Damadam.pk
Red0007's posts | Damadam

Red0007's posts:

Red0007
 

محبت پیار کچھ نہیں ہوتا ، چاند تارے بلکل نہیں توڑ کے لائے جاتے خیالی دنیا سے نکل کر حقیقت کو اپنانا چاہیئے ، چاہے لڑکی ہو یا لڑکا شادی کے بعد کمپرومائز ہی کرنا پڑتا ہے ، بہت باتوں پر صبر کرنا پڑتا ہے چاہے آپکی شادی اپنی پسند کی ہو یا گھر والوں کی پسند کی !

Red0007
 

ﮐﺘﻨﺎ ﺑﺮﺍ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ ﻧﺎﮞ ﺟﺐ ﺁﭖ ﺻﺤﯿﺢ ﮨﻮﮞ ﻣﺨﻠﺺ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﮐﻮﺋﯽ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻏﻠﻂ ﺳﻤﺠﮭﮯ ﮐﺴﯽ ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯽ ﮐﺎ ﺷﮑﺎﺭ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺁﭖ ﺳﮯ ﺑﺪﻇﻦ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﻗﻊ ﻧﮧ ﻣﻠﮯ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺛﺎﺑﺖ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺳﺰﺍ ﺳﻨﺎ ﺩﯼ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺗﮏ ﺑﺘﺎﻧﺎ ﮔﻮﺍﺭﺍ ﻧﮧ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﮐﺎ ﻗﺼﻮﺭ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ

Red0007
 

میں تمہیں بھول جاوں گا جیسے ضدی بچہ آخر کار روتے روتے چپ ہو جاتا ہے

Red0007
 

'
میں اختتام سے اکثر آغاز کرتا ہوں ، میں نظر میں رکھ کر نظر انداز کرتا ہوں

Red0007
 

محبت اس دواٸی کی طرح ہے جو ہمیں بچپن میں جوس بوٹل یا اور کچھہ بول کے پلاٸی جاتی تھی پینے کے بعد پتہ چلتا تھا کہ ییں تو کڑوی پھیکی دواٸی ہے ہمیں لگتا ہے محبت میں مزہ ہے باتیں ہال اہوال بحت اونچی اور دلکش سوچیں ہوتی ہے کیوں کے پہلے ہفتے پھر مہینے بحت ہی خوشی سے پاگل پھر
جداٸی ہجر تب پتا چلتا ہے کہ اس میں فقت درد نیند حرام ذہنی عذاب ہے اس سے وہ دواٸی اچھی تھی جو کچہ منٹ تک موں کو کڑوہ کرتی تھی مگر محبت پوری زندگی کی مٹھاس بچپنا شوق خواہش سب کچھ لے کر تباہ کر دیتی ہے
جیسے ہمارے خیال ہوتے ہیں ویسی نہی ہوتی ییں وہ زخم وہ بیماری ہے جو لاعلاج ہوتی ہے
حقیقت میں نہی ہوتی محبت جیسی کوٸی چیز

Red0007
 

کبھی کبھار کھو جانا چاہیے
*یہ دیکھنے کیلئے کہ کون تلاش کرنے آتا ہے

Red0007
 

اور ایک دن ہماری کنورزیشن بھی اس انسان کی چیٹ لسٹ سے خارج ہو جاتی ہے، مسئلہ پتہ ہے کیا ہے؟، بیزاریت کیوں ہوتی ہے؟ ، کیونکہ لوگ ہم کو کم وقت میں بہت زیادہ جان لیتے ہیں، کھانے پینے کا شوق، سونے جاگنے کی روٹین، زندگی کے دکھ، ڈر سب کچھ قیمتی متاع سے
لے کر ایک عام انسان تک کا سفر بہت ہی تکلیف دہ
ہوتا ہے.

Red0007
 

اٹیچمینٹ سب کو ہو جاتی ہے کسی کے گڈ مارننگ کے میسیج سے کسی کے صرف یہ پوچھنے سے کیا تم ٹھیک ہو؟ روز باتیں ہونی لگتی ہیں، مسائل بانٹے جاتے ہیں، بھوک، پیاس، کی فکر ہونے لگتی ہے، کُچھ دنوں باد آہستہ آہستہ شوق کم پڑ جاتا ہے یہ پوچھنے کا کہ آپ آف لائن کیوں تھے آپ ٹھیک ہیں کہ نہیں؟ وقت آگے بڑھتا ہے تو لوگ بھی بڑھ جاتے ہیں وہ پہلے سے زیادہ میچور ہو جاتے ہیں رابطے کم کر دیتے ہیں جب اہمیت ہوتی ہے تو آپ کے ڈاٹ اور ہمم کا جواب بھی وقت پر آ جاتا ہے اور جب اہمیت ہی نہ رہے تو تب آپ کا ایک جملا یا پھر لمبے لمبے پیراگراف سب اگنور کر دیے جاتے ہیں

Red0007
 

میں اُس منزل پر ہوں سائیں
جہاں لوگ لاپتہ ہو جاتے ہیں

Red0007
 

اگرچہ دماغ کا انتخاب زیادہ درست ہے لیکن ان چیزوں کو ترک کرنا مشکل ہے جنہیں ہمارے دل نے چنا ہو

Red0007
 

ہم اسے دیکھتے رہتے تھے برے وقتوں میں
وہ برا شخص تھا پر دل کو بھلا لگتا تھا

Red0007
 

مرحلہ دشوار آیا تو ظرف سب کے کھل گئے
لوگ جیسے لگ رہے تھے ایک بھی ویسا نہ تھا

Red0007
 

کچھ لوگ ہمیشہ لوگ ہی رہتے ہیں
بے انتہا محبت اعتماد عزت و احترام
اور خلوص سے بھی اپنے نہیں بنتے۔

Red0007
 

پتہ چلا ہے مجھے آج اٖستخارے میں.
وہ سوچتے رہتے ہے میرے بارے میں.

Red0007
 

سب سے مشکل احساس تب ہوتا ہے جب آپ کے دل کے قریب ترین شخص اجنبیوں کی فہرست میں شامل ہو

Red0007
 

آج کسی کا بھی آپ کا یا میرا ٹیسٹ چیک ہونا باقی ہے
چاہے آج میرا ٹیسٹ چیک ہوجائے یا آپ کا پتا نہیں .....مجھے بھی برین ٹیومر ہوگیا پتا نا چلا
یہ سچ ہے کہ کب انسان کو موت آجائے میری تیاری تو بالکل بھی نہیں ہے اس امتحان کی ۔
کیا آپ کی تیاری ہے ؟

Red0007
 

پھر ایسا ہوا کہ وہ سچی نکلی اور میں جھوٹا ایک دن وہ کالج نہیں آئی
خیر پتا کروایا تو معلوم ہوا کہ حیاء آرزو مری گئی ہے اس کی موت ہوگئی
اکثر جب شب برات آتی ہے تو پریشان ہوکر قبرستان جاکر اس کی قبر پہ فاتحہ پڑھتا ہوں ۔
اور اس کی ایک بات یاد آتی ہے کہ احمد میرا ٹیسٹ آخر میں رکھنا میری تیاری نہیں ۔
اور ایسا ہوا کہ اس کا ٹیسٹ پہلے چیک ہو گیا اور وہ چلی گئی

Red0007
 

مجھے لگتا ہے مجھے کچھ بیماری ہے پتا ہے انسان کی قدر بس دو دفعہ ہی ہوتی ہے
ملنے سے پہلے اور کھونے کے بعد ، تم میری باتوں کا مزاق اڑاتے ہو نا تو دیکھ لینا
میرے کھونے کے بعد قدر ہوگی میں کہتا تم اچھی ہو ۔ الله تمہارے نصیب اچھے کرے تمہیں کچھ نہیں ہوگا وہ ہنستی کہتی نصیب اچھے اس کے ہوتے ہیں جو زندہ ہو مجھے لگتا ہے
اب کی بار میں شب برات نہیں دیکھ سکوں گی یہ کہہ
کر وہ ایک دم سنجیدہ ہوگئی ۔
میں نے اس کی سنجیدگی دیکھ کر کہا کہ
تمہیں اللہ لمبی عمر دے گا تم نے جینا ہے تمہارے نصیب اچھے ہونگے ۔

Red0007
 

وہ اکثر ہی رات کو نیند میں اٹھ جاتی تھی ایک عجیب سا خوف اسکو محسوس ہوتا تھا ۔
کیونکہ اسکو بلڈ کینسر اندر ہی اندر کھا رہا تھا جس سے وہ لا علم تھی
جب کبھی وہ کالج آتی تو میں
اس کی آنکھیں دیکھتا جو کہ سوجھی ہوتی تھیں ۔
میں اس کو پڑھا کو کہہ کر چھیڑتا تھا
جب میں کلاس کے ٹیسٹ جمع کرتا تو وہ کہتی سی آر میرا ٹیسٹ آخر میں رکھنا میں ہنس کر کہتا تم پڑھا کو ہو
تمہاری آنکھیں بتاتی ہیں کہ پوری رات جاگتی ہو وہ کہتی آحمد ۔
میں رات کو ڈر جاتی ہوں پتا نہیں کیوں مجھے لگتا ہے کہ میں مر جائوں گی ۔

Red0007
 

میں ہمیشہ خود کو اچھے الفاظ سے سمجھا لیتا ہوں جہاں پہ دل نہیں مانتا وہاں سے ہر رشتے سے دستبردار ہوجاتا ہوں
یہ نہیں کہ میں کمزور ہوں بس مجھے اب کسی سے لڑنا نہیں ہے
الجھنا نہیں ہے
میں اس کے لیئے سب کچھ چھوڑ دیتا ہوں۔
یہ بات نہیں کہ مجھے باتیں بری نہیں لگتی
بلکہ بہت لگتی ہیں