پھر سوچ لیا کہ ہاتھوں سے ہی کوٹنا شروع کر دیتا ہوں! یہ سوچ کر اُلٹے پاؤں واپس ہوا اور کمرے میں گیا تو وہ ایک کونے میں دُبکی سہمی بیٹھی تھی، ایک رنگ آئے اور ایک جائے، خوف سے پیلی ہو رہی تھی. میرے آگے ہاتھ جوڑے، پاؤں پکڑے، معافیاں مانگنے لگی... لیکن میں نے ایک نہ سُنی.
میں نے بیگم کو خوب سنائیں۔۔۔ کھری کھری اور کراری کراری! میرے غصے کو دیکھ کر وہ بھی سہم سی گئی لیکن میں تھا کہ غصے میں بڑھتا ہی جا رہا تھا۔۔۔ ایک ہی دھن سوار تھی: "کہ آج نہیں چھوڑوں گا!" 🏃♂️ بھاگتا ہوا واشنگ ایریا میں گیا کہ تھاپی لوں اور گوڈے گِٹّے سینک دوں... مگر... تھاپی نہیں ملی پھر کچن گیا کہ بیلن اُٹھاؤں اور سَر پھاڑ دوں. مگر بیلن بھی نظر نہیں آیا!
رات بیگم سے زبردست قسم کی جنگ ہوئی۔۔۔ مجھے بہت غصہ آ گیا میں کسی بے قابو بھینسے کی طرح ہر چیز تہس نہس کیے جا رہا تھا شدید غصے میں اندھا ہو گیا تھا۔۔۔ گھر میں اعلان کر دیا: "خبردار کوئی بیچ میں آیا تو!" کسی کی بھلا کیا مجال تھی کہ وہ لڑائی میں کود پڑتا؟
چلو اک دن رکھتے ہیں ، لڑنے کا جھگڑنے کا منانے کا روٹھ جانے کا ، باقی کے دنوں میں تم چلو وعدہ کرو مجھ سے ، نا روٹھو گے نا جاؤ گے ، ۔ نا چھوڑو گے نا آزماؤ گے
ہمارے بغیر بھی رونقیں ویسے ہی رہتی ہیں کسی کو ہماری موجودگی غیر موجودگی سے فرق نہیں پڑتا ! زندگیاں رکتی نہیں ہیں، کسی کی ہنسی پھیکی نہیں پڑتی ، آپ نہ سہی تو کوئی اور سہی ہم اہم ہوتے ہیں۔ مگر اتنے نہیں کہ ہمارے بغیر جیا نہ جا سکے۔