میں کسی کی کہانی میں مستقل شخص نہیں ہو
لیکن میں وہ بہترین عارضی شخص ضرور ہوں جسے
آپ کبھی زندگی میں ملے ہونگے
تم نے سمجھا ہی نہیں کوئی اشارہ، سچ میں
لفظ میرے تھے مگر ذکر تھا تمھارا، سچ میں
بس یہی بات نہیں دل کو گوارہ، سچ میں
تو کسی اور کو ہو جان سے پیارا، سچ میں
تیری چاہت کا لبادہ نہ اتارا ____ سچ میں
پھر ترے بعد کہاں خود کو سنوارا، سچ میں
کم بخت ایک تو ہر بات دل کو لگ جاتی ہے
مجھے وہ لوگ پسند ہیں..
جو اپنی عزت کرتے ہیں
دوسروں کا احترام کرتے ہیں
گہری باتیں کرتے ہیں
کچھ بھی شائستگی سے پوچھتے ہیں
ذوق و شوق سے مذاق کرتے ہیں
خلوص سے معذرت کرتے ہیں
اور
خاموشی سے چلے جاتے ہیں...
"انسان..... ڈاک کے ڈبوں میں موجود خطوں کی مانند ہو
گئے ہیں ایک دوسرے کے قریب تو ہیں لیکن کوئی نہیں
جانتا کہ دوسرے کےاندر کیا ہے ۔
خوشیاں اب تہوار سے منسلک نہیں رہیں
اچھا چلتے ہیں دعاؤں میں یاد رکھنا
فقط تجھ سے نہ بنتی تو بات اور تھی
میرا سب سے جھگڑا ہے میں فطرتاً ایسا ہوں
عین ممکن ہے مجھے تنہائیاں راس آجائیں
عین ممکن ہے میں ہر شخص سے کنارہ کر جاؤں
ایک مدت سے روابط ہیں تعطل کا شکار
بند ملتے ہیں کئی فون خدا خیر کرے
ہمارے ساتھ ٫ کوئی بیٹھ کر نہیں رویا
سبھی نے جان چُھڑائی ٫ دُعائیں دیتے ہوئے
عشق میں ایک سے دو تلک ہی گنتی ہے
تین کا مطلب کسی ایک کی بربادی ہے
دیر تک مل کے روتے ھیں راہ میں
تم سے بڑھتا ہوا فاصلہ اور میں۔
دل کو مکان بنانے کا فائدہ نہیں ہوتا
کہ جو بھی اِس میں رہتا ہے، ہمیشہ نہیں ہوتا
چار سوں اتنے نفوس ہیں ، لوگوں کا ہے ہجوم
کیوں ایک بھی شخص ان میں ہم جیسا نہیں ہوتا
وہ ہے مکین شہر کا ، اُس کو ہو کیا خبر
سورج ڈھلے بھی تو وہاں اندھیرا نہیں ہوتا
ہم کو کیوں نہ مل سکا اپنے مزاج کا کوئی
خدا کے سوا تو کوئی بھی تنہا نہیں ہوتا
ہو اپنے باپ کی جاگیر یہ محبت بھی
برے دنوں میں اسے یوں بچائے پھرتے ہیں
بچھے گی ان کے بھی دل میں کبھی صفِ ماتم
خوشی خوشی ہمیں اب جو گنوائے پھرتے ہیں
حضور کس لیے کچے ہیں آپ کانوں کے
ہر ایک شخص کی باتوں میں آئے پھرتے ہیں
عجیب زعم بصارت کے مارے لوگ ہیں یہ
چراغ ہاتھ میں ہیں اور بجھائے پھرتے ہیں
گنوا نہ دیں کہیں عجلت پرستیوں میں تجھے
یہ سوچ کر تجھے خود سے لگائے پھرتے ہیں
یوں اضطراب میں ، "دن اور رات" گھومتے ہیں
کہ جیسے گردشِ غم کے ستائے پھرتے ہیں
بدن کے بوجھ کو. خود پر اٹھائے پھرتے ہیں
زمیں پہ لوگ نہیں صرف ، سائے پھرتے ہیں
ہر ایک شخص کو کہنا پڑا کہ خوش ہیں بہت
اجڑ کے حرمتِ دل کو بچائے پھرتے ہیں۔۔۔۔۔
اب حال ہمارا بھی وہی ہے کہ جسے لوگ
محسوس کیا کرتے ہیں ، پوچھا نہیں کرتے
۔
ہم ہیں کہ اُنہیں دیکھ کے ہنستے بھی نہیں ہیں
کچھ لوگ توجہ کے لیے کیا نہیں کرتے
اگر کوئی
شخص جان بُوجھ کر آپ کو کھونا چاہتا ہو تو اُس کی
راہ میں رُکاوٹ بننے کی بجائے اُس کو آزاد کر دینا ہی
بہتر ہوتا ہے
جو آپ کو نظر انداز کرنے کے بارے میں سوچے آپ پہ
فرض ہے اُس کو نظر انداز کر دیں
یاد رکھیں جب مرد نظر انداز کرتا ہے عورت بھی اُس کا
attitude برداشت نہیں کر سکتی بس وہ ظاہر نہیں
کرتی یہی اُس کی خوبی ہے ہِ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain