پبلک ٹرانسپورٹ میں باتیں کرنے والی خواتین سے گزارش ہے کے ذرا اور تیز تیز باتیں کیا کریں کیونکہ سٹوری کا اینڈ سنے بغیر اترنا اچھا نہیں لگتا اور سٹوری پوری سننے کے چکر میں بندہ کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ہے
کل بھی ابھی اقرا کیلۓ رشتہ آیا ہی تھا کے میرا دوست کا سٹاپ آگیا اور مجبوراً اسے اترنا پڑا یقین کریں ساری رات اسے نیند نہیں آئی کہ
پتہ نہیں اقرا کا کیا بنا ہو گا
بے بسی اتنی بُری چیز ہے کہ کبھی کبھی ایک لمبی سانس لینے کہ علاوہ انسان کچھ بھی نہیں کرسکتا
جس طرح چاہو گے , میں ویسے ہی ملوں گا
گنہگار بھی ہوں بلا کا , پارساؤں کا امام بھی
ہمارے درمیان اب کوئی تعلق نہیں
ہم ایک دوسرے سے کوسوں دور اپنی اپنی زندگی میں مصروف اِک دوسرے سے فرار ہیں
نا تو ایک دوسرے کی تصاویر پاس رکھتے ہیں اور نا اِنھیں دیکھتے ہیں
نا ایک دوسرے کو بھیجے گئے محبت کے پیغامات پڑھتے ہیں اور نا اِنھیں سنتے ہیں
ایک دوسرے کے ذکر پہ دل دُکھتے ہی بات بدل دیتے ہیں
مگر یاد ۔۔
یاد تو باقی رہ جاتی ہے !
کھو جائے تو یاد آتی ہے اک عام چیز بھی
تجھ کو میرا خیال میرے بعد آئے گا
من چاہے شخص کا انتظار ہمارے اندر چڑ چڑاپن پیدا کر دیتا ہے اور اگر یہ اِنتظار طویل ہوتا رہے تو ذہنی اور جسمانی طور پر تباہ کر دیتا ہے
عجیب بھول بھلیاں تھا ، اُس کا ہونا بھی ، ہر ایک شے میں وہی تھا ، مگر نہیں تھا وہ
ہر شخص کو آپکی ضرورت ہوتی ہے، اپنی ضرورت پوری ہونے تک
وقت دینے کا مطالبہ انسان ہر کسی سے نہیں کرتا یہ تو صرف ان لوگوں سے کہا جاتا ہے جن کے ساتھ وقت گزارنا اچھا لگتا ہے
کوئی بھی شخص کسی دوسرے کی جگہ کو نہیں بھر سکتا۔ دلوں میں جگہ بھی Fingerprints کی طرح ہوتی ہیں جو کبھی کسی سے میچ نہیں ہوتی
آپ رسی سے خود کشی بھی کر سکتے ہیں اور جھولا بھی بنا سکتے ہیں زندگی کی رسیاں آپ کے اپنے ہاتھ میں ہیں
محبت پیار کچھ نہیں ہوتا ، چاند تارے بلکل نہیں توڑ کے لائے جاتے خیالی دنیا سے نکل کر حقیقت کو اپنانا چاہیئے ، چاہے لڑکی ہو یا لڑکا شادی کے بعد کمپرومائز ہی کرنا پڑتا ہے ، بہت باتوں پر صبر کرنا پڑتا ہے چاہے آپکی شادی اپنی پسند کی ہو یا گھر والوں کی پسند کی !
ﮐﺘﻨﺎ ﺑﺮﺍ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﻧﺎﮞ ﺟﺐ ﺁﭖ ﺻﺤﯿﺢ ﮨﻮﮞ ﻣﺨﻠﺺ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻏﻠﻂ ﺳﻤﺠﮭﮯ ﮐﺴﯽ ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯽ ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺑﺪﻇﻦ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﻗﻊ ﻧﮧ ﻣﻠﮯ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺛﺎﺑﺖ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺳﺰﺍ ﺳﻨﺎ ﺩﯼ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺗﮏ ﺑﺘﺎﻧﺎ ﮔﻮﺍﺭﺍ ﻧﮧ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﺎ ﻗﺼﻮﺭ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ
میں تمہیں بھول جاوں گا جیسے ضدی بچہ آخر کار روتے روتے چپ ہو جاتا ہے
'
میں اختتام سے اکثر آغاز کرتا ہوں ، میں نظر میں رکھ کر نظر انداز کرتا ہوں
محبت اس دواٸی کی طرح ہے جو ہمیں بچپن میں جوس بوٹل یا اور کچھہ بول کے پلاٸی جاتی تھی پینے کے بعد پتہ چلتا تھا کہ ییں تو کڑوی پھیکی دواٸی ہے ہمیں لگتا ہے محبت میں مزہ ہے باتیں ہال اہوال بحت اونچی اور دلکش سوچیں ہوتی ہے کیوں کے پہلے ہفتے پھر مہینے بحت ہی خوشی سے پاگل پھر
جداٸی ہجر تب پتا چلتا ہے کہ اس میں فقت درد نیند حرام ذہنی عذاب ہے اس سے وہ دواٸی اچھی تھی جو کچہ منٹ تک موں کو کڑوہ کرتی تھی مگر محبت پوری زندگی کی مٹھاس بچپنا شوق خواہش سب کچھ لے کر تباہ کر دیتی ہے
جیسے ہمارے خیال ہوتے ہیں ویسی نہی ہوتی ییں وہ زخم وہ بیماری ہے جو لاعلاج ہوتی ہے
حقیقت میں نہی ہوتی محبت جیسی کوٸی چیز
کبھی کبھار کھو جانا چاہیے
*یہ دیکھنے کیلئے کہ کون تلاش کرنے آتا ہے
اور ایک دن ہماری کنورزیشن بھی اس انسان کی چیٹ لسٹ سے خارج ہو جاتی ہے، مسئلہ پتہ ہے کیا ہے؟، بیزاریت کیوں ہوتی ہے؟ ، کیونکہ لوگ ہم کو کم وقت میں بہت زیادہ جان لیتے ہیں، کھانے پینے کا شوق، سونے جاگنے کی روٹین، زندگی کے دکھ، ڈر سب کچھ قیمتی متاع سے
لے کر ایک عام انسان تک کا سفر بہت ہی تکلیف دہ
ہوتا ہے.
اٹیچمینٹ سب کو ہو جاتی ہے کسی کے گڈ مارننگ کے میسیج سے کسی کے صرف یہ پوچھنے سے کیا تم ٹھیک ہو؟ روز باتیں ہونی لگتی ہیں، مسائل بانٹے جاتے ہیں، بھوک، پیاس، کی فکر ہونے لگتی ہے، کُچھ دنوں باد آہستہ آہستہ شوق کم پڑ جاتا ہے یہ پوچھنے کا کہ آپ آف لائن کیوں تھے آپ ٹھیک ہیں کہ نہیں؟ وقت آگے بڑھتا ہے تو لوگ بھی بڑھ جاتے ہیں وہ پہلے سے زیادہ میچور ہو جاتے ہیں رابطے کم کر دیتے ہیں جب اہمیت ہوتی ہے تو آپ کے ڈاٹ اور ہمم کا جواب بھی وقت پر آ جاتا ہے اور جب اہمیت ہی نہ رہے تو تب آپ کا ایک جملا یا پھر لمبے لمبے پیراگراف سب اگنور کر دیے جاتے ہیں
میں اُس منزل پر ہوں سائیں
جہاں لوگ لاپتہ ہو جاتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain