Damadam.pk
Red0007's posts | Damadam

Red0007's posts:

Red0007
 

کوئی میری بے انتہا باتوں سے بے زار ہے
اور کوئی میرے روکھے جوابوں پر صدقے واری

Red0007
 

میرا غم جانتے ہیں صرف دو لوگ
آئینے میں وہ آدمی اور میں
کبھی سوچتا ہوں خود کشی کرلوں
کبھی سوچتا ہوں خودکشی اور میں ؟؟

Red0007
 

غیروں میں بٹتی رہی تیری گفتگو کی چاشنی
تیری آواز جنکا رزق تھا وہ فاقوں سے مر گئے۔

Red0007
 

مستری، پلمبر، الیکٹریشن مزدور سے حال پوچھو تو کہے گا آج کل کچھ بھی "کام دھندا نہی ہے"۔ اگر اسکو کام دو تو چکر ہی لگواتا رہے گا، فلاں فلاں جگہ پر کام کررہا ہوں، آج آتا ہوں کل آتا ہوں

Red0007
 

بعض لوگ شروع میں متاثر کرتے ہیں اور بعد میں متاثرہ کر کے چلے جاتے ہیں

Red0007
 

کچھ لوگوں کو آپ سے محبت نہیں ہوتی
وہ آپ کی بے پنہاہ محبت دیکھ کر، آپ پر ترس کھا کر
آپ سے بات کرتے ہیں، لیکن جب اُن کو اپنی مرضی کا
انسان مل جاتا ہے، تو وہ ترس کھانا بھی چھوڑ دیتے ہیں

Red0007
 

تیرا لہجہ بتا گیا مجھ کو
تیرے دل میں عارضی تھا میں

Red0007
 

شام کو گھر واپس پہنچا۔ یاہو پر لاگ ان کیا اور فاطمہ کو ڈیلیٹ کر دیا۔ اس دن کے بعد سے جو جو اصلی فاطمہ زندگی میں کہیں بھی ملتی ہے مجھے خوامخواہ اس پر غصہ آنے لگتا ہے۔۔
کچھ دن پہلے ایک کال آئی۔ فون اٹھایا تو آواز آئی " میں FBL بینک سے فاطمہ بات کر رہی ہوں۔ آپ کی کریڈٹ ہسٹری کو دیکھتے ہوئے FBL بینک آپ کو ڈائمنڈ کارڈ کی آفر دے رہا ہے۔ کیا آپ اپنا کریڈٹ کارڈ اپ گریڈ کرنا چاہیں گے" ۔۔۔ میں اس قسم کی ایڈوٹائزنگ کالز سے ویسے ہی بیزار ہوتا ہوں اوپر سے اس کا نام فاطمہ تھا۔میں نے اس کی بات مکمل ہونے سے پہلے ہی کہہ دیا
"فاطمہ ! اب فون نہ کرنا، میں تمہارے لیے مرگیا

Red0007
 

اس وقت مجھے ہر شے زہر لگ رہی تھی۔ مجھے شدید غصہ آ رہا تھا لیکن میں لڑ بھی نہیں سکتا تھا۔ میں نے اسے بنا کچھ کہے وہاں سے دوڑ لگا دی اور آگے رکشے میں بیٹھ کر تیز تیز سانس لینے لگا۔ میرا دل کر رہا تھا اس فاطمہ کے ٹوٹے ٹوٹے کر دوں۔ میرا بس نہیں چل رہا تھا کہ کیا کروں۔ مجھے سکون نہیں مل رہا تھا۔
اتنے میں رکشے والے چاچا نے رکشے میں ٹیپ لگا دی۔۔۔
محبت کی جھوٹی کہانی پہ روئے
بڑی چوٹ کھائی جوانی پہ روئے
یہ سنتے ہی میں جو کنٹرول کیئے بیٹھا تھا آپے سے باہر ہو گیا۔ میں نے چاچے کو دنیا جہاں کی اول فول گالیاں دے ڈالیں۔ اس نے گھبرا کے رکشہ روک لیا اور کہنے لگا "کی ہویا پتر کی ہویا اے"۔ میں نے نیچے اترتے اس کے رکشے کو دو ٹھڈے مارے جیب سے دس دس کے تین نوٹ نکالے اور رکشے والے کی سیٹ پر پھینک کر دوڑ گیا۔

