خود کو سنبھالا کیوں نہیں...؟
ہر دن سنبھلنے کی کوشش کی، ہر رات بکھر گئی...
زندگی سے اُمید باقی ہے...؟
اُمید بھی اب تھک چکی ہے...
کبھی خوشی ملی...؟
ملی تھی، بس قائم نہ رہ سکی...
تم رو رہی ہو...؟
نہیں، آنکھوں میں بس نمی رہ گئی ہے...
دل ٹوٹا ہے...؟
ٹوٹا نہیں، چکنا چور ہوا ہے...
کوئی سہارا نہیں ملا...؟
سب نے صرف تماشہ دیکھا...
کچھ پریشان لگتی ہو...؟
پریشانیاں اب چہرے پر لکھی نہیں جاتیں...
کب سے خاموش ہو...؟
جب سے وہ خاموش ہوا...
کس کی بات کر رہی ہو...؟
ایک وعدے کی، جو نبھایا نہیں گیا...
کہاں جا رہی ہو...؟
کہیں نہیں، بس چل پڑی ہوں...
اکیلی کیوں ہو...؟
ہمیشہ ہی اکیلی رہی ہوں...
رات کے اس پہر...؟
رات ہو یا دن، کیا فرق پڑتا ہے...
تو کیا ہوگا آخر...؟؟
چار تکبیر کی نماز إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ...
آپ اندھی ہو گٸی ہو...؟؟
میں نہیں، میرا دل...
کِسی اور کو اپنا بنالیں شاید رفتگاں بُھول پاٶ...؟؟
دنیا میں کوئی اور ہے ہی نہیں...
لیکن کیا...؟؟
لیکن بُھلائے نہیں بُھولتے...
تو بُھول جاٶ...!!
بُھلانے میں شاید میری عمر سے بھی زیادہ عرصہ درکار ہے،
کُچھ سمجھ نہیں آرہا لیکن
کہاں گیا وہ...؟؟
چھوڑ گیا...
کون...؟؟
جو نہیں آنے والا...
کوئی یاد آتا ہے...؟؟؟
ہاں...
کیا کہوں آپکی باتیں کُچھ ٹھیک نہیں...!!
ٹھیک ہی تو کہہ رہی ہوں..
اُن کے ساتھ خوش تو ہو نا...؟؟
نہ، مجبوری ہے...
کون ہے آپ کے ساتھ...؟؟
انجان لوگ...
کہاں رہتے ہو...؟؟
انجان شہر میں...
ایسی باتیں کیوں کر رہی ہو...؟؟
آپ نہیں سمجھ سکتے.
آپ پاگل ہو...؟؟
شاید...
کیسی نیند...؟؟
ایسی کہ پِھر آنکھیں نہ کھولوں، کسی کی آواز نہ
سُنوں، کسی کو آواز نہ دوں، بس ایک کال کوٹھڑی اور
میں.