہچان ھوتی ھے
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، رتجگوں کا رنگ کیسا ھے
میں کھتا ہوں کہ جیسے جاگنے والے کی آنکھوں کا
وہ مجھ سے پوچھتی ہے، ھجر کی قِسمیں بھی ھوتی ھیں
میں کھتا ہوں کہ جتنے وصل اُتنے ھجر ہوتے ھیں
وہ مجھ سے پوچھتی ھے پیار کا مطلب بتاؤ گے؟
میں کھتا ھوں کہ ھر اک بات کا مطلب نہیں ھوتا
وہ بولی، راستے میں درد کے کتنے سمندر ھیں
میں بولا، آخری جو ضبط سے باھر نکل جائے
وہ بولی، اب تو مجھ میں ضبط کا یارا نہیں باقی
میں بولا، ڈوبنے کو پھر تو تم تیار ہو جاؤ
Continued

RajaAyyanAli
 

وہ بولی، آس کی فصلیں کئی بیمار ہیں دل میں
میں بولا ،جس طرح ممکن ھو ساون کو بلا لاؤ
وہ بولی، میں ادھورے قیدیوں کی صف میں شامل ھوں
میں بولا، اس کا مطلب ھے کہ آزادی نھیں ممکن
وہ بولی، کچھ لکھوں تو انگلیوں سے خون رِستا ھے
میں بولا، میں تو ایسے میں بھی اپنے دل سے لکھتا ھوں
وہ بولی، درد نے اعصاب کو مُردہ بنا ڈالا
میں بولا، عشق کی بے چینیوں سے زندگی کر لو
وہ کھتی ہے، اگر سب راستے مسدود ہو جائیں
میں کھتا ہوں، تو پھر ھم آپ تک محدود ھو جائیں
وہ کھتی ہے، اگر بے چینیاں بے سُو د ہو جائیں
میں کھتا ھوں، فنا فی النار ہست و بود ہو جائیں
وہ کھتی ہے، اگر ویرانیاں رستے میں آجائیں
میں کھتا ھوں، ھزاروں گم بہت سستے میں آجائیں
وہ کھتی ھے، تمھیں تختی پہ اپنے حرف لکھ دوں تو میں کھتاہوں تری باتیں مرے بستے میں آجائیں
Continued

RajaAyyanAli
 

وہ کھتی ھے، مجھے تو زندگی سے ایک شکوھےہے
ہمیشہ سائلوں کو موت کے سائے میں رکھتھےہے
وہ کھتی ہے، خدا ملتا تو اس سے بات کرتی میں
میں کھتا ھوں، مگر میں تو خموشی بانٹتا رہتا
وہ کھتی ہے کہ عیان! بے ضرر رھنا نھیں اچھا
میں کھتا ھوں، کئی اچھائیاں بس میں نہیں ھوتیں
وہ کھتی ہے مری یادوں سے کیونکر دور رھتے ھو
میں کھتا ہوں، تری پرچھائیاں بس میں نہیں ھوتیں
وہ کھتی ہے، تمھاری کچھ دعا بھی تو کوئی ھو گی
میں کھتا ہوں، جھاں تم ھو، یہ راتیں بھی وھیں ھوتیں
عجب سے معنویت سی پلٹ آتی نظاروں میں
تمھیں ھم دیکھتے بھی اور باتیں بھی وھیں ھوتیں
ستارے دیکھنے آتے مجھے تیری محبت میں
وہ کھتی ھے، ستارے اور سپنے جھوٹ ھوتے ھیں
وہ کھتی ھے کہ اب روؤں تو آنسو چبھنے لگتے ھیں
میں کھتا ھوں، کسی شاعر سے آنکھیں مانگ سکتی ھو
Continued

RajaAyyanAli
 

وہ بولی، تم کھاں غائب ھوئے رھتے ھو راتوں کو
میں بولا، میں تو بس آوارہ پھرتا ھوں اداسی میں
وہ بولی، فون بھی اکثر بہت انگیج رکھتے ھو
میں بولا، بے سروپا گھنٹیوں سے خوف آتا ھے
وہ بولی، تم بہت کنجوس ھو خط بھی نہیں لکھتے
میں بولا، خط لکھوں تو شاعری ناراض ہوتی ہے
وہ بولی، تم کبھی ملنے چلے آؤ جو ممکن ھو
میں بولا، یہ تو تم نے میرے دل کی بات ہی کھہ دی
وہ بولی، آج موسم میں عجب سی خوشگواری ھے
میں بولا، ھاں یہ موسم پیار سے ملنے کا موسم ھے
وہ کھتی ہھے کہ اب آوارگی سے کچھ نہیں حاصل
مجھے حیرت ھے یہ سب کچھ وہ مجھ بادل سے کھتی ھے
وہ کھتی ھے، ھوا تو بانجھ پن تقسیم کرتی ھے
میں کھتا ھوں، مگر دھرتی ھوا کے بس سے باھر ہے
وہ کھتی ھے، شبیں دھوکے میں رکھتی ھیں ھمیشہ ھی
میں کھتا ھوں، کھیں یہ تو نھیں دھوکا دنوں میں ھے
Continued