Red0007
 

تیار شیار ہو کر تین گھنٹے کا سفر بس پر کیا اور آگے رکشہ لے کر اسنوکر کلب پہنچا تو وہاں ہر جگہ اوباش قسم کے لڑکے سگریٹ نوشی میں مشغول گپ شپ کرتے اسنوکر کھیل رہے تھے۔
مجھے سمجھ آ گئی کہ محبت میں دھوکا ہو گیا ہے۔ ٹوٹے دل کے ساتھ ابھی کلب سے باہر ہی نکلا تھا کہ ایک پچیس تیس سالہ مرد نے مجھے آواز لگائی۔ میں نے رک کر دیکھا تو وہ چلتا میرے پاس آیا اور بولا
"میں ہی ہو فاطمہ ، مائنڈ نہیں کرنا یار۔ بس ایسے ہی شغل لگایا ہوا تھا۔ چلو تم کو پیپسی پلاوں"

Red0007
 

ابھی داڑھی مونچھ بھی ٹھیک سے نہیں آئی تھی۔ نیٹ پر لاہور کی ایک لڑکی سے چیٹ کا سلسلہ شروع ہوا جو اتنا پھیلا کہ میں اسے ملنے بہاولپور سے لاہور آ گیا۔ اس نے مجھے لاہور پہنچنے پر مون مارکیٹ میں واقع ایک اسنوکر کلب کا بتایا۔ پہلے مجھے شک تو گزرا کہ لڑکی کا اسنوکر کلب میں کیا کام مگر محبت اندھی ہوتی ہے اور انٹرنیٹ کے اوائل کے دور میں پر ہونے والی محبت شدید انی ہوتی تھی۔

Red0007
 

اُس کی آنکھوں پہ لٹائی ھے بصارت ہم نے
اس سے پہلے ہمیں ہر رنگ نظر آتا تھا

Red0007
 

خیر بدنام تو پہلے بھی بہت تھے لیکن
تجھ سے ملنا تھا کہ پر لگ گئے رسوائی کو

Red0007
 

جِس جگہ آپ کا ہونا نہ ہونا ایک جِیسا ہو۔۔۔!!
وہاں نہ ہونا ہی بہتر ہوتا ہے.

Red0007
 

اس دن میں یکسر بدل گیا جب مجھ پہ یہ راز کھلا کہ ہر رشتہ صرف تب تک ہی تمہارا ہے جب تک تم ان کو فائدہ پہنچاتے ہو
چپ چاپ خاموش ہوکر کئی گھنٹے یہی سوچتا رہا کہ کیا واپس آنے والا انسان واقعی ہی ہماری چاہت یا وفاداری کے Regret یعنی (پچھتاوے) کی وجہ سے لوٹ آتا ہے ؟؟
یا کوئی اور انسان جس پہ اس نے اپنی وفا اور محبت لوٹائی ہو اس کے لیئے اپنے دل کو مخلص کیا ہو
اور اسی انسان نے اسے توڑ دیا ہو اس کے اعتبار کو پاش پاش کرکے اس کو ریزہ ریزہ کردیا ہو
جب تمام راستے بند ہوگئے ہوں تب جاکر اس ٹوٹنے والے نے سوچا ہو کہ
اس سے تو بہتر آپ ہی تھے جس کو اس نے چھوڑا تھا ۔

Red0007
 

ایک اُمّید بسر کرتے ہوئے عُمر کٹے
پھر اچانک سے وہ اُمّید ہی مَر جائے تو۔۔؟

Red0007
 

مسئلہ حل ھوا مُجھے چھوڑنے سے
اور میں اسے کُچھ اور ہی مشورے دیتا رہا۔

Red0007
 

چھپائے دل میں غموں کا جہان بیٹھے ہیں
تمہاری بزم میں ہم بے زبان بیٹھے ہیں
یہ اور بات کہ منزل پہ ہم پہنچ نہ سکے
مگر یہ کم ہے کہ راہوں کو چھان بیٹھے ہیں

Red0007
 

تم مُسرّت کا کہو ، یا اِسے غم کا رِشتہ
کہتے ھیں پیار کا رشتہ ھے ، جَنم کا رِشتہ
ھے جنم کا جو یہ رِشتہ ، تو بدلتا کیوں ھے؟؟

Red0007
 

دلٍ برباد سے نِکلا نہیں ، اب تک کوئی
ایک لُٹے گھر پہ ، دیا کرتا ھے دستک کوئی
آس جو ٹُوٹ گئی، پِھر سے بندھاتا کیوں ھے؟؟