سب کہتے ہیں تم اداسیاں لکهتے ہو
شاید تم خود
بهی ایسے ہی ہو زرد سا اداس سا مگر میں ہنس کر ٹال دیتا تھا.کیونکہ جیسے یہ ضروری نہیں محبت پر لکهنے والے کو
محبت ہوئی ہو ایسے ہی یہ تهوڑی نہ ہوتا ہے اداسیاں
اور درد لکهنے والا بهی اس کیفیت سے گزرا ہو
یہ تجربہ بهی ہو سکتا ہے اور تجزیہ بھی
زہر لگتی ہیں مجھے وہ لڑکیاں جو سمجھتی ہیں کہ دنیا
انکے اٹھنے سے اٹھتی ہے، اور دنیا ان کے بیٹھنے سے
بیٹھتی ہے۔
جو لوگ اپنی مرضی اور موڈ کے حساب سے یاد کرتے
ہیں ناں، وہ کبھی بھی وفادار نہیں ہوتے۔
ویسے بھی تمہارے پاس تو دوستوں کی کوئی کمی
نہیں ہے، پھر تمہیں میری پرواہ کیوں ہوگی؟؟؟؟
اتنی سی تو انا ہونی چاہیے کہ جب کوئی ہاتھ چھڑانا
چاہے تو چھوڑ دیں، پھر سے اس کا سہارا مت لیں۔ جب
کسی کا لہجہ اجنبی لگے تو اس پر اپنے احساسات کو
عیاں نہ کریں۔ جب کوئی ساتھ چلتے چلتے بیچ راستے
میں ساتھ چھوڑ دے، تو اکیلے چلنے کی ہمت اپنے اندر
خود پیدا کریں۔
کوئی نظر انداز کرے تو نظروں سے خود اوجھل ہو
جائیں۔۔۔ اتنی سی تو انا ہونی چاہیے ناں انسان میں۔
زندگی میں ایک غلط فہمی کبھی نہیں ہونی چاہیے، کہ
جن کو آپ کی عادت ہو جائے، وہ آپ سے دور نہیں جا
سکتے۔ لوگ ایک لمحے میں عادتیں بدل لیتے ہیں، بالکل
ویسی ہی عادتیں کسی اور کے ساتھ بنا لیتے ہیں۔ بات
عادت کی نہیں وفاداری کی ہوتی ہے، اور وفاداری ہر
کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔
باتوں کو برداشت کرنے کی عادت ڈالیں ہر بات
محسوس کرنا اور موڈ خراب ہونا بیمار دل کی علامت
ہے لہذا معاف کرنا سیکھییں تا کہ آپ کے تعلقات خراب
نہ ہوں
مجھے شدید نفرت ہے ان لوگوں سے جنہوں نے میرے
ساتھ مخلص ہونے کا دکھاوا کیا۔۔
محبت میں مبتلا عورت کی آنکھیں گدھے کو فلسفی
کے طور پر دیکھتی ہیں۔
خود کو دوسروں میں گھسانے کی کوشش مت کریں ،
اس حقیقت کو قبول کرو کہ تم مختلف ہو۔
پتا نہیں کس کس سے اُس کے مراسم تھے شہر میں۔ وہ
جتنا حَسِین شخص تھا اُتنا ہی خراب تھا۔
کوئی ہے!
جسکو میرے میسجز اب بیکار سے لگنے لگے ہیں،
گھنٹوں لاوارثوں کی طرح کسی کونے میں پڑے رہتے
ہیں۔
ایک روز میں نے اپنے آپ کو دعوت پہ مدعو کیا، فراغت
کے بعد خود کو اپنے سامنے بیٹھایا اور چائے پیش کی،
چائے سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ہی میں نے اُس پہ
سوال داغ دیا کہ آخر تم چاہتے کیا ہو؟
اُس نے ایک لمبی آہ بھری اور یکدم کہنے لگا محبوب کی
خوشیاں۔
سامنے بیٹھے خود سے میں نے مسکراتے کہا وہ خوش ہے
اپنی زندگی میں، اُسے کوئی فرق نہیں پڑتا تم جیو یا
مرو۔
اگر واقعی اسکی خوشیاں چاہتے ہو تو اسکے فیصلوں کو
قبول کرو۔
تبھی اُس نے سوچا کہ واقعی میرا محبوب تو خوش ہے
اور مجھے اسکی خوشیوں کے سوا اور کچھ نہیں چاہیے،
اور اسی روز محبت کی تدفین کرتے ہوئے خود سے پہلی
اور آخری ملاقات انجام کو پہنچی۔
تم اس وقت کیا کرو گے جب تمھیں ادراک ہوگا کہ تم نے
اپنے کمرے میں جس مکڑی کو مار دیا تھا وہ اپنے آخری
لمحات تک تم کو اپنا دوست سمجھتی رہی تھی.
ویسے دیکھا جائے تو مُخلص ہونا بھی ایک اذیت ہے
تم اتنا کیوں سوچتے ہو؟
اگرتم اس طرح سوچتے رہے تو تمہیں دماغ کا کینسر ہو
جائے گا یا کوئی دماغ کی نس پھٹ سکتی ہے
میں نےحیرانی سے پوچھا ؛؛؛
کیا میں زندہ ہو ں ...
اور اس کے پاس جواب نہیں تھا
مجھے بہت عرصے بعد یہ سمجھ آیا کہ وہ چاہتا تھا کہ
میں اس کے ساتھ تو رہوں پر کھبی اس پر حق نہ جتاؤں
، میں اسکی ملکیت تو رہوں پر اس سے نبھانے کا
مطالبہ نہ کروں ، میں اسکے ساتھ تو چلوں پر اسکا ہاتھ
تھامنے کا مطالبہ نہ کروں ، میں اسکا انتظار تو کروں
مگر اسکے دیر پہ آنے پر اس سے سوال نہ کروں، اس پر
اپنے محبت تو لٹاو پر بدلے میں اس سے زرہ بھی محبت
کی توقع نہ رکھوں-
غصے میں بات کرنے سے گریز کریں
آپ کی باتیں درست ہو سکتی ہیں لیکن آپ کا انداز
غلط ہوجاتا ہے
جس کی وجہ سے نہ تو سامنے والا آپ کی بات سمجھ
پاتا ہے اور نہ ہی معاملات بہتری کی طرف جاتے ہیں
کیا واقعی تخیلات خوبصورت ہوتے ہیں ؟
ایسا کیوں لگتا ہے کہ تصورات اگر حقیقت بن جائے تو
زندگی حسین بن جائے گی ؟
کیا تم نے کبھی اپنی آنکھوں ایسے شخص کو تصور کیا
ہے جو اپنے تخیلات میں اپنے ہی دل کو کچل رہا ہے
کیونکہ اسے دل کے دھڑکنے سے اذیت ہوتی ہے ہر ایک
ڈھرکن اس کے اندر وحشت بڑھ رہی ہے
کیا تم نے کبھی ایسے شخص کو دیکھا ہے جو اپنے
خیالات میں اپنی ہی آنکھوں میں نوک دار خنجر سے وار
کرتا ہے ۔ کیونکہ اسے ان آنکھوں سے گرتے موتی کسی
تیزاب کی طرح اسے مسخ کر رہے ہیں
کیا کبھی کسی ایسے شخص سے ملے ہو جس کا اپنے ہی
تصورات سے دم گھٹتا ہو کیونکہ ان گنت ہاتھوں نے اس
کی گردن دبوچ رکھی ہے
کیا تم نے دیکھا ہے ایسے شخص کو جو روتا نہیں ہے ۔
لیکن اپنے اندر اس نے آنسوؤں کا سمندر بنا رکھا ہے
جس کو سنبھالتے سنبھالتے وہ تھکتا جا رہا ہے
میں خود سے معافی کا طلبگار ہوں کہ میں اُن جگہوں
پر ٹھہرا جہاں مجھے معلوم تھا کہ نہ میری عزت ہے، نہ
میری چاہت، نہ میری قدر، نہ محبت، لیکن پھر بھی میں
وہاں امید لیے رکا رہا۔۔۔
میں خود سے معافی مانگتا ہوں کہ میں نے اُن لوگوں کو
خود سے پہلے رکھا جنہوں نے کبھی میری قدر نہ کی۔۔۔
میں اپنا وقت،
اپنے الفاظ تمہارے دل چیر دینے والے الفاظ،
تمہارا تلخ لہجہ،
تمہاری پیروں تلے روند دینے والا رویہ معاف کرتا ہوں
میری دل سے دعا ہے اللّه سے کہ
وہ تمہيں دنیا جہاں کی محبت دے !
مگر
ہر محبت میں تمہيں میرا ہی عکس نظر آئے
تمہيں خوشیاں دے
لیکن
ہر خوشی میں تمہيں میرے آنسو یاد آئیں
ہاتھوں کا خالی رہ جانا۔۔۔
اُداسی بھرے دِل کی اَذِیًّت۔۔۔
بِچھڑ جانے کے خُوف۔۔۔
اور اُن کا حقیقت ہو جانا۔۔۔
اکیلے رہ جانے والی مَایُوسی۔۔۔
لبوں کا چُپ سَادھ لینا۔۔۔
ہنستی مُسکراتی آنکھوں کا۔۔۔
اِن میں تیرتے خوابوں کا کُھو جانا۔۔۔
بہت بڑا نُقصان ہے بہت بڑا دُکھ ہے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain