سمجھے نہ کوئی سرسری سا تزکرہ مجھے
بھرپور ماجرا ہوں، حوالہ نہیں ہوں میں







تمہاری یاد کے جب زخم بھرنے لگتے ہیں
کسی بہانے تمہیں یاد کرنے لگتے ہیں
نہ جانے کس لیے امیدوار بیٹھا ہوں
اک ایسی راہ پہ جو تیری رہ گزر بھی نہیں
اے زندگی جتنی مرضی تلخیاں بڑھا
وعدہ ہے تجھے ہنس کر گزاریں گے
کہاں تک تاب لائے ناتواں دل
کہ صدمے اب مسلسل ہو گئے ہیں
وہ میرے ایک آنسو کے قابل بھی نہیں تھا ۔۔
غم میں جس کے ہم زارو قطار روئے۔۔
لب پہ آئے جو ،،،،،،، قتیل اسمِ گرامی اُن کا
چاندنی سی میری آنکھوں میں بکھر جاتی ھے
تم سا کوئی ہمدم کوئی دم ساز نہیں
باتیں تو ہیں ہر دم مگر آواز نہیں
ہم تم ھی بس آگاہے اس ربط خفی سے
معلوم کسی اور کو یہ راز نہیں ہے
کے نکل آۓ ہیں آنسو میری آنکھوں سے:
کے چھیرا ہے آج پھر تذکرہ اسکا دنیا والوں نے.
وظیفوں سے کام لیا ہے میں نے_💔
ورنہ وہ دل سے کہاں اترنے والے تھے 🔥
اس سے کہنا کہ میرے ساتھ جڑا رہ جائے
رنگ لوگوں کا اڑے اور اُڑا رہ جائے
ہم تیری یاد دہانی میں رہیں گے ایسے
جیسے کاغذ کوئی کونے سے مڑا رہ جائے🔥
زندگی کے حسین ترکش میں
کتنے بے رحم تیر ہوتے ہیں
حرف زبان سے " رکوع " تک
آنکھوں کے نیل سے " سجود " تک...
میرا " عشق " تیرے گرد ہے
فریاد سے " کن فیکون " تک .........
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain