منزلیں کسی کے گھر جا کر دستک نہیں دیتی
راستوں پہ چلنے سے راستے نکلتے ہیں..🔥🔥
جاتے ہوے تیرے شہر سے تجھے الوداع نہ کہہ سکے
سادگی تیری اتنی حسین تھی تجھے بے وفا بھی نہ کہہ سکے
اب میری راہ میں حائل نہیں ہوتی یادیں تیری،
اب تیرے شہر سے گزروں تو گزر جاتا ہوں
*وقت کی واپسی نہیں ہوتی___!*
.
*گھڑی کی سوئیاں گٌھمانے سے___!*
کارِ دُشوار تھا ، دوبارہ تیرے شہر میں آنا مگر
نہیں آیا تیرے شہر سے جانے کے بعد سکون کہیں اور
تیری چاھت میں گزرتی میری ھر شام تھی"
میرے دل سے نکلی ھوئ ھر دعا تیرے نام تھی"
اب مجھ کو الزام نہ دو بےوفائ کا"
میرے ھاتوں کی لکیروں میں وفا عام تھی"
قدر پوچھو اس سے جو کرتے ھیں محبت کی پوجا"
صرف تیرے شہر میں میری محبت بدنام تھی...
*آؤ کچھ دیر تذکرہ_ ہی کر لیں*.
*ان دنوں کا جب تم ہمارے تھے.*
خوشیوں کا وقت بھی کبھی آہی جاۓ گا
غم بھی تو مل رہے ہیں تمنا کیۓ بغیر
نہ روک قلم مجھے درد لکھنے دے...
آج تو درد روئے گا ۔یا پھر درد دینے والا...!!
تھکن سے چُور ھُوں اب تک سمجھ نہیں آیا
میں تیرے شہر سے ایسا بھی کیا اُٹھا لایا۔۔!
بتا پھر کون سے موسم میں امیدِ وفا رکھیں,..
تجھے تو بارش کے دن بھی ہماری یاد نہ آئی
تُہمت اُتار پھینکی, لِبادہ بدل لیا
خود کو ضرورتوں سے زیادہ بدل لِیا🔥
میں اُس کی یاد سے اِک پل کو نکل پاؤں
میرے خُدا مُجھے اِتنا تو بے وفا کر دے۔
تنہاۂیاں _تمہارا _پتہ_ پوچھتی _رہیں۔۔۔۔۔
شب بھر تمہاری یاد نے سونے نہیں دیا۔۔۔۔۔
آنکھوں میں آ کے بیٹھ گۂی اشکوں کی لہر۔۔۔
پلکوں _پے کوۂی خواب_ پرونے نہیں دیا۔۔۔۔
رونق ہے میرے گھر میں تصور ہی سے جس کے۔۔۔۔
وہ_ کون تھا_ راہی _در و دیوار _سے _پوچھو۔۔۔۔۔
خنجر سے کرو بات نہ تلوار سے پوچھو۔۔۔۔
میں قتل ھوا کیسے میرے یار سے پوچھو۔۔۔
مست نظروں سے دیکھ لینا تھا اگر تمنا تھی ہمیں آزمانے کی۔۔۔
ھم تو بےھوش یوں ہی ھو جاتے کیا ضرورت تھی مسکرانے کی
دل نہ مل پاءیں تو پھر آنکھ بچا کر چل دو۔۔۔
بے وجہ ھاتھ ملانے کی ضرورت کیا ھے۔۔۔
تم مٹا سکتے نہیں دل سے میرا نام کبھی ۔۔۔
پھر کتابوں سے مٹانے کی ضرورت کیا ھے۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain