قدم قدم پر لوگ منتظر ہیں مگر ہم ایک ہی محترمہ کو دل سے لگائے پھرتے ہیں
جو مرد آپ سے مخلص ہے وہ دنیا کے ہر موضوع پہ آپ سے بات کرے گا اور جو آپکو دھوکہ دے رہا ہے وہ صرف پیار کی بات کرے گا
جانے والوں کو الوداع کہنا سیکھ لیں, اور یہ جان لیں کہ ہر آنے والا شخص اپنے بچھڑنے کی تاریخ ساتھ لے کر آتا ہے
میرے پاس تم سے رابطے کے بہت سے ذرائع موجود ہیں لیکن
سب سے تیز ترین ذریعہ آنکھیں بند کر کے تمہیں محسوس کرنا ہے
کوئی حادثہ ایسا ہو ہی جاتا ہے کہ بہت کوششوں کے باوجود بھی ہم پہلے جیسے نہیں ہو سکتے وقت اور حالات بدل دیتے ہیں اتنا بدل دیتے ہیں جو ہم نے سوچا نہ ہو۔۔۔
زندگی ایک جیسی نہیں رہتی ہر پل بدلتی ہے زندگی کبھی لگتا ہے کہ سب کچھ ایک فریب ہے سراب ہے
کب کہاں ،وقت کیسے بدل جائے کچھ نہیں معلوم
انسان نصیحت سے وہ نہیں سیکھتا ،جو زندگی سکھا دیتی ہے
زندگی کی سب سے پریشان کن بات یہ ہے کہ ایماندار انسان ہمیشہ لفظوں کی کشمکش میں ہار جاتا ہے۔
کیونکہ وہ سچ کا پابند ہوتا ہے جبکہ جھوٹ بولنے والا کچھ بھی کہہ سکتا ہے
ہوتا ہے یہ بھی کبھی کبھار کہ ؛ اچانک ہی دِل ہر چیز سے بیزار ہوجاتا ہے، دمام پر سکرولنگ کرتے ہوئے، اجنبی لوگوں کے کمینٹس پڑھتے، لوگوں کے سٹیٹس دیکھتے دیکھتے۔
چُراتا ہے وہ پہلے نیند پھر شوخی سے کہتا ہے
یہ شب بھر جاگتے رہتے ہو، سویا کیوں نہیں کرتے
کچھ ایسا ہو کہ تیرا رابطہ نہ ہو مجھ سے
کچھ ایسا ہو کہ مجھے ڈھونڈتا پھرے تُو بھی
کسی کی آنکھوں میں اپنے لیے چاہت دیکھنے سے زیادہ دلفریب منظر کوئی نہیں ہو سکتا ایک عام انسان ہوتے ہوئے بھی ان چند لمحوں میں انسان خود کو کسی سلطنت کا بادشاہ سمجھنے لگتا ہے
انسان کا سب سے بڑا دشمن اسکا دماغ ہے
کبھی کبھی ہم چاہ کے بھی کسی کی چاہت میں شامل نہیں ہوسکتے، ان کے لئے اہم نہیں ہوسکتے! ہماری کمی انہیں محسوس نہیں ہوسکتی ہم کتنی ہی کوشش کرلیں، ہمارا نام ان کے لئے بےنام ہی رہتا ہے۔ اہمیت کسی بھی طرح خریدی نہیں جاسکتی
کسی کو جان لینا بہت بڑا عذاب ہوتا ہے، چہرے پڑھنے لگو گے تو دوستیاں ٹوٹ جائیں گی، نظریں پہچانو گے تو کئی لوگوں سے گھن آنا شروع ہو جائے گی اور یہ تو جاننے کی کوشش بھی نہ کرنا کہ کون کونسی بات دل میں چھپائے بیٹھا ہے، یہ تو بس خدا کا حوصلہ ہے وہ سب کچھ جانتا ہے اور خاموش رہتا ہے..
کتنا خوبصورت ہے اگر آپ کو ایک ایسا دل مل جائے جو آپ سے کچھ بھی مانگے بغیر محبت کرتا ہو جس کی سب سے بڑی تمنا بس یہی ہو کہ آپ بخیریت رہیں!
میں نے جھوٹ بولا اور کہا کہ میں مصروف ہوں۔
میں مصروف تھا۔
لیکن اس طرح نہیں جیسے زیادہ تر لوگ سمجھے۔
میں گہری سانسیں لینے میں مصروف تھا۔
میں غیر معقول سوچوں کو خاموش کرنے میں مصروف تھا۔
میں دوڑتے ہوئے دل کو پرسکون کرنے میں مصروف تھا۔
میں اپنے آپ کو بتانے میں مصروف تھا کہ میں ٹھیک ہوں۔
یہ میری کبھی کبھی کی مصروفیت ہے۔
اور میں اس کے لیے معافی نہیں مانگوں گا۔
یہ میری پوسٹ ہے آپ کے رشتے داروں کا گھر نہیں جو آنے سے گھبراتے ھو
چلو میں کال کرتا ہوں
چلو ہم بات کرتے ہیں
یہ انڑنیٹ کے چکر میں
کبھی نیٹورک کے مسئلے میں
کبھی ہوں آف لائن میں
کبھی تم آف لائن ہو
یوں ہم الجھے سے رہتے ہیں
کہ اس دمادم کے چکر کو
کہ اس الجھن کے چکر کو
چلو اب دور کرتا ہوں
چلو تم فون نمبر دو
چلو میں کال کرتا ہوں
تنہائی میں انسان اکیلا خود کو کھانے لگتا ہے، لیکن ہجوم کا حصہ بننے پر بہت سے لوگ مل کر اسے کھاتے ہیں۔ اب انتخاب آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے ۔
مجھے لگتا ہے ہمیں یہ خواہ مخواہ کے وہم نہیں پالنے چاہیں کیونکہ ہم کسی کے بھی پسندیدہ نہیں ہوتے ہم بس میسر ہوتے ہیں ، موجود ہوتے ہیں ، بس اُس سے زیادہ کچھ نہیں
ایک وقت تک ہم بہت انٹرسٹینگ ہوتے ہیں لوگوں کو ہم سے بات کرنا ہمارے ساتھ گزارا وقت بہت اچھا لگتا ہے اور پھر ایک وقت آتا ہے کوئی اپنے منہ سے نہیں کہتا ہم بیزار ہورہے ہیں تم سے تمہارے مسیج تمہاری کالز سے وہ اپنے اپ کو مصروف کر لیتے ہیں اور ہمیں اس بات کا خود احساس دلا دیتے ہیں کہ ہم ایک وقت تک خاص تھے اور وقت بیت چکا ہے
شاید اس میں بھی ہمارا ہی قصور ہے کہ ہم اگلے پے حد سے زیادہ ڈیپنڈڈ ہوجاتے ہیں.......
اور وہ ہم سے فقط دوری اختیار کر کے پرسکون مزے میں مست زندگی گزار رہے ہوتے ہیں اور ہم انتظار کی سولی میں لٹک کر ان سے شکوے کرتے ہیں جیسے وہ بس ہمارے لیے ہی بیٹھے ہو جب کے کوئی بھی ہمارا اصل میں ہے ہی نہیں
پھر بھی عادت سی رہتی ہے پھر بھی ہم پاگل سے ہر رشتے کو وقت دیتے ہیں اور سوچتے ہے ہم خاص ہے جو کے ہم نہیں ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain