"ہو سکتا ہے کہ ہم ان تمام چیزوں کو ٹھیک نہ کر سکیں
، لیکن ہم ہر اس چیز سے دور رہ سکتے ہیں جو ہماری
طبیعت مزاج کو پریشان کرتی ہیں اور ہمیں تکلیف
پہنچاتی ہیں۔"
مہیں جدائی تکلیف دیتی ہے؟
مجھے جھوٹا تعلق، بیزار موجودگی، اور جذبات میں
بناوٹ زیادہ تکلیف دیتی ہے۔
مجھے بلاوجہ تاخیر سے ملنے والے جوابات،
مجھے یہ احساس کہ میں تم پر بوجھ ہوں،
یا یہ جاننا کہ میرے ہونے یا نہ ہونے سے تمہیں کوئی فرق
نہیں پڑتا...
یہ سب چیزیں جدائی سے زیادہ اذیت دیتی ہیں۔
اگر جدائی تکلیف دہ ہے،
تو اس سے بھی زیادہ تکلیف دہ وہ رابطہ ہے جو صرف
مجبوری کے تحت رکھا جائے، محبت اور خلوص کے بغیر!
تم مجھے کبھی دشمن نہیں پاؤ گی، نہ ہی میں تمہارا
مخالف بنوں گا
چاہے میں تکلیف میں ہوں، چاہے مجھ پر ظلم ہو،
چاہے میرے دل میں ایک بھی گوشہ ایسا نہ بچے جو درد
سے نہ کراہ رہا ہو
جب ہم سیکنڈ ہینڈ چیزیں لیتے ہیں نا تو ہمیں ان
خراشوں کی قیمت بھی ادا کرنی پڑتی ہے جو ہم نے نہیں
لگائی ہوتیں
تھوڑی مُشکِل ہوتی ہے مگر اُتر ہی جاتے ہیں دِل سے لوگ
بھی۔۔۔
بے سکونی کا مرض ہے تمھیں؟
دل نفس کے ہاتھوں مریض رہتا ہے؟
میرے ساتھ چلو تم وادی نجف میں ،
وہاں ایک ماہر روح کا طبیبؐ رہتا ہے
شاید عجیب سی باتیں لکھنا ہی میرے پاس اپنے وجود
کے ساتھ باتیں کرنے کا واحد طریقہ تھا..!! اب وہ بھی
نہیں رہا ..!! میں گھنٹوں بیٹھا سوچتا بھی رہوں تو
میرے پاس لکھنے کو الفاظ نہیں ہوتے ہیں..!! میرا ذہن
شور کرتے ہوئے تھک جاتا ہے..!! دل کے دھڑکنے کی آواز
پاس کھڑے کسی بھی شخص کو صاف سنائی دے
سکتی ہے.!! میری آنکھیں کسی بھی چیز کو ٹکٹکی
باندھے گھنٹوں دیکھتیں رہتی ہیں..!! ایسا نہیں ہے کہ
میں ڈرا ہوا ہوں..!! بس میرا وجود کچھ باتوں کو ماننے
سے اب تک انکاری ہے..!! یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ سب
کچھ گزر چکا ہے..!! جو نہیں گزرنے والا تھا..!! آنکھیں
دھندلاہٹ چھوڑچکی ہیں..!! دل منجمد ہو چکا ہے..!! ذہن
ہر بات کو تسلیم کر چکا ہے..!! لیکن میں نہ جانے کیوں
اب بھی ٹکٹکی باندھے اک رستے کو دیکھ رہا ہوں..!! اک
راستہ جو میرے وجود کے نشان رکھتا تھا..
جینے کے لیے آپ کو نظر انداز کرنے کے فن میں مہارت
حاصل کرنی ہوگی۔
مجھ سا کوئی جہان میں نادان بھی نہ ہو
کر کے جو عشق کہتا ہے نقصان بھی نہ ہو
خوابوں سی دل نواز حقیقت نہیں کوئی
یہ بھی نہ ہو تو درد کا درمان بھی نہ ہو
محرومیوں کا ہم نے گلہ تک نہیں کیا
لیکن یہ کیا کہ دل میں یہ ارمان بھی نہ ہو
کچھ بھی نہیں ہوں میں مگر اتنا ضرور ہے
بن میرے شاید آپ کی پہچان بھی نہ ہو
آشفتہ سر جو لوگ ہیں مشکل پسند ہیں
مشکل نہ ہو جو کام تو آسان بھی نہ ہو
رونا یہی تو ہے کہ اسے چاہتے ہیں ہم
جس کے ملنے کا امکان بھی نہ ہو
اُس کے قابل نہیں تھے ہم، سو ہم نے پھر
آنکھ پونچھی، درد سمیٹا، دل اٹھایا، کوچ کیا
جن تعلقات کا مستقبل نہ ہو ،انہیں بڑھانے سے اچھا ہے
توڑ دیا جائے۔
ہم زندگی میں بہت سے لوگوں سے ملتے ہیں،اِس کا
مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ وہ ہمارے لیے بنے ہوں ۔
حقیقت پسند بنیں،خوش فہم نہیں
جس شخص کی خاطر تیرا یہ حال ہے
صاحب۔۔۔
اُس نے تیرے مر جانے پر رونا بھی نہیں ہے
تجربہ تھا سو دعا کی تاکہ نقصان نہ ہو
عشق مزدور کو مزدوری کے دوران نہ ہو
اُس نے پُوچھا کہ کیا بنا دِل کا
ہم نے بھی کہہ دِیا دھڑکتا ہے ابھی
خیریت نہیں پوچھتا،
مگر خبر رکھتا ہے.
سنا ہے ایک محترم
مجھ پر نظر رکھتا ہے
میں نے رابطوں میں پہل کرنا چھوڑ دی ہے
میں کسی کا حال نہیں پوچھتا
کیونکہ جو خود کو سنبھال نہیں پا رہا دوسرے نے اگر
کہہ دیا حال ٹھیک نہیں تو کیا کروں گا؟
کوئی بات کرے تو بات کر لیتا ہوں
یہ نخرہ نہیں ہے خاموشی ہے
کوئی گلہ کرے کہ ہر بار ہم کی تم سے بات کریں تمہیں
کوئی پرواہ نہیں؟
تو جواب میں اتنا کہتا ہوں آپ اپنا قیمتی وقت ضائع
نہ کریں اور جو ضائع کر دیا اس کے لیے معذرت
مجھے ہنگامہ نہیں چاہیے
مجھے بحث نہیں کرنی
مجھے صفائی نہیں دینا
آپ جیسا سمجھ لیں ویسا ہی ہوں میں
اب مجھے کوئی پرواہ نہیں!
جیسے جیسے میں بڑا ہو رہا ہوں، یہ اور بھی واضح ہوتا
جا رہا ہے کہ کن لوگوں پر وقت اور توانائی خرچ کرنا
واقعی قابلِ قدر ہے اگر کوئی چیز میرے دماغی سکون،
مالی معاملات، یا اندرونی اطمینان میں مددگار نہیں،
تو میں اسے اپنی زندگی میں کیوں رہنے دوں؟
اب مجھے کسی کو چھوڑنے پر کوئی احساسِ جرم نہیں
ہوتا، چاہے ہمارا تعلق کتنا ہی پرانا یا گہرا کیوں نہ ہو۔ ہر
کوئی ہمیشہ کے لیے ساتھ رہنے کے لیے نہیں ہوتا، اور
ہمیں بھی زبردستی ایسے تعلقات برداشت کرنے کی
ضرورت نہیں جو ہماری زندگی کے لیے نقصان دہ ہوں۔
اچھے بنو، مددگار بنو، لیکن خود کو دوسروں کے
استحصال کے لیے مت چھوڑو۔
کچھ لوگ صرف زندگی کے راستے میں آ کر گزر جاتے
ہیں، اور یہ بالکل ٹھیک ہے!
آزادی یہ ہے کہ رات کو آپ کسی کو سوچے بغیر سو
جائیں.
سوشل میڈیا پر صرف موجود رہنا کافی نہیں آپ کی
اصل کامیابی تب ہے جب آپ کا کانٹینٹ کسی کے دل
کو چھو جائے کسی کے دن کو بہتر بنا دے یا کسی کو
کچھ نیا سکھا دے یہی اصل کامیابی ہے.
میرا دوست کہتا ہے: "تم خود کو لکھنے میں اتنا کیوں
تھکاتے ہو؟ آج کے زمانے میں لوگ دو سطروں سے زیادہ
نہیں پڑھتے۔ تمہاری محنت اور وقت ضائع ہو رہا ہے۔"
اس کی بات نے مجھے سوچنے پر مجبور کر دیا، میں اپنی
تحریروں کو نکھارنے میں جو گھنٹوں صرف کرتا ہوں،
انہیں بہتر بنانے کی جو جدوجہد کرتا ہوں، وہ سب کیا بے
معنی ہے؟ میں چاہتا ہوں کہ میرے الفاظ دوسروں کے
لیے مفید ہوں، لیکن جتنی محنت کرتا ہوں، لگتا ہے کہ وہ
میری امید کے مطابق لوگوں تک نہیں پہنچ پاتے۔
ہم آٹھ ارب ذہنوں کی بھیڑ میں جی رہے ہیں، ہر کوئی
کسی نہ کسی چیز میں گم ہے ، بس میری تحریروں میں
نہیں۔
تو کیا لکھنا واقعی وقت کا ضیاع ہے؟
نہیں، ہرگز نہیں!
مسکرا دیجئے اور کہہ دیجئے کہ میں ٹھیک ہوں کیونکہ
کوئی بھی حقیقت میں پرواہ نہیں کرتا۔
میں دن میں کئی بار تمہیں بھیجنے کہ لیے میسج ٹائپ
کرتا ہوں، لکھتا ہوں مٹا دیتا ہوں اور صبح آنکھ کھلنے
سے لے کر رات کہ پچھلے پہر تک ناجانے کئی دفعہ لکھتا
ہوں مٹا دیتا ہوں اور بس یہی سوچ کر سینڈ نہیں کرتا
کہ میں نے تم سے وعدہ کیا تھا کہ اب میرا میسج دوبارہ
نہیں آئے گا...!!
اور ہاں میں خود کو چاہے جتنی مرضی اذیت دوں،
راتیں جاگ کر گزاروں، سو کر گزارو یا رو کر...
لیکن تمہیں میسج کبھی نہیں کروں گا کیونکہ میں
جب کوئی بات کہہ لوں تو اسے پورا کرنے کہ لیے چاہے
مجھے جتنا مرضی نقصان برداشت کرنا پڑے میں وہ
بات وہ کام لازم کرتا ہوں۔
اور تم سے بھی تو وعدہ کیا تھا نا دوبارہ نا آنے کا تو یہ
کیسے ممکن کہ میں تم سے کیا ہوا آخری وعدہ نبھا نا
سکوں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain