چاند لا کر کوئی نہیں دے گا تمہیں
کوشش کر کے خود مسکرانا سیکھو ☺☺☺
یہ زلف اگر کھل کے بکھر جائے تو اچھا
اس رات کی تقدیر سنور جائے تو اچھا
۔۔۔۔۔
جس طرح سے تھوڑی سی تیرے ساتھ کٹی ہے
باقی بھی اسی طرح گزر جائے تو اچھا
۔۔۔۔۔
دنیا کی نگاہوں میں برا کیا ہے بھلا کیا
یہ بوجھ اگر دل سے اُتَر جائے تو اچھا
۔۔۔۔۔
ویسے تو تمہی نے مجھے برباد کیا ہے
الزام کسی اور کے سر جائے تو اچھا
گم شدہ رختِ سفر میں تری تصویر بھی تھی
ورنہ اتنا تو نہیں ہوتا مجھے سامان کا دکھ
بکھر رہے تھے ہر اک سمت کائنات کے رنگ
مگر یہ آنکھ کہ جو ڈھونڈتی تھی ذات کے رنگ
ہمارے شہر میں کچھ لوگ ایسے رہتے ہیں
سفر کی سمت بتاتے ہیں جن کو رات کے رنگ
الجھ کے رہ گئے چہرے مری نگاہوں میں
کچھ اتنی تیزی سے بدلے تھے ان کی بات کے رنگ
بس ایک بار انہیں کھیلنے کا موقع دو
خود ان کی چال بتا دے گی سارے مات کے رنگ
نہ جانے کتنے درد ایسے ہیں ؛
جنہیں سر درد کا نام دیتے ہیں
بعد مدت کے تم آئے ہو تو بیٹھو بھی ذرا
کام آنکھوں کو ملا ہے کتنی بے کاری کے بعد
ہو ہی جاتی ہے کوئی بات، چلو جانے دو
آدمی کیا نہیں کہہ دیتا پریشانی میں
مجھ پہ اک تازہ محبت کی نمی ہے ورنہ ...
خشک لکڑی کا کہاں اتنا دھواں ہوتا ہے ...
اس کے دامن پہ لگنے والا تها
داغ دل پہ لگا لیا میں نے
اب ذرا چاہیے تنہائی میں یکسوئی مجھے...
اب کوئی چاہنے والا بھی نہیں چاہیے مجھے.....
تیرے بغیر رونق ' دیوار و در کہاں
شام و سحر کا نام ہے' شام و سحر کہاں
تُو معجزے سکوت کےہم کو بھی عطا کر
ہم حالِ دل سنائیں ، مگر گفتگو نہ ہو
میری تحریر سے وہ ڈھونڈنے نکلے مجھ کو
میں نے بھی حرف لکھے ، ہاتھ نہ آنے والے
تیز خنجر کے زخم کو چھوڑو..🖤
آؤ لہجوں کی بات کرتے ہیں..😏
ہم نے کائنات کو ڈوبتے دیکھا
جب مزاج یار کو برہم دیکھا
انگلیاں پھیر میرے بالوں میں
میرا دردِ سر نہیں جاتا
موت لمحے کی صدا زندگی عمروں کی پکار
میں یہی سوچ کے زندہ ہوں کہ مر جانا ہے
راحتؔ اندوری
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain