وہ:
کبھی خوشی محسوس ہوئی حال میں...؟
وہ:
خوشی اب ماضی کا کردار ہے...
وہ:
کبھی کسی سے بات کرنے کا دل چاہتا ہے...؟
وہ:
ہاں... لیکن وہ سب مصروف ہیں، یا بے حس...
وہ:
زندگی کیسی لگتی ہے...؟
وہ:
ادھوری کتاب، جس کا آخری صفحہ جل چکا ہے...
وہ:
کیا ملا اُس سے...؟
وہ:
کھو دینے کا ہنر...
وہ:
تم اتنے چُپ کیوں ہو...؟
وہ:
کیونکہ اب لفظ زخم دیتے ہیں...
وہ:
روتے ہو کبھی...؟
وہ:
ہر روز... بس آنکھوں سے نہیں...
وہ:
دل بھرا ہوا لگتا ہے...؟
وہ:
نہیں، بس خالی ہو چکا ہے...
وہ:
کسی کی یاد آ رہی ہے...؟
وہ:
یاد کبھی گئی ہی نہیں...
وہ:
محبت کی تھی...؟
وہ:
نہیں... محبت نے مجھے چُنا تھا
وہ:
کیا سوچ رہے ہو...؟
وہ:
کچھ نہیں، بس چلتا جا رہا ہوں...
وہ:
کدھر...؟
وہ:
جہاں سب جا رہے ہیں، بے وجہ...
وہ:
کب سے جاگ رہے ہو...؟
وہ:
تب سے، جب نیندیں خوابوں کے ساتھ دفن ہو گئیں...
وہ (لڑکی):
کیسے ہو تم...؟
وہ (لڑکا):
ٹھیک ہوں، شاید...
وہ:
شاید کیوں...؟
وہ:
کیونکہ یقین اب باقی نہیں رہا...
میں معافی چاہتا ہوں...
غلطی اُس کی نہیں، میری تھی... اُمید لگانے کی، خواب بُننے کی...
(خاموشی...)
تم بہت مضبوط ہو...
نہیں، بس ٹوٹنے کی عادت ہو گئی ہے...
کیا دل اب بھی دھڑکتا ہے اُس کے لیے؟
نہیں... اب صرف دھڑکنے کا فرض نبھاتا ہے...
ہاں، میں وعدہ کرتا ہوں، صرف سنوں گا...
تو سُن... وہ لوٹ آیا ہے...
کون؟
وہی، جس کے لیے میں ہر رات جاگی... ہر دن روئی...
پھر تو تم خوش ہو نا؟
نہیں، وہ کسی اور کے ساتھ آیا ہے...
تم آج پھر وہیں بیٹھی ہو...؟
ہاں، کچھ جگہیں انسان کو اپنی کر لیتی ہیں...
آج خاموشی زیادہ گہری لگ رہی ہے...؟
آج دل میں کچھ اور بھی دب رہا ہے...
کہو نا، کیا بات ہے...؟
تم سنو گے...؟ بغیر کچھ کہے...؟ بغیر کوئی سوال کیے...؟
تمہیں نیند آتی ہے...؟
صرف تب، جب آنکھیں رونے سے تھک جاتی ہیں...
کبھی خود سے سوال کیا...؟
روز، پر جواب ہمیشہ وہی — "پتہ نہیں"...
کیا تم جی رہی ہو...؟
نہیں، بس چل رہی ہوں...
اور کب تک چلو گی...؟
جب تک دل کی سانس چلتی ہے...
تمہیں کسی کا سہارا چاہیے...؟
نہیں، اب تو تنہائی ہی سہارا ہے...
زندگی روک دی تم نے...؟
نہیں، زندگی نے مجھے روک دیا...
کبھی خواب آتے ہیں اُس کے...؟
ہر رات وہ خواب بن کر آتا ہے، اور صبح بن کے چلا جاتا ہے...
کیا اب بھی محبت کرتی ہو اُس سے...؟
محبت تو فنا ہو چکی، اب صرف وفا باقی ہے...
کبھی کسی سے کہا...؟
کہا تو بہت، مگر سُنا کسی نے نہیں...
دوستوں نے پوچھا نہیں کچھ...؟
پوچھا سب نے، سمجھا کوئی نہیں...
کیا تم نے معاف کیا اُسے...؟
ہاں، مگر دل نے نہیں...
کیا کہا تھا جاتے وقت...؟
"واپس آؤں گا"... لیکن واپس صرف ہوا آئی...
تم انتظار کرتی رہی...؟
نہیں، اُس وعدے کی سزا کاٹتی رہی...
کیا اب بھی دل دھڑکتا ہے...؟
صرف اُس کے نام سے، باقی سب کے لیے بند ہے
یہ تصویر کس کی ہے...؟
اُس کی، جو صرف تصویر میں بچا ہے...
یہ آنکھیں کیوں نم ہیں...؟
ہر پل، ہر سانس میں وہ بسا ہے...
کب بچھڑا تھا وہ...؟
جب لفظوں کا مطلب بدلنے لگا...
یہ کون سا کمرہ ہے...؟
یادوں کا، جہاں ہر چیز بولتی ہے...
یہ دیواریں کیوں سُن رہی ہیں...؟
کیوں کہ میں اب کسی انسان سے نہیں بولتی...
روشنی کیوں نہیں جلائی...؟
اندھیروں میں سکون ہے، روشنی چبھتی ہے...
کیا تمہیں مرنے کا دل چاہتا ہے...؟
مرنے کا نہیں، بس جینے کا دل نہیں کرتا...
کیا کوئی سن رہا ہے تمہیں...؟
شاید صرف یہ رات...
کیا میں تمہیں روک سکتا ہوں...؟
نہیں، جو خالی ہو جائے اُسے کون بھر سکتا ہے...؟
آخری خواہش...؟
بس دعا ہے، کوئی اور میری طرح نہ روئے..
کسی کو چاہا تھا...؟
ہاں، بہت...
وہ اب کہاں ہے...؟
کسی اور کی دنیا میں خوش ہے...
تم کیا کرو گی اب...؟
وقت کا سامنا، خاموشی کے ساتھ...
خود کو سنبھالا کیوں نہیں...؟
ہر دن سنبھلنے کی کوشش کی، ہر رات بکھر گئی...
زندگی سے اُمید باقی ہے...؟
اُمید بھی اب تھک چکی ہے...
کبھی خوشی ملی...؟
ملی تھی، بس قائم نہ رہ سکی...
تم رو رہی ہو...؟
نہیں، آنکھوں میں بس نمی رہ گئی ہے...
دل ٹوٹا ہے...؟
ٹوٹا نہیں، چکنا چور ہوا ہے...
کوئی سہارا نہیں ملا...؟
سب نے صرف تماشہ دیکھا...
کچھ پریشان لگتی ہو...؟
پریشانیاں اب چہرے پر لکھی نہیں جاتیں...
کب سے خاموش ہو...؟
جب سے وہ خاموش ہوا...
کس کی بات کر رہی ہو...؟
ایک وعدے کی، جو نبھایا نہیں گیا...
کہاں جا رہی ہو...؟
کہیں نہیں، بس چل پڑی ہوں...
اکیلی کیوں ہو...؟
ہمیشہ ہی اکیلی رہی ہوں...
رات کے اس پہر...؟
رات ہو یا دن، کیا فرق پڑتا ہے...
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain