Damadam.pk
Red0007's posts | Damadam

Red0007's posts:

Red0007
 

ہ آئینے تجھے تیری خبر دے نہ سکیں گے
آ دیکھ میری آنکھ سے، تُو کتنا حسیں ہے

Red0007
 

لوگوں کو چھوڑنا سیکھیں!
جو رشتے(تعلقات) ختم ہو جائیں گویا وہ قبریں ہیں اور
قبریں دوبارہ کھودی نہیں جاتیں اور جو تمہاری پیٹھ
پیچھے تمہیں چھوڑ گیا ہو اسے بھی چھوڑ دو اور اپنے
ماضی کے قیدی نہ بنو .

Red0007
 

تم کسی کے پسندیدہ نہیں ہو
تم بس میسر ہو، موجود ہو
بس اس سے زیادہ کچھ نہیں

Red0007
 

پتا نہیں کیوں ہم توجہ حاصل کرنے کے لیے
بعض دفعہ خود کو گرا لیتے ہیں،
ہم کبھی مظلومیت کا لبادہ اوڑھ لیتے ہیں
تاکہ لوگوں کی ہمدردیاں حاصل کر سکیں،
کبھی اتنا خوش رہنے کا ڈرامہ رچاتے ہیں
کہ لوگ ہم پہ رشک کر سکیں،
ہم دوسروں کو ہر وقت متاثر کرنے کی
دھن میں رہتے ہیں، اپنے لباس سے، اپنے گھر سے،
اور ان بے پناہ چیزوں سے جو ہمارے
زیر استعمال ہوتی ہیں،
یہ رویہ آہستہ آہستہ ہمیں نفسیاتی مریض بنا دیتا ہے،
ہم دوسروں کو احساس کمتری میں مبتلا کر کے
سکون محسوس کرتے ہیں جو ہمیں
دوسروں سے اچھا بن کر ملتا ہے،

Red0007
 

دل چاہتا ہے کہ سب کچھ ڈلیٹ کر دوں ساری پوسٹس،
یہ اکاؤنٹ، اپنی ہی لکھی ہوئی تحریریں۔ اب یہ لفظ
بھی بے معنی لگتے ہیں، جیسے کسی اور کی کہانی ہو۔
سوچتا ہوں، آخر کیا لکھتے رہے ہم؟ کس کے لیے؟ جھوٹے
لفظوں، کھوکھلے رشتوں کی جنگ میں اپنی ہی زندگی
الجھا لی ہم نے۔ بےنام چہروں کے لیے خود کو کھپا دیا، اور
بدلے میں شاید کچھ بھی نہیں پایا

Red0007
 

شہر میں چاروں طرف ایک سڑک جاتی ہے
میں بھٹکتا ہوں میرے ساتھ بھٹک جاتی ہے
جس الاؤ سے مجھے تم نے گزارا، مجھ پر
ہاتھ رکھو تو میری مٹی کھنک جاتی ہے
اتنا مانوس ہوں خود جا کے پکڑ لاتا ہوں
گھر کی ویرانی اگر راہ بھٹک جاتی ہے
اس کا مطلب ہے ابھی زندہ ہے پتھرائی نہیں
ہنسنے لگتا ہوں اگر آنکھ چھلک جاتی ہے ♡
اب تسلسل سے میں خاموش نہیں رہ سکتا
بات کرلیتا ہوں خاموشی اٹک جاتی ہے♡
شور کرتے ہیں کسی یاد کے پنچھی مجھ میں
اور پھر بعد میں تنہائی بھڑک جاتی ہے

Red0007
 

ذہن مرا آزاد ہے لیکن دل کا دل مٹھی میں
آدھا اس نے قید رکھا ہے آدھا چھوڑ دیا ہے
جہاں دعا ملتی تھی اللہ جوڑی سلامت رکھے
میں نے تیرے بعد ادھر سے گزرنا چھوڑ دیا ہے

Red0007
 

خبر نہیں ہے کہاں کب کسی کو لگ جائے
تمہارے ہجر کی دیمک ہنسی کو لگ جائے
یہ بددعا کی طرح عشق بھی مصیبت ہے
جو اس سے جان چھڑائے اسی کو لگ جائے

Red0007
 

کسی خیال کی ندرت پہ کام جاری ہے
نئے سرے سے محبت پہ کام جاری ہے
ہم اپنی عمر بسر کر چکے ہیں اور ابھی
یہ لگ رہا ہے کہ قسمت پہ کام جاری ہے
تمہارا ہجر مکمل کریں گے تیزی سے
سو ہر طرح کی اذیت پہ کام جاری ہے
تجھے بھی خود سا بناوں گا ایک روز مگر
ابھی تو اپنی طبیعت پہ کام جاری ہے
میں سو رہا ہوں مجھے نیند سے جگانا نہیں
درونِ خواب عمارت پہ کام جاری ہے
اِدھر یہ لوگ ریہرسل بھی کر چکے ہیں مگر
اُدھر خدا کا قیامت پہ کام جاری ہے

Red0007
 

دلِ منکر کی ایسے ہی طرف داری نہیں کرنی
مجھے جھوٹی محبت کی اداکاری نہیں کرنی
سبھی پرچےمحبت کے اگر میں پاس کر بھی لوں
مجھے تم نے مگر پھر بھی سند جاری نہیں کرنی
اگر یہ شاہ کا فرماں ہے تو پھر زنداں میں رہنے دو
غزل میں نے کسی صورت بھی درباری نہیں کرنی
گلے سے لگ کے رو دوں گا اگر وہ مل گیا مجھ کو
بڑا ہی ضبط ہے مجھ میں یہ مکّاری نہیں کرنی

Red0007
 

ایک یونیورسٹی میں ، ڈاکٹر نے اپنے طلباء سے پوچھا:
اگر درخت پر 4 پرندے ہیں اور ان میں سے 3 اڑنے کا
فیصلہ کرتے ہیں تو ، درخت پر کتنے رہ گئے ہیں؟
ایک طالب علم نے کہا کہ "4" ہی پرندے باقی ہیں ،
ڈاکٹر نے اس سے پوچھا کہ چار کیسے؟
طالب علم نے کہا: آپ نے "فیصلہ" کہا لیکن آپ نے "اڑنا"
نہیں کہا اور فیصلہ لینے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس پر
عمل درآمد ہو ..!
واقعی یہ صحیح جواب تھا ..
اس کہانی میں کچھ لوگوں کی زندگی کا خلاصہ پیش
کیا گیا ہے جو آپ کو زندگی میں بہت سارے نعرے
لگواتے ہیں ہم یہ کر سکتے ہم وہ کر سکتے، ، لیکن وہ
اپنی اصل زندگی میں نہیں ہوتے
ہونا (فیصلہ) کچھ اور ہے
اور (کرنا) کچھ اور ہے۔ !

Red0007
 

سب سے پہلی غلطی ہماری ہوتی ہے۔ہم لوگوں کو اپنے
دل و دماغ پر سوار کر لیتے، ان کی توجہ کو حقیقی مان
لیتے ہیں ہمیں لگتا ہے اگر آج وہ ہمارے تو ہمیشہ بس
ہمارے ہی رہیں گے۔یہ صرف ہماری غلطی نہیں ہوتی
گناہ بن جاتا ہے جس کے بدلے میں پھر بر بار ہمیں توجہ
کی بھیک مانگنی پڑتی ہے، ہماری موجودگی کا احساس
دلانا پڑتا ہے کبھی ناراض ہو کر تو کبھی لڑ کر الفاظوں
سے بتانا پڑتا ہے پر یہ وقتی لوگ وقت کے ہی محتاج ہوتے
ہیں، ان کے پاس وافر وقت جب ہو گا تب ہی یہ اہمیت
دیں گے ورنہ یا تو مصروف یا مجبور۔۔۔۔

Red0007
 

وہ مُجھے دھوکہ نہیں دے گا کبھی
خُود کو دھوکہ دینے والی بات ہے

Red0007
 

بہت سے لوگ ضائع ہوگئے ہیں بے خیالی میں، بہت سے
لوگ تھے جِن کو توجہ کی اَشَد ضرورت تھی

Red0007
 

محترمہ ان پارساؤں کی باتوں پہ نہ جاؤ، یہ وہ لوگ ہیں
جنہیں ابھی موقع نہی ملا

Red0007
 

میں جو گفتگو کرتا ہوں اس سے مختلف انداز میں
لکھتا ہوں، میں جو سوچتا ہوں اس سے مختلف انداز
میں بولتا ہوں، جس طرح سے مجھے سوچنا چاہیے اس
سے قدرے مختلف پیرائے میں سوچتا ہوں، اور اس طرح
یہ ساری چیزیں جمع ہوکر گہری تاریکی کا سبب بنتی
ہیں.

Red0007
 

برے بنو، لیکن کم از کم جھوٹے اور دھوکے باز نہ بنو۔

Red0007
 

میں پڑھ چکا ہوں اگلے برس کے کیلنڈر
بھی
تمھارا ساتھ کسی بھی سال میسر
نہیں

Red0007
 

برائے نام تعلق کسی کا ہم سے تھا
ہمیں خوشی تھی وہ کہتا رہا محبت ہے

Red0007
 

زندگی نے مجھے بہت خاموش کردیا ہے میرے پاس
لکھنے کو بہت کچھ ہے مگر کہنے کو کچھ نہیں