ہمیں غلطیاں کرنے کی ضرورت ہے ، تاکہ وہ لوگ اپنی گرفت ڈھیلی چھوڑدیں ،اور ہم ان سے آزاد ہو جائیں جو ہمیں اچھی طرح سے نہیں پکڑے ہوئے ہیں
میں چاہتا تھا کسی فقیر کو بھیک دوں اور اس کے بدلے میں اس کے کندھے پہ سر ٹکا کر اسے بتاؤں ،میں تھک گیا ہوں
جب تک خود پر نہیں گزرتی
_احساس اور جزبات مزاق لگتے ہیں
یہ دوستیاں یہ چاہتیں
یہ سب فریب ہیں
نہ کر ہمدردی اس دنیا سے۔۔۔
یہ سینے سے لگا کر دل نکال لیتے ہیں
لوگ مخلص ہونا پسند نہیں کرتے لیکن
تلاش ہمیشہ مخلص کی کرتے ہیں
مجھے آتے ہیں محبت کے تمام وظیفے
میں چاہوں تو تمہیں پاگل کر دوں
فقط نامکمل خوابوں کا جھانسہ ہے زندگی
تم کوئی فرض تو نہیں مجھ پر میں نے تم کو بھلا بھی دینا ہے۔
اب سامنے ہوں اِس لیے منظورِ نظر ھوں
"بچھڑا توکبھی یاد نہ آیا کروں گا میں"
جب اُس نے کہا،" میں نہ رہا ، کیا کرو گے تم؟
میں نے یہ کہا ،تجھ کو بھلایا کروں گا میں
دیکھ اس دل نے ہمیں خاص کیا ہے ورنہ
ہم وہی لوگ ہیں جو عام ہوا کرتے تھے
سنجیدہ سے سنجیدہ لڑکی میں بھی بچپنا چھپا ہوتا ہے ۔ وہ ہر اُس انسان سے بچوں جیسی باتیں کرے گی جو اُس کے دل کے قریب ہو گا۔۔،
ھمارے دل کو محبت سے خوش گمانیاں ہیں
کوئی کسی کا نہیں یہ سب کہانیاں ہیں
” تمہارے بعد “
اٙن گِنٙت خسارے ہیں
مگر
تمہارے چھوڑ جانے سے
اِک فائدہ بھی ہوا
” میں بچھڑنے کے خوف سے آزاد ہوگیا “
محبت دستک ہے
مگر کوئی نہیں جانتا کہ
باہر دوست ہوگا یا دشمن
اپنی ذمہ داری
پر دروازہ کھولئیے !
توجہ سخاوت کی نایاب اور خالص ترین شکل ہے۔
اسکی محبتوں کا طریقہ کچھ اور ہے
کہتا وہ مجھ سے اور ہے ، کرتا کچھ اور ہے
جو اس پہ بیتتی ہے، وہ معلوم ہے مجھے
جب اس سے پوچھتا ہوں ، بتاتا کچھ اور ہے
وہ بھی سمجھتا ہے کہ جدا کیوں ہوئے ہیں ہم
یہ میں بھی جانتا ہوں کہ قصہ کچھ اور ہے
دوسرا یہ ہے کہ مرجائیں تو بس جاں چھوٹے
پہلا حل یہ تھا میں اس شخص کے نزدیک ہوتا
ہمت و حوصلہ کہنے کی فقط باتیں ہیں
'ٹھیک ہو جائے گا' کہنے سے نہیں ٹھیک ہوتا
سب حَسیناؤں کا مُجھ پر حق تھا لیکن کیا کروں.؟
اِک حَسینہ مُجھ پہ قابِض ہے، جہنم جائے گی.
پہلے پہل تو وہ بھی مرے ساتھ خوش رہا
پھر ایک روز اس نے کہا، "آپ خوش رہیں"
ہجرت کروں گا دل سے کسی اور دل کی سمت
دونوں طرف سے ہوگی دعا، "آپ خوش رہیں"
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain