Damadam.pk
Red0007's posts | Damadam

Red0007's posts:

Red0007
 

وہ دل ہی کیا ترے ملنے کی جو دعا نہ کرے
میں تجھ کو بھول کے زندہ رہوں خدا نہ کرے
رہے گا ساتھ ترا پیار زندگی بن کر
یہ اور بات مری زندگی وفا نہ کرے
یہ ٹھیک ہے نہیں مرتا کوئی جدائی میں
خدا کسی کو کسی سے مگر جدا نہ کرے
سنا ہے اس کو محبتب دعائیں دیتی ہے
جو دل پہ چوٹ تو کھائے مگر گلہ نہ کرے
اگر وفا پہ بھروسہ رہے نہ دنیا کو
تو کوئی شخص محبت کا حوصلہ نہ کرے
بجھا دیا ہے نصیبوں نے میرے پیار کا چاند
کوئی دیا مری پلکوں پہ اب جلا نہ کرے
زمانہ دیکھ چکا ہے پرکھ چکا ہے اسے
جان سے جائے پر التجا نہ کرے

Red0007
 

مجھے لگتا ہے کہ چائے میں ڈالی گئی چینی کا بھی
ایک دل ہوتا ہے، ایک احساس، ایک انا۔ وہ بھی
چاہتی ہے کہ جس کے لیے وہ گھل رہی ہے، وہ
صرف اسی کے ذائقے کو محسوس کرے۔ اگر آپ
اس کے ہوتے ہوئے کسی اور مٹھاس کا انتخاب کر
لیں، تو وہ خاموشی سے اپنا وجود سمیٹ لیتی
ہے۔ اس کا ذائقہ مٹ جاتا ہے، اور پھر چائے چاہے
جتنی گرم یا خوشبودار ہو، پھیکی لگنے لگتی ہے۔

Red0007
 

کوئی جستجو کوئی آرزو ، نہیں اب نہیں
کوئی ایک ہو مرے چار سو نہیں اب نہیں
نہیں اب نہیں مجھے چاہیے کوئی ہمسفر
کسی شخص سے رہے گفتگو ، نہیں اب نہیں
تجھے وہم ہے کہ میں رو پڑوں گا یہیں ابھی
ترے سامنے ترے روبرو نہیں اب نہیں
تُو مرے لیے جو نہیں بنا تو کوئی بھی کیوں
کوئی خوب رو ، کوئی ماہ رو ، نہیں اب نہیں
سنو عشق ایک ہے ہو چکا ، نہیں دوسرا
بھلے کوئی ہو ترے ہو بہو نہیں اب نہیں
مجھے بھیجتا ہے پیام یہ کوئی دوسرا
کروں چاک اپنے سبھی رفو ، نہیں اب نہیں
اسے بول دو وہ خدا نہیں کہ جھکی رہے
یہ جبیں یونہی مری باوضو ، نہیں اب نہیں

Red0007
 

وہ مُجھے چھوڑ کے کہتا ہے تُمہارا کیا ہے.؟
کاش اُسے کوئی بتائے کہ خسارہ کیا ہے..!
عِشق کی جنگ میں مات آئی۔! تو اکثر سوچا۔!
جب مِرا تھا ہی نہیں کوئی تو ہارا کیا ہے۔۔!
یہ ترا "ہجر" نہیں۔! تُجھ سے "محبت" بھی نہیں۔!
ہم نے پھر درد کی شِدت میں گزارا کیا ہے۔؟
جب وہی چھوڑ گیا فِکر تھی جس کی ا
اب کوئی مرتا رہے۔! چاہے۔!!! ہمارا کیا ہے۔!

Red0007
 

مہنگے مہنگے تحفے بہت پسند ہے مجھے جیسے....وقت ، عزت ، مخلص ، اعتبار

Red0007
 

میں جو لکھتا ہوں وہ لوگ سوچتے ہیں، لہذا میں
گونگے ذہنوں کو الفاظ دیتا ہوں۔

Red0007
 

جو باتیں پڑھ کر دل دکھتا ہے، وہ پرانی چیٹس مٹا
دو۔ جس شخص نے تمہیں تکلیف دی، اس کا
نمبر بھی فون سے حذف کر دو۔ کانٹیکٹس بلاک
کرو، ری اسٹرکٹ کرو، میوٹ کرو، ان فالو کرو۔
اپنی زندگی سے ہر طرح کی منفی انرجی دور کر
دو۔ جو کچھ بھی کرنا پڑے، بس وہ کرو جو تمہیں
ٹھیک ہونے میں مدد دے اور تمہارے لیے ایک
مثبت ماحول بنا سکے۔

Red0007
 

لوگ آپ سے انجان ہوتے ہیں،
اس لئے آپ کے تجسس میں رہتے ہیں،
وہ آپ کا مشاہدہ کرتے ہیں،
آپکی باتوں سے آپ کو جانچنے،
پرکھنے کی کوشش کرتے ہیں،
بنا دیکھے، بنا جانے آپ سے متاثر ہو جاتے ہیں،
جاننے کی لگن لگ جاتی ہے ان کو،
اور جب وہ آپ کے بارے میں جان لیتے ہیں،
تو تب آپ کو چھوڑ دیتے ہیں،
اور انکے تجسس کا سفر ختم شُد ہو جاتا ہے۔
محدود رہیں،
کسی کو بھی اپنی ذات تک
آسانی سے رسائی نہ دیں

Red0007
 

تو مجھ کو دیکھ، پرکھ اور پھر بتا مجھ کو
تیرے سوا میرے اندر کہیں پہ میں بھی ہوں!!

Red0007
 

سب سے گِہرا لَفظ جسے ہر کوئی نہیں سَمجھ سکتا۔۔۔
کُچھ نہیں۔

Red0007
 

دلچسپی ختم ہو جانا
نفرت ہونے سے زیادہ تلخ
ہے۔

Red0007
 

خط کبھی تھے ہی نہیں کیسے جلاؤں یادیں
فون مہنگا ہے جلاتے ہوئے ڈر لگتا ہے۔

Red0007
 

جانے والوں کو الوداع کہنا سِیکھ لیں، اور یہ جان
لیں کہ ہر آنے والا شخص اپنے بِچھڑنے کی تاریخ
ساتھ لے کر آتا ہے..

Red0007
 

کسی کو اتنا ہمدرد نا بناؤ کہ جب چلا جائے تو آپ
کی زندگی میں درد کے سوا کچھ نا رہے

Red0007
 

میں نے سوچا
اگر تم ہاتھ چھوڑ بھی دو
تو کیا ہوگا؟
پھر دل نے کہا
محبت میں ہاتھ سے زیادہ
نیت پکڑتی ہے
اور تم
نیت کی سطح پر ہمیشہ میرے ساتھ رہتی ہو

Red0007
 

ہم سے نہیں ہوتی تعلقات میں بحالیاں
هم بدل جانے والوں کو مردہ تصور کر لیتے ہیں۔

Red0007
 

ہاں میں غصے کا برا ہوں اپنے عزیز ترین شخص
کو بھی برے طرح جھاڑ کر رکھ دیتا ہوں

Red0007
 

مجھے کئی لوگ یہ کہتے رہتے ہیں کہ آپ مجھے
بہت پسند ہیں میں عموماً انکا شکریہ ادا کر کے
خاموش ہو جاتا ہوں انہیں میں صرف یہ بتانا
چاہتا ہوں کہ آپ کو میں پسند نہیں ہوں بلکہ آپ
کو میرا یہ امیج یا تصوراتی خاکہ پسند ہے

Red0007
 

اس نے مجھے اپنے دل سے نکال دیا
یا میں وہاں کبھی تھا ہی نہیں ؟

Red0007
 

دل کے درد کو لفظوں میں سمونا مشکل ہوتا ہے
مگر کچھ جدائیاں انسان کے اندر صدیوں تک
گونجتی رہتی ہیں کبھی وہ لمحے یاد آتے ہیں جب
سب ٹھیک لگتا تھا مگر اچانک سب کچھ بدل
گیا کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کا چلے جانا دل
کی دھڑکنوں میں خاموشی چھوڑ جاتا ہے وقت
چلتا رہتا ہے مگر دل وہیں رُکا رہتا ہے جہاں وہ
بچھڑنے کا منظر دیکھا تھا۔