RajaAyyanAli
 

وہ مجھ سے پوچھتی ھے، بادلوں کو کب بلاؤ گے؟
میں کھتا ھوں، تمھیں جب دھوپ کا موسم ستائے گا
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، پنچھیوں سے آشنائی ھے
میں کھتا ہوں کہ اشکوں کی قطاروں سے بھی واقف ھوں
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، تم سمندر میں کبھی اُترے
میں بولا، اک سمندر، دوسرے میں کس لیے اُترے
وہ کھتی ہے، مجھے مایوسیاں رستہ نہیں دیتیں
میں کھتا ہوں، کہ یہ مایوسیاں طاقت بھی ھوتی ھیں
وہ کھتی ھے، بھت تنھا ھوں میں اس پوری دنیا میں
میں کھتا ہوں، کہ یہ احساس تو ھو گا خدا کو بھی
وہ کھتی ھے کہ مجھ پر شھر کے وحشی لپکتے ھیں
میں کھتا ھوں کہ تم کردار کو سینہ سپر کر لو
وہ کھتی ھے، ھجومِ بد روِش سے خوف آتا ھے
میں کھتا ہوں، مجھے اُجڑی ھوئی گلیاں ڈراتی ھیں
وہ کہتی ہے مجھے بے حس زمانے سے شکایت ہے
میں کہتا ہوں کہ یہ شکوہ شکایت رائیگاں ہے سب
Continued

RajaAyyanAli
 

وہ کھتی ھے، تری آواز میں معصومیت سی ھے
میں کھتا ھوں، کہ یہ مظلومیت کے بعد آتی ھے
وہ کھتی ھے، ترے چھرے پہ کربِ بے کراں کیسا؟
میں بولا، دل نے چہرے پر ذرا سا رنگ چھوڑا ھے
وہ کھتی ھے، تیرے ھاتھوں پہ زخموں کے مناظر کیوں؟
میں کھتا ہوں، کہ کچھ زیور بڑے انمول ھوتے ھیں
وہ بولی، عمر بیتی کوئی بھی ملنے نھیں آیا
میں بولا، عمر سے پوچھو کہ آخر عمر کیوں بیتیھےوہ بولی، حُسن ڈھلنے کے لیے ہوتا ہے، لگتا ہے
میں بولا، حُسن ھو، یا بخت ھو، یا چاند سورج ھو
وہ بولی، اب تو زلفوں میں بھی چاندی سی سرک آئی
میں بولا، روح تک میں بھی دراڑیں پڑ گئی ھوں گی
وہ بولی، ھاتھ دیکھو بے ارادہ ھی لرزتے ھیں
میں بولا، ھاتھ دکھلاؤ تو پھر دیکھو بھی ہمت سے
وہ بولی، زندگی کاآخری کردار حیرت ھے
میں بولا، موت سے پہلے کوئی گھر بار حیرت ھے
Continued

RajaAyyanAli
 

وہ بولی، زندگی تو دائروں کے پھیلنے سے ھے
میں بولا، موت بھی اک دائرہ ھے دور تک پھیلا
وہ بولی، روح کے اندر کھیں پر آگ جلتی ھے
میں بولا، ھاں دھواں میں نے بھی دیکھا ھے نگاھوں میں
وہ بولی، اک دھکتا شور شریانوں میں بھتا ھے
میں بولا، ھاں بدن پر آبلے میں نے بھی دیکھے ھیں
وہ بولی، سانس پر بھی درد کے کوڑے برستے ھیں
میں بولا، ھاں لھو پر نیل تو میں نے بھی دیکھے ھیں
وہ بولی، ذات کی تہہ میں نہ جانے کیا نھاں ھو گا
میں بولا، جسم پر ابھری وریدوں سے بھی ظاہر ھے
وہ بولی، دق زدہ جیون چھپاتی پھر رھی ھوں میں
میں بولا، ناخنوں کی زردیوں نے کر دیا عریاں
وہ کھتی ھے، تری جیبوں میں اتنے خواب کیونکر ھیں؟
میں کھتا ھوں، کہ دنیا میں مجھے زندہ بھی رھنا ہے
وہ کھتی ہے، ترے کالر پہ مٹی کا نشاں کیسے؟
میں کھتا ہوں، کہ مجبوری علامت چھوڑ جاتی ھے
continued

