لاکھ تم اشک چھپاؤ، ہنسی میں بہلاؤ! چشمِ نمناک بتاتی ہے کہ تم روئے ہو! یہ جو رُخ موڑ کے تم نے کہا نا، ٹھیک ہوں میں مجھے آواز بتاتی ہے کہ تم روئے ہو! جو اُترتی ہے " مری" آنکھ میں گاہے گاہے وہ نمی صاف بتاتی ہے کہ " تم" روئے ہو! چاند چُپ ہے، مگر بھیگی ہوئی سرگوشی میں چاندنی رات بتاتی ہے کہ تم روئے ہو! میں تجھے جیت کے ہارا، تری خوشیوں کے لیے پر مری مات بتاتی ہے کہ تم روئے ہو! یہ جو بے موسمی برسات برستی ہے راز کی بات بتاتی ہے کہ تم روئے ہو!
وحشتِ جاں! مِری حسرت کے یوں ریشے نہ اُدھیڑ یوں مِرے خوابوں کی لاشوں میں سے رستہ نہ بناَ زندگی ! دیکھ تِرے دیدہ تمَسخر کی قسم ہم تجھے چھوڑنے والے ہیں تماشا نہ بنا🖤