اگر تم اس گمان میں ہو۔۔!! کہ تم نےکسی کے لیے بہت کچھ کیا۔ وقت دیا اپنی نیند خراب کی سونے کے اوقات تبدیل کیے اپنی عادات و اطوار لہجہ اور زندگی جینےکے انداز بدل ڈالے۔ اور ان سب کی اگلے انسان کی نظر میں بڑی اہمیت ہو گی تو مبارکباد وصول کرو۔ ایسا کچھ نہی۔ تم صرف استعمال کیے گئے ہو۔
*سب چُھوٹ جائے مگر رَبّ سے رابطہ نہیں چُھوٹنا چاہیے، اگر خود چل کر اُس کی طرف نہیں جاؤ گے تو وہ غم بھیج کے تمہیں اپنی طرف رجوع کرا لے گا، کہ تُم سے زیادہ تمہارا رَبّ تمہاری فکر کرنے والا ہے۔* تو لوٹ آؤ اپنے رَبّ کی طرف کہ؛ *"دلوں کا سکون اللّہ ہی کے ذکر میں ہے۔"♥️♥️*
کبھی کبھی زندگی اس جگہ آ پہنچتی ہے کہ آگے کوئی راستہ نہیں اور واپسی کا تصور بھی نہیں ہوتا پھر دعاؤں سے معزے ہوتے ہیں پھر "کن فیکون" سے تقدیر بدل جاتی ہے..بس پھر صبر اور "اللہ" پر بھروسہ ضروری ہے ۔۔ یااللہ ! میں نے تجھ سے بڑھ کر کسی کو چاہنے والا نہیں پایا ، لوگ جب دْکھ کو جان لیتے ہیں تو چھوڑ دیتے ہیں! اور تو ہمارے دکھ میں ہمیں تھام لیتا ہے .!! بیشک تو پاکـــــ ہـے
ڈپریشن کو معمولی مت لیا کریں تحقیق سے پتا چلا ہے کہ شدید ڈپریشن آگے چل کر ذہنی حالت کو اس قدر بگاڑ دیتا ہے انسان میں درد دینے اور درد سہنے کے صلاحیت ختم ہو جاتی ہے ایسے ہی ایک ماں نے اپنے دو بچوں کو آگ لگا دی انہیں ذندہ جلتا دیکھ کر وہ سگریٹ پیتی رہی جب وہ نارمل ہوئی تو اسکے بچے جل کر مر چکے تھے ۔پھر جب اس طرح کے واقعے ہو جاتے ہیں تو ہم بڑی بڑی فلاسفی جھاڑنا شروع کر دیتے ہیں کہ ماں تھی یا فرعون ایسا کیسے کر گئی؟ تو خدا را لوگوں کو خوش رہنے دیں کسی کی ذہنی بربادی کا سبب مت بنیں کوئی ناچ رہا ہے ناچنے دیں کسی کی شکل اچھی نہیں لگی تو دفع ہوجائیں اپنی پیاری شکل سمیٹ کے کسی کی آواز بھدی لگ رہی ہے تو کانوں میں ایلفی ڈال لیں اسکی ذندگی میں انگلی کرنا بند کر دیں کوئی آپ کے ساتھ مخلص ہے تو اس کو بدلے میں اتنی توجہ اتنا پیار دیں جتنا وہ آپکو دے رہا
ڈپریشن سے نکلنے کا ایک حل آوارہ گردی بھی ہے۔ کسی ایک جگہ بیٹھ کر زندگی کا انتظار نہ کریں۔ نکل جائیں کھلی ہوا میں سانس لیں، آسمان کو چھوئیں، اپنی پسند کی چیزوں میں اپنے آپ کو غرق کریں اور پھر دیکھے زندگی کتنی بڑی نعمت ہے دنیا میں آوارہ گردی سے بڑھ کر کوئی مسرت نہیں!) ~فریڈرک نطشے
تیرے دل سے یہی دعا نکلے نہ گھر کسی کا جلا کرے تجھے عشق ہو پھر یقین ہو اسے تسبیحیوں پہ پڑھا کرے میں کہوں کہ عشق ڈہونگ ہے توں نہیں نہیں کیا کرے یہ دعا ہے آتشِ عشق میں توں بھی میری طرح جلا کرے نہ نصیب ہو تجھے بیٹھنا تیرے دل میں درد اٹھا کرے کہ میری تلاش میں در بدر تو بھر کے آہیں پھرا کرے لوٹ آئیں خیر سے پھر وہ دن نہ چین آئے تجھے میرے بن نہ لگائیں تجھ کو گلے سے ہم تو ہزار منتیں کیا کرے
تجھے عشق ہو خدا کرے کوئی تجھ کو اس سے جدا کرے تیرے ہونٹ ہنسنا بھول جائیں تیری آنکھ پر نم رہا کرے توں اسی کی باتیں کیا کرے توں اسی کی باتیں سنا کرے اسے دیکھ کر تو رک پڑے وہ نظر جھکا کے چلا کرے تجھے ہجر کی ایسی چھڑی لگے تو ملن کی ہر پل دعا کرے تیرے خواب بکھریں ٹوٹ کر توں کرچی کرچی چنا کرے تو نگر نگر پھرا کرے توں گلی گلی سدا کرے تیرے سامنے تیرا گھر جلے تیرا بس چلے نہ بجھا سکے
دنیا میں کوئی بھی رشتہ یہ حق نہیں رکھتا کہ وہ آپ کا ذہنی سکون برباد کرئے، ہر ایسے رشتے سے دور ہو جانا چاھئیے جو آپ کی ذہنی اذیت کا باعث بنتا ہے، خُدا کی دنیا بہت وسیع ہے اسلئیے اپنے مطابق لوگ ڈھونڈیں ورنہ اکیلے رہنے کی عادت ڈال لیں، اپنے سکون پر کم از کم کمپرومائز نہ کریں
کبھی بھی اپنے ہاتھ کی لکیروں پر یقین مت کریں ... جو کہ آپ کا مستقبل بھی بناتی ہیں... کیوں کہ وہ لوگ جن کے ہاتھ نہیں ہوتے ان کا بھی مستقبل ہوتا ہے صرف خود پر یقین کریں
ہم سب کسی نہ کسی انسان کی زندگی میں ایک تعلق، ایک اعتبار، ایک یقین اور محبت کی وجہ ہیں۔ کوشش کریں کہ ہماری وجہ سے کسی کا اعتماد نہ ٹوٹے، اس کا زندگی سے بھروسہ نہ اٹھے۔ اس کا دل محبت سے نفرت نہ کرے ۔ جن لوگوں نے آپ کو اپنےر از دیے ہیں، انہیں اپنے سینے میں دفنا لیں کہ ان کا انسانیت پر سے اعتبار نہ اٹھ جائے۔ جو آپ پر مان رکھتے ہیں، ان کا مان قائم رکھیں
دوسروں کا احساس کرنے سے انسان کا اپنا وقار بڑھ جاتا ہے دیوار سے لگے شیشے اور دل سے جُڑے رشتے ہمیشہ غفلت سے ہی ٹوٹتے ہیں اخلاق وہ چیز ہے جس کی قیمت نہیں دینی پڑتی مگر اس سے ہر چیز خریدی جا سکتی ہے