میں قدرے تنہائی پسند ہوں ایک گہرا سوچنے والا شخص ہوں میرا دل بہت بڑا ہے، لیکن میں اپنے حق سے کم پر سمجھوتہ نہیں کرتا میں ایک خواب دیکھنے والا اور بہت پرجوش شخص ہوں میں دیکھتا ہوں کہ ہمارے معاشرے میں بہت سی چیزیں غلط ہیں، اور کسی وجہ سے مجھے لگتا ہے کہ میں یہاں کا نہیں ہوں میں عام لوگوں کے لیے بہت عجیب ہوں، اور عجیب لوگوں کے لیے بہت عام ہوں میں زیادہ تر وقت خود کو ایک اجنبی محسوس کرتا ہوں کیا کوئی اور بھی ایسا محسوس کرتا ہے؟
میں دنوں اور راتوں تک ہر گلی اور راستے میں تمہیں تلاش کرتا ہوں، اپنے خیال میں تمہاری تصویر بناتا ہوں، اور ایک گہرے اور جلتے ہوئے حرف سے تمہیں لکھتا ہوں، تم حقیقت نہیں ہو، لیکن میرا دل یقین کرنے پر اصرار کرتا ہے، کہ تم یہاں، اسی دنیا میں ہو، اور ہم ایک دن ملیں گے، ایک ایسی ملاقات جس میں دل ہر منطقی چیز سے دور، پگھل جائیں گے، اور میں تم سے نہیں پوچھوں گا کہ تم کون ہو، اور نہ تم مجھ سے پوچھنا، بس، میری آنکھوں کو اپنی نظروں سے بھر دینا، اور میرے غم اور آہیں سننا، کیونکہ تمام عورتیں ایک جیسی نہیں ہوتیں، صرف ایک ہی ایسی ہے، جس کا قریب ہونا مجھے دوبارہ زندہ کرنے کے لیے کافی ہے۔
آخر میں ہونا ہی ہوتا ہے ایسا ۔۔۔۔ بھلا ہم کون ہوتے ہیں کسی کو اپنا آپ سونپنے والے ؟ ہم کون ہوتے ہیں کسی سے بے حد محبت کرنے والے؟ بھلا ہمیں کیا پڑی ہے کہ کسی کے لئے رات بھر جاگیں؟ کس نے کہا ہم سے کہ ہم دن بھر بنا کچھ کھائے پیئے کسی کا انتظار کریں؟؟؟ بھلا کون کہتا ہے ہم سے کہ ہماری محبت میں تڑپو ؟ کیا کبھی کوئی آپ کو خود سے محبت کرنے کی دعوت دیتا ہے؟؟؟ ہم کیوں کسی کو بے پناہ یاد کر کے روتے ہیں؟؟ کس نے کہا ہم سے کہ ہم کسی کے ساتھ اتنے مخلص رہیں؟؟؟ ہمیں کسی سے محبت کرنے کا حق دیا کس نے....؟؟ ارے یہ سب کرو گے تو آخر میں لوگوں کی زندگیوں سے ذلیل کرکے نکالے جاؤ گے بے لوث محبت کا صلہ مانگنے چلو گے تو یاد رکھنا انجام میں آپ کی محبت آپ کی وفاؤں کی گھٹڑی سمیت آپ کے منہ پر مار دی جائے گی
میری عادت تھی میں نے کبھی کسی کے لئے دل کے دروازے بند نہیں کئے تھے، کوئی ہزار بار دل دکھا کر بھی مجھ سے معافی مانگتا تو میں معاف کر دیتا تھا کہ معاف کرنا صفتِ خداوندی ہے۔ ہر بار میرا دل دکھایا جاتا ہر بار میں ٹوٹ کر بھی خاموش رہتا۔ مگر پھر میں نے جانا کہ یہ دنیا ہے یہاں لوگوں کو اُن کے طریقے سے ہی ڈیل کرنا پڑتا ہے۔ یہاں اپنی قدر کروانے کے لئے خود کو پتھر کرنا پڑتا ہے ورنہ ہر بار دل صاف کر کے آگے بڑھ جانے والے کو لوگ صرف مطلب یا وقت گزاری کے لئے ہی استعمال کرنے لگتے ہیں۔ مطلب پڑے گا تو لہجے میٹھے کر لئے جائیں گے، فارغ اوقات میں دل بہلانے کے لئے استعمال کر لیا جائے گا اس سے زیادہ انہیں آپ کی ضرورت نہیں رہتی۔ طمانیت سے بیزاریت تک کے اس سفر کے بعد اب میں اپنی قدر کرنا سیکھ گیا ہوں۔ اب میں لوگوں کو انہی کے طریقے سے ڈیل کرتا ہوں
کسی کی یاد آ جائے تو فوراً رابطہ مت کرو....!! پہلے یہ سوچ لو کہ وہ شخص اب تمہاری زندگی میں کیوں نہیں ہے....!! کچھ دروازے سکون کی خاطر بند کیے جاتے ہیں....!! اور ہر زخم دوبارہ کھولنے کے قابل نہیں ہوتا....!! ہر تعلق کو پھر سے زندہ کرنا وفا نہیں ہوتا....!! کبھی کبھی "یاد" صرف عادت ہوتی ہے محبت نہیں.
جو ذہنی طور پر جا چکا ہو اس کے پیچھے زہریلی دوائیاں کھا کر خود کشی کرنے کا کیا فائدہ؟؟؟ بلکہ ایسا کر کے تو آپ اس کے لئے مزید راہیں آسان کر رہے ہیں کیونکہ وہ تو پہلے ہی جا چکا ہے آپ کو چھوڑ کر ذہنی طور پر وہ تہہ کر چکا ہے کہ اس نے آپ کے ساتھ نہیں رہنا اس نے آپ سے شادی نہیں کرنی وہ موو آن کر چکا ہے تو آپ کو کیا لگتا ہے آپ کے مرجانے سے اسے ندامت ہو گی؟؟؟ ارے نہیں بھئی وہ بھی دنیا داری کی رسم نبھاتے ہوئے الوداعی کلمات ادا کرے گا اور فاتح پڑھ کر چلا جائے گا اور کسے کہتے ہیں موو آن ...؟؟
کیا غلط فہمی میں رہ جانے کا صدمہ کچھ نہیں وہ مجھے سمجھا تو سکتا تھا کہ ایسا کچھ نہیں عشق سے بچ کر بھی بندہ کچھ نہیں ہوتا مگر یہ بھی سچ ہے عشق میں بندے کا بچتا کچھ نہی
میں نے موبائل کی تمام ایپس کی نوٹیفکیشن ٹون آف کر دی ہیں اور پتا ہے ایسا کیوں کیا؟ ہر بار موبائل کی نوٹیفکیشن ٹون بجنے پر لپک کر موبائل پکڑنے کی عادت مجھے مایوسی میں مبتلا رکھتی تھی اسی لئے جاناں میں نے تمہارے لئے اپنے واٹس ایپ کے تمام چیٹس کو بھی میوٹ کر دیا ہے تا کہ مجھے ملنے والا ہر نوٹیفکیشن صرف تمہارے میسج کال کا ہو اور جانتے ہو اس میں دلچسپ کیا ہے؟ اک عرصے سے اب کبھی میرے موبائل کی نوٹیفکیشن رنگ ٹون بجی ہی نہیں