Damadam.pk
Red0007's posts | Damadam

Red0007's posts:

Red0007
 

میں لوگوں کا احترام کر سکتا ہوں اعتبار نہیں

Red0007
 

میں لکھتا رہتا ہوں
کیونکہ میں جانتا ہوں کہ یہاں ایسے ذہن موجود ہیں جو
پڑھتے ہیں
اور ایسے دوست اور ساتھی موجود ہیں جو وفادار ہیں
میری طرف سے سب کو سلام اور دل سے دعائیں۔

Red0007
 

فسیاتی طور پر
خوش امید رہنا دماغ کے لیے سکون بخش ہوتا ہے
اگر تم دس گھنٹے خوش امید ہو کر سوچو
تو تمہارے دماغ کی توانائی کم خرچ ہوتی ہے
بجائے اس کے کہ پانچ منٹ مایوسی میں سوچو

Red0007
 

بے وجہ رابطوں کا بوجھ نہ اٹھاؤ
جو بھول گیا اسے بھول جاؤ

Red0007
 

تُجھ سے بانٹ کے ہر دُکھ آدھا ہو جاتا تھا اب کے گفتگو
کے وہ سلسلے بھی گئے۔۔

Red0007
 

شروع شروع میں ہم بلکل ان کی امید اور ان کی
خواہشات کے عین مطابق ہوتے ہیں جیسا کہ وہ چاہتے
ہیں کہ آپ ایسے ہوتے۔۔۔
پھر کسی دن چند سالوں کے آخر میں آپ پہ کھلتا ہے کہ
یہ صرف ایک ڈھونگ تھا۔۔

Red0007
 

گھر وہ ہے جہاں آپکا کوئی منتظر ہو۔۔۔
اور موت ہماری
منتظر ہے

Red0007
 

"کبھی جو بیٹھا تھا امید کی کرسی پر،
آج خود کو دھند میں لپٹا پایا ہے،
نہ چہرہ باقی، نہ سایہ کوئی،
بس ایک خلا سا، جو تنہائی لایا ہے!

Red0007
 

ک دُکھ تھا جس کا مجھ کو نہیں ہو رہا تھا دُکھ
لیکن جب اُس کو دُکھ نہ ہوا، دُکھ ہوا مجھے
اُس کے دیئے دُکھوں پہ الگ غمزدہ تھا میں
اور انتقام لے کے جُدا دُکھ ہوا مجھے
میں چاہتا تھا مجھ سے بچھڑ کر وہ خوش رہے
لیکن وہ خوش ہوا تو بڑا دُکھ ہوا مجھے

Red0007
 

یقیں تھا اسے،ہم اسی کے ہی ہیں
پھر بھی اس نےجھنجھوڑ کے دیکھا
جانتے تھے گر کے ٹوٹ جائیں گے
پھر بھی اس نے چھوڑ کے دیکھا
علم تھا میرے دل میں ہے وہ
پھر بھی اس نے توڑ کے دیکھا

Red0007
 

میں رات گئے اُس شخص کو آنلائن دیکھ کر اکثر سوچتا
ہوں کہ!
نئے محبوب کیساتھ پیار بھری باتوں یا مستقبل میں
ساتھ زندگی گزارنے کے وعدے دعوؤں کے سوا اور کیا
گفتگو ہوتی ہوگی۔

Red0007
 

ہ آئینے تجھے تیری خبر دے نہ سکیں گے
آ دیکھ میری آنکھ سے، تُو کتنا حسیں ہے

Red0007
 

لوگوں کو چھوڑنا سیکھیں!
جو رشتے(تعلقات) ختم ہو جائیں گویا وہ قبریں ہیں اور
قبریں دوبارہ کھودی نہیں جاتیں اور جو تمہاری پیٹھ
پیچھے تمہیں چھوڑ گیا ہو اسے بھی چھوڑ دو اور اپنے
ماضی کے قیدی نہ بنو .

Red0007
 

تم کسی کے پسندیدہ نہیں ہو
تم بس میسر ہو، موجود ہو
بس اس سے زیادہ کچھ نہیں

Red0007
 

پتا نہیں کیوں ہم توجہ حاصل کرنے کے لیے
بعض دفعہ خود کو گرا لیتے ہیں،
ہم کبھی مظلومیت کا لبادہ اوڑھ لیتے ہیں
تاکہ لوگوں کی ہمدردیاں حاصل کر سکیں،
کبھی اتنا خوش رہنے کا ڈرامہ رچاتے ہیں
کہ لوگ ہم پہ رشک کر سکیں،
ہم دوسروں کو ہر وقت متاثر کرنے کی
دھن میں رہتے ہیں، اپنے لباس سے، اپنے گھر سے،
اور ان بے پناہ چیزوں سے جو ہمارے
زیر استعمال ہوتی ہیں،
یہ رویہ آہستہ آہستہ ہمیں نفسیاتی مریض بنا دیتا ہے،
ہم دوسروں کو احساس کمتری میں مبتلا کر کے
سکون محسوس کرتے ہیں جو ہمیں
دوسروں سے اچھا بن کر ملتا ہے،

Red0007
 

دل چاہتا ہے کہ سب کچھ ڈلیٹ کر دوں ساری پوسٹس،
یہ اکاؤنٹ، اپنی ہی لکھی ہوئی تحریریں۔ اب یہ لفظ
بھی بے معنی لگتے ہیں، جیسے کسی اور کی کہانی ہو۔
سوچتا ہوں، آخر کیا لکھتے رہے ہم؟ کس کے لیے؟ جھوٹے
لفظوں، کھوکھلے رشتوں کی جنگ میں اپنی ہی زندگی
الجھا لی ہم نے۔ بےنام چہروں کے لیے خود کو کھپا دیا، اور
بدلے میں شاید کچھ بھی نہیں پایا

Red0007
 

شہر میں چاروں طرف ایک سڑک جاتی ہے
میں بھٹکتا ہوں میرے ساتھ بھٹک جاتی ہے
جس الاؤ سے مجھے تم نے گزارا، مجھ پر
ہاتھ رکھو تو میری مٹی کھنک جاتی ہے
اتنا مانوس ہوں خود جا کے پکڑ لاتا ہوں
گھر کی ویرانی اگر راہ بھٹک جاتی ہے
اس کا مطلب ہے ابھی زندہ ہے پتھرائی نہیں
ہنسنے لگتا ہوں اگر آنکھ چھلک جاتی ہے ♡
اب تسلسل سے میں خاموش نہیں رہ سکتا
بات کرلیتا ہوں خاموشی اٹک جاتی ہے♡
شور کرتے ہیں کسی یاد کے پنچھی مجھ میں
اور پھر بعد میں تنہائی بھڑک جاتی ہے

Red0007
 

ذہن مرا آزاد ہے لیکن دل کا دل مٹھی میں
آدھا اس نے قید رکھا ہے آدھا چھوڑ دیا ہے
جہاں دعا ملتی تھی اللہ جوڑی سلامت رکھے
میں نے تیرے بعد ادھر سے گزرنا چھوڑ دیا ہے

Red0007
 

خبر نہیں ہے کہاں کب کسی کو لگ جائے
تمہارے ہجر کی دیمک ہنسی کو لگ جائے
یہ بددعا کی طرح عشق بھی مصیبت ہے
جو اس سے جان چھڑائے اسی کو لگ جائے

Red0007
 

کسی خیال کی ندرت پہ کام جاری ہے
نئے سرے سے محبت پہ کام جاری ہے
ہم اپنی عمر بسر کر چکے ہیں اور ابھی
یہ لگ رہا ہے کہ قسمت پہ کام جاری ہے
تمہارا ہجر مکمل کریں گے تیزی سے
سو ہر طرح کی اذیت پہ کام جاری ہے
تجھے بھی خود سا بناوں گا ایک روز مگر
ابھی تو اپنی طبیعت پہ کام جاری ہے
میں سو رہا ہوں مجھے نیند سے جگانا نہیں
درونِ خواب عمارت پہ کام جاری ہے
اِدھر یہ لوگ ریہرسل بھی کر چکے ہیں مگر
اُدھر خدا کا قیامت پہ کام جاری ہے