Damadam.pk
Red0007's posts | Damadam

Red0007's posts:

Red0007
 

سب کہتے ہیں تم اداسیاں لکهتے ہو
شاید تم خود
بهی ایسے ہی ہو زرد سا اداس سا مگر میں ہنس کر ٹال دیتا تھا.کیونکہ جیسے یہ ضروری نہیں محبت پر لکهنے والے کو
محبت ہوئی ہو ایسے ہی یہ تهوڑی نہ ہوتا ہے اداسیاں
اور درد لکهنے والا بهی اس کیفیت سے گزرا ہو
یہ تجربہ بهی ہو سکتا ہے اور تجزیہ بھی

Red0007
 

زہر لگتی ہیں مجھے وہ لڑکیاں جو سمجھتی ہیں کہ دنیا
انکے اٹھنے سے اٹھتی ہے، اور دنیا ان کے بیٹھنے سے
بیٹھتی ہے۔
جو لوگ اپنی مرضی اور موڈ کے حساب سے یاد کرتے
ہیں ناں، وہ کبھی بھی وفادار نہیں ہوتے۔
ویسے بھی تمہارے پاس تو دوستوں کی کوئی کمی
نہیں ہے، پھر تمہیں میری پرواہ کیوں ہوگی؟؟؟؟

Red0007
 

اتنی سی تو انا ہونی چاہیے کہ جب کوئی ہاتھ چھڑانا
چاہے تو چھوڑ دیں، پھر سے اس کا سہارا مت لیں۔ جب
کسی کا لہجہ اجنبی لگے تو اس پر اپنے احساسات کو
عیاں نہ کریں۔ جب کوئی ساتھ چلتے چلتے بیچ راستے
میں ساتھ چھوڑ دے، تو اکیلے چلنے کی ہمت اپنے اندر
خود پیدا کریں۔
کوئی نظر انداز کرے تو نظروں سے خود اوجھل ہو
جائیں۔۔۔ اتنی سی تو انا ہونی چاہیے ناں انسان میں۔

Red0007
 

زندگی میں ایک غلط فہمی کبھی نہیں ہونی چاہیے، کہ
جن کو آپ کی عادت ہو جائے، وہ آپ سے دور نہیں جا
سکتے۔ لوگ ایک لمحے میں عادتیں بدل لیتے ہیں، بالکل
ویسی ہی عادتیں کسی اور کے ساتھ بنا لیتے ہیں۔ بات
عادت کی نہیں وفاداری کی ہوتی ہے، اور وفاداری ہر
کسی کے بس کی بات نہیں ہے۔

Red0007
 

باتوں کو برداشت کرنے کی عادت ڈالیں ہر بات
محسوس کرنا اور موڈ خراب ہونا بیمار دل کی علامت
ہے لہذا معاف کرنا سیکھییں تا کہ آپ کے تعلقات خراب
نہ ہوں

Red0007
 

مجھے شدید نفرت ہے ان لوگوں سے جنہوں نے میرے
ساتھ مخلص ہونے کا دکھاوا کیا۔۔

Red0007
 

محبت میں مبتلا عورت کی آنکھیں گدھے کو فلسفی
کے طور پر دیکھتی ہیں۔

Red0007
 

خود کو دوسروں میں گھسانے کی کوشش مت کریں ،
اس حقیقت کو قبول کرو کہ تم مختلف ہو۔

Red0007
 

پتا نہیں کس کس سے اُس کے مراسم تھے شہر میں۔ وہ
جتنا حَسِین شخص تھا اُتنا ہی خراب تھا۔

Red0007
 

کوئی ہے!
جسکو میرے میسجز اب بیکار سے لگنے لگے ہیں،
گھنٹوں لاوارثوں کی طرح کسی کونے میں پڑے رہتے
ہیں۔

Red0007
 

ایک روز میں نے اپنے آپ کو دعوت پہ مدعو کیا، فراغت
کے بعد خود کو اپنے سامنے بیٹھایا اور چائے پیش کی،
چائے سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ہی میں نے اُس پہ
سوال داغ دیا کہ آخر تم چاہتے کیا ہو؟
اُس نے ایک لمبی آہ بھری اور یکدم کہنے لگا محبوب کی
خوشیاں۔
سامنے بیٹھے خود سے میں نے مسکراتے کہا وہ خوش ہے
اپنی زندگی میں، اُسے کوئی فرق نہیں پڑتا تم جیو یا
مرو۔
اگر واقعی اسکی خوشیاں چاہتے ہو تو اسکے فیصلوں کو
قبول کرو۔
تبھی اُس نے سوچا کہ واقعی میرا محبوب تو خوش ہے
اور مجھے اسکی خوشیوں کے سوا اور کچھ نہیں چاہیے،
اور اسی روز محبت کی تدفین کرتے ہوئے خود سے پہلی
اور آخری ملاقات انجام کو پہنچی۔

Red0007
 

تم اس وقت کیا کرو گے جب تمھیں ادراک ہوگا کہ تم نے
اپنے کمرے میں جس مکڑی کو مار دیا تھا وہ اپنے آخری
لمحات تک تم کو اپنا دوست سمجھتی رہی تھی.

Red0007
 

ویسے دیکھا جائے تو مُخلص ہونا بھی ایک اذیت ہے

Red0007
 

تم اتنا کیوں سوچتے ہو؟
اگرتم اس طرح سوچتے رہے تو تمہیں دماغ کا کینسر ہو
جائے گا یا کوئی دماغ کی نس پھٹ سکتی ہے
میں نےحیرانی سے پوچھا ؛؛؛
کیا میں زندہ ہو ں ...
اور اس کے پاس جواب نہیں تھا

Red0007
 

مجھے بہت عرصے بعد یہ سمجھ آیا کہ وہ چاہتا تھا کہ
میں اس کے ساتھ تو رہوں پر کھبی اس پر حق نہ جتاؤں
، میں اسکی ملکیت تو رہوں پر اس سے نبھانے کا
مطالبہ نہ کروں ، میں اسکے ساتھ تو چلوں پر اسکا ہاتھ
تھامنے کا مطالبہ نہ کروں ، میں اسکا انتظار تو کروں
مگر اسکے دیر پہ آنے پر اس سے سوال نہ کروں، اس پر
اپنے محبت تو لٹاو پر بدلے میں اس سے زرہ بھی محبت
کی توقع نہ رکھوں-

Red0007
 

غصے میں بات کرنے سے گریز کریں
آپ کی باتیں درست ہو سکتی ہیں لیکن آپ کا انداز
غلط ہوجاتا ہے
جس کی وجہ سے نہ تو سامنے والا آپ کی بات سمجھ
پاتا ہے اور نہ ہی معاملات بہتری کی طرف جاتے ہیں

Red0007
 

کیا واقعی تخیلات خوبصورت ہوتے ہیں ؟
ایسا کیوں لگتا ہے کہ تصورات اگر حقیقت بن جائے تو
زندگی حسین بن جائے گی ؟
کیا تم نے کبھی اپنی آنکھوں ایسے شخص کو تصور کیا
ہے جو اپنے تخیلات میں اپنے ہی دل کو کچل رہا ہے
کیونکہ اسے دل کے دھڑکنے سے اذیت ہوتی ہے ہر ایک
ڈھرکن اس کے اندر وحشت بڑھ رہی ہے
کیا تم نے کبھی ایسے شخص کو دیکھا ہے جو اپنے
خیالات میں اپنی ہی آنکھوں میں نوک دار خنجر سے وار
کرتا ہے ۔ کیونکہ اسے ان آنکھوں سے گرتے موتی کسی
تیزاب کی طرح اسے مسخ کر رہے ہیں
کیا کبھی کسی ایسے شخص سے ملے ہو جس کا اپنے ہی
تصورات سے دم گھٹتا ہو کیونکہ ان گنت ہاتھوں نے اس
کی گردن دبوچ رکھی ہے
کیا تم نے دیکھا ہے ایسے شخص کو جو روتا نہیں ہے ۔
لیکن اپنے اندر اس نے آنسوؤں کا سمندر بنا رکھا ہے
جس کو سنبھالتے سنبھالتے وہ تھکتا جا رہا ہے

Red0007
 

میں خود سے معافی کا طلبگار ہوں کہ میں اُن جگہوں
پر ٹھہرا جہاں مجھے معلوم تھا کہ نہ میری عزت ہے، نہ
میری چاہت، نہ میری قدر، نہ محبت، لیکن پھر بھی میں
وہاں امید لیے رکا رہا۔۔۔
میں خود سے معافی مانگتا ہوں کہ میں نے اُن لوگوں کو
خود سے پہلے رکھا جنہوں نے کبھی میری قدر نہ کی۔۔۔

Red0007
 

میں اپنا وقت،
اپنے الفاظ تمہارے دل چیر دینے والے الفاظ،
تمہارا تلخ لہجہ،
تمہاری پیروں تلے روند دینے والا رویہ معاف کرتا ہوں
میری دل سے دعا ہے اللّه سے کہ
وہ تمہيں دنیا جہاں کی محبت دے !
مگر
ہر محبت میں تمہيں میرا ہی عکس نظر آئے
تمہيں خوشیاں دے
لیکن
ہر خوشی میں تمہيں میرے آنسو یاد آئیں

Red0007
 

ہاتھوں کا خالی رہ جانا۔۔۔
اُداسی بھرے دِل کی اَذِیًّت۔۔۔
بِچھڑ جانے کے خُوف۔۔۔
اور اُن کا حقیقت ہو جانا۔۔۔
اکیلے رہ جانے والی مَایُوسی۔۔۔
لبوں کا چُپ سَادھ لینا۔۔۔
ہنستی مُسکراتی آنکھوں کا۔۔۔
اِن میں تیرتے خوابوں کا کُھو جانا۔۔۔
بہت بڑا نُقصان ہے بہت بڑا دُکھ ہے۔