کئی راتوں سے نا سویا تھا مُصور__!
تصویر کی آنکھوں میں قیامت کی تھکن تھی__
میری بات پر تو روٹھا زمانہ
تیری بات دنیا زباں پر نہ لائی
خودکشی کے کئی طریقے ہیں
سب سے مشکل ہے عشق کر لینا!
کیوں شریک غم بناتے ہو کسی کو اے قتیلؔ
اپنی سولی اپنے کاندھے پر اٹھاؤ چپ رہو
اب تجھے کیسے بتائیں کہ تیری یادوں میں
کچھ اضافہ ہی کیا ، ہم نے خیانت نہیں کی
آنکھوں کی ہچکی رکتی نہیں ہے
رونے سے کب دل، ہلکا ہوا ہے
درد مجھ سے نجات مانگتا ہے
درد کو مجھ سے درد ملتا ہے
میرا عشق ٹھہرا چراغ کی مانند
لوگوں کی سازشیں ہوا تھیں کام کر گئیں
ﻭﮦ ﮐﺘﺎﺑﻮﮞ ﺳﮯ لفظوں ﮐﺎ ﺟﻨﮕﻞ ﺍُﭨﮭﺎ ﻻﯾﺎ ھے
ﺳﻨﺎ ھے ﺍﺏ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺧﺎﻣﻮﺷﯽ ﮐﺎ ﺗﺮﺟﻤﮧ ﮨﻮﮔﺎ
یار وہ لڑکی نہیں نظم ہے چلتی پھرتی!!
دیکھ لینا کسی شاعر کی محبت ہو گی
سرد راتیں لوٹ آئی ہیں
وہی پرانے مشاغل اپنائے جائیں گے
اوس زدہ شیشوں پر
کبھی دل بنایا جائے گا
کبھی تمہارا نام لکھا جائے گا❤
منسوب چراغوں سے اور طرف دار ہوا کے
یہ سب منافق ہیں اور منافق بھی بلا کے
بات جب نہ ھو ان کے مطلب کی
پھر وہ مطلب کہاں سمجھتے ہیں.
مجھ پہ گزری تو میں نے جانا یہ
لاش پنکھے سے کیوں لٹکتی ہے
ہوا چلی تو اس کی شال میری چھت پہ آ گری
یہ اس کے بدن کے ساتھ میرا پہلا رابطہ ہوا.
اس کی رخصتی کے بعد روایت چل پڑی🙂
گاؤں سے جوان جنازے اٹھنے کی
موتی کے بھاؤ بِک گئے، مٹی کے سب دئیے
بستی میں آفتاب کے ڈھلنے کـی دیر تھی
کہیں تو کاروانِ درد کی منزل ٹھہر جاۓ
کِنارے آ لگے عمرِ رواں ، یا دِل ٹھہر جاۓ۔۔۔
اخفاۓ رازِ عشق کی عادت بھی ہے بُری
ہم نے ہمیشہ حال چھپایا طبیب سے
داغؔ دہلوی🥀
وقت بہت بڑے اور گہرے زخم دیتا ہے
اس لئے گهڑی میں پهول نہیں سوئیاں ہوتی ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain