" جی میں آتا ہے اِک بار تو چیخوں ایسے✨
ساری دنیا کو خبر ہو کہ تجھے کھویا ہے"🥺😔💔
اور پھر، نفسيات کے وارڈ میں بیٹھے پہلی بار احساس ہوا کہ یہ محبت مجھے کہاں لے آئی ۔😥💔🖤🥀
اور ہم نے بھی مخلص بن کر سچے دل سے چاہا تھا کسی کو
.. مجھے اصول دنیا کا پتہ نہیں تھا کہ مخلص محبت کا لوگ مزاق بنادیتے ہیں.. 🙂 💔🥀
*حقیقتــــــــ ہے ... انسان اپنی لگائی ہوئی ... امیدوں سے ہی زخم کھاتا ہے۔🖤🥀
بچھڑتے وقت سے اب تک میں یوں نہیں رویا...
وہ کہہ گیا تھا یہی وقت امتحان کا ہے !!!🖤🥀
دل کی شریانوں میں زندگی بن کر بہنے والوں کی وجہ سے ہی اکثر دماغ کی رگیں پھٹ جاتی ہیں...!!
نہ قدری کرنے والوں کو اپنا سایہ بھی میسر نہ ہونے دیں پھر چاہے وہ چیخیں چلائیں یا پھر مر جائیں 🥀
اک پھول محبت کا کھِلا تھا دل میں
اور اُس کا جھکاؤ کسی پتھر کی طرف تھا🙂🖤
#
تجھے ہم اور کسی کا نہ ہونے دیں گے کبھی
تُو بھا گیا ہے ہمیں، خود کو اب ہمارا سمجھ
🥀
اور پھر درد سہتے سہتے ایک دن انسان کسی بہت پرانی حویلی کے جیسا ہو جاتا ہے
بالکل خالی، وحشت زدہ، ویران، کھوکھلا اور بےرنگ!!🥀🖤
تم اس شخص كے سامنے غلام ہو جس سے تم محبت کرتے ہو اور وہ تمہیں کبھی بھی آزاد کر سکتا ہے💯🔥
تقدیر سے ہوں لاچار اے ذوق تمنا
ہر فن میں ماہر ہوں بس محبت نہیں آتی
💦💞💦
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں
سب کے دل سے اتر گیا ہوں میں
کیسے اپنی ہنسی کو ضبط کروں
سن رہا ہوں کہ گھر گیا ہوں میں
کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا
جیتے جی جب سے مر گیا ہوں میں
اب ہے بس اپنا سامنا در پیش
ہر کسی سے گزر گیا ہوں میں
وہی ناز و ادا وہی غمزے
سر بہ سر آپ پر گیا ہوں میں
عجب الزام ہوں زمانے کا
کہ یہاں سب کے سر گیا ہوں میں
کبھی خود تک پہنچ نہیں پایا
جب کہ واں عمر بھر گیا ہوں میں
تم سے جاناں ملا ہوں جس دن سے
بے طرح خود سے ڈر گیا ہوں میں
کوئے جاناں میں سوگ برپا ہے
کہ اچانک سدھر گیا ہوں میں
💦💞💦
جو تم اُٹھائے پھرتے ہو ناں
میری پھینکی ہوئی انا ہے
رات بھی ، نیند بھی ،کہانی بھی🌚
ہائے کیا چیز ہے جوانی بھی💔
تم نے دیکھا ہے کبھی درد کا مارا چہرا
آٶ دیکھو نا کبھی یار ہمارا چہرہ
مجھ سے ٹوٹے ہوۓ شیشے نے کہا تھا اک دن
کتنا ملتا ہے نا مجھ سے یہ تمہارا چہرہ🖤🥀
اب تجھ سے کیا چھپائیں کہ تجھ سے بِچھڑ کے ہم
کوشش کے باوجود ۔۔۔ کبھی خوش نہیں رہے .!
💦💞💦
جب مجھے آسماں اُٹھا لے گا
کون دیوار کو سنبھالے گا !
میں اسی ڈر سے روٹھتا ہی نہیں
تُو کسی اور کو منا لے گا !
💦💞💦
دھوپ میں سایہ بنے تنہا کھڑے ہوتے ہیں
بڑے لوگوں کے خسارے بھی بڑے ہوتے ہیں
ایک ہی وقت میں پیاسے بھی ہیں سیراب بھی ہیں
ہم جو صحراؤں کی مٹی کے گھڑے ہوتے ہیں
یہ جو رہتے ہیں بہت موج میں شب بھر ہم لوگ
صبح ہوتے ہی کنارے پہ پڑے ہوتے ہیں
ہجر دیوار کا آزار تو ہے ہی لیکن
اس کے اوپر بھی کئی کانچ جڑے ہوتے ہیں
آنکھ کھلتے ہی جبیں چومنے آ جاتے ہیں
ہم اگر خواب میں بھی تم سے لڑے ہوتے ہیں
💦💞💦
میں اگر پھول کی پتی پر تیرا نام لکھوں
تتلیاں اُڑ کر تیرے نام پر آنے لگ جائیں
💦💞💦
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain