میں ایسا شخص ہوں جو اپنے تعلقات میں مرمت کرنا پسند نہیں کرتا؛ میں واضح ہوں اور اپنے لیے وہ لوگ چنتا ہوں جن کے ساتھ آرام دہ بیٹھک ہو، کبھی کبھی مل لیتا ہوں اور پھر اپنی زندگی کی راہ پر نکل جاتا ہوں۔ وہ لوگ جانتے ہیں کہ میں پرندے کی طرح ہوں، کسی جگہ باندھ نہیں سکتا خود کو، نہ ہی کسی سے زیادہ وابستگی یا شوق رکھتا ہوں شاید میں اپنے دوستوں کا شکر گزار ہوں جو میری فطرت کو سمجھتے ہیں اور میری جانب سے ان کے بیچ جو فاصلہ رکھا ہے اسے قبول کرتے ہیں، تاکہ میں اپنی زندگی پر توجہ دے سکوں اور سکون سے اپنے کام مکمل کر سکوں
سوچنا بھی کتنا تھکا دینے والا مشغلہ ہے، کوئی خیال بلا بن کے چمٹ جاتا ہے اور دماغ کے اندر جا گھستا ہے، پھر بلا سے بلا پیدا ہوتی ہے اور بلاؤں کا ہجوم ہو جاتا ہے۔
تم نے سمجھا ہی نہیں کوئی اشارہ، سچ میں لفظ میرے تھے مگر ذکر تھا تمھارا، سچ میں بس یہی بات نہیں دل کو گوارہ، سچ میں تو کسی اور کو ہو جان سے پیارا، سچ میں تیری چاہت کا لبادہ نہ اتارا ____ سچ میں پھر ترے بعد کہاں خود کو سنوارا، سچ میں
مجھے وہ لوگ پسند ہیں.. جو اپنی عزت کرتے ہیں دوسروں کا احترام کرتے ہیں گہری باتیں کرتے ہیں کچھ بھی شائستگی سے پوچھتے ہیں ذوق و شوق سے مذاق کرتے ہیں خلوص سے معذرت کرتے ہیں اور خاموشی سے چلے جاتے ہیں...