RajaAyyanAli
 

وہ کھتی ہے، مجھے یہ سوچ کر بتلا میں کیسی لڑکی ھوں
میں کھتا ھوں سرابی! سوچنے میں وقت لگتا ھے
میں کھتا ہوں، تمھیں خانم! دریا کنارے کیسے لگتے ھیں
وہ کھتی ھے، تمھیں بچھڑے سھارے کیسے لگتے ھیں
میں کھتا ھوں، مجھے تم ھنستی گاتی اچھی لگتی ھو
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، درد سے ڈرنے لگے ھو کیا؟
وہ بولی، رات سے کیا بات کرتے ھو اکیلے میں؟
میں بولا، درد کی، کچھ کچھ محبت کی، جدائی کی
وہ بولی، چاند کیا آتا ھے تم سے چونچلیں کرنے؟
میں بولا، ھاں کبھی سپنوں کے آنگن میں اُترتاھے
وہ بولی، کون اکثر یاد آتا ھے اُداسی میں
میں بولا، کچھ پرانے راستے، بچپن، اور اک لڑکی
وہ بولی، درد کی جزیات میں پڑنے سے کیا بھتر
میں بولا، درد کو خوش خوش سھیں اور کوچ کر جائیں
continued

RajaAyyanAli
 

وہ مجھ سے پوچھتی ہے، تم کھاں غائب ھو صدیوں سے
میں کھتا ھوں، ھزاروں وسوسوں کے درمیاں گم ھوں
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، رات کی بے چینیاں کیا ھیں؟
میں کھتا ہوں، وھی جو دوریوں کے دل میں ھوتی ھیں
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، خوف کا دورانیہ کیا ھے؟
میں کھتا ھوں، جو دل اور غم کا ہوتا ھے مصیبت میں
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، بادلوں کی عمر کتنی ھے؟
میں کھتا ہوں، تمازت کے مطابق پانیوں کے وقت جتنی ھے
وہ مجھ سے پوچھتی ھے، رات اتنی بے زباں کیوں ھے؟
میں کھتا ھوں، زباں تو درد کی شدت کی ھوتی ھے
وہ کھتی ھے، یہ خاموشی بھی کچھ تو سوچتی ھوگی
میں کھتا ھوں، وھی جو گفتگو کی بھیڑ میں کھوجائے
وہ کھتی ھے کہعیان، کچھ دنوں سے بولتے کم ھو
میں کھتا ھوں، کئی دُکھ بولنے سے روک دیتے ھیں
continued

RajaAyyanAli
 

وہ بولی، کیا یہ سب کچھ اتفاقاً ہے تمھارا غم
میں بولا، یہ بھی ممکن ہے یہ سب کچھ احتراماً ھو
محبت میں غموں کی اس قدر یلغار کیوں،۔۔۔بولی
میں بولا، تم کسی دن یہ تو اپنے آپ سے پوچھو
وہ کھتی ھے، سُنو عیان! تمھارا خواب کیوں ٹوٹا؟
میں کھتا ھوں، سرابی! دل میں کوئی کھینچ پڑتی تھی
تمھاری شاعری میں زندگی کی سسکیاں کیوں ھیں؟
میں بولا، آنسوؤں کی ابتدائی شکل جو ٹھری
وہ کھتی ھے، کہ عیان! میں کچھ مضطرب سی ھوں
میں کھتا ھوں، سرابی! تم بھی میری روح جیسی ھو
وہ کھتی ہے، تمھیں کیوں خوف آتا ھے ھواؤں سے
میں کھتا ھوں، سرابی! دیپ تو ایسے ھی ھوتے ھیں
وہ کہتی ھے، چلو عیان!ھَوا کے ساتھ چلتے ھیں
میں خاموشی سے اُس کے ساتھ چل دیتا ھوں بجھنے کو
continued

RajaAyyanAli
 

وہ کھتی ھے، ھوا کے ھاتھ میں کیا کیا نھیں آتا؟
میں کھتا ھوں، جو دہلیزوں کے اندر دفن ھوتا ھے
وہ کھتی ھے، زمانے کو دلوں سے رنج کیوں کر ھے؟
میں کھتا ہوں، کہ یہ آزار تو صدیوں کی قسمت ھے
وہ کھتی ھے، تمھارے بعد کیوں بارش نہیں ھوتی
میں کھتا ہوں، مری جاں ھجر صحراؤں میں رھتا ھے
وہ کھتی ھے، کہ خوشیوں میں بھی تم تو رونے لگتے ھو
میں کھتا ھوں، مری آنکھوں کو ساون اچھا لگتا ھے
وہ بولی، تم بھی فرحت زندگی سے روٹھ جاؤ گے
میں بولا، ھاں، یا شاید موت مجھ سے مان جائے گی
وہ بولی، تم خوشی کے گیت کو مایوس کرتے ھو
میں بولا، کیا کروں ان مختصر گیتوں کے موسم کا
وہ بولی، تم تو فرحت خود ھی خود سے ھار جاتے ھو
میں بولا، کیا کروں کمزور ھوں اور بے سھارا ھوں
